تازہ ترینتحریکخبریںسیاسیات

عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت میں ایک گھنٹے کی تاخیر

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں ایک گھنٹے کی تاخیر کردی گئی۔

عمران خان کی عدالت آمد کے پیشِ نظر دارالحکومت بالخصوص عدالت کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

عدالت پہنچنے کے بعد عمران خان ڈائری برانچ میں گئے جہاں ان کا بائیو میٹرک کیا گیا۔

عمران خان کی جانب سے ان کے وکلا نے القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت کے علاوہ 4 دیگر درخواستیں بھی دائر کیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی عمران خان کے خلاف جتنے مقدمات درج ہوچکے ان کی تفصیلات فراہم کی جائے اور ان تمام مقدمات کو یکجا کردیا جائے۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر سماعت کے لیے ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا ۔

میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل بینچ القادر ٹرسٹ کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع عدالت کے اطراف میں پی ٹی آئی کے کارکنان جمع ہوگئے تھے جنہیں سیکیورٹی اہلکاروں نے منتشر کردیا۔

اسلام آباد پولیس نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی مکمل تعمیل کی گئی ہے، عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں، عوام سے گذارش ہے کہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا اور انہیں آج اسلام ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

سابق وزیر اعظم کی متوقع پیشی پر کارکنان کے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے کے خدشے کے پیشِ نظر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کی گئی ہے۔

شہر میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے، پی ٹی آئی

پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کی ہائی کورٹ میں پیشی کے دوران دارالحکومت کو چاروں طرف سے بند، پولیس اور نیم فوجی دستوں کے ذریعے محصور کر کے غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

ایک تفصیلی ٹوئٹ میں کہا گیا کہ شہریوں کو نقل و حرکت میں سنگین مشکلات کا سامنا ہے، سری نگر ہائی وے کو عملاً نو گو ایریا میں تبدیل کر دیا گیا ۔

پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج، اظہار اور پُرامن اجتماع کے بعد شہریوں کے نقل و حرکت کا آئینی حق بھی مکمل طور پر معطل کردیا گیا، ایمبولینسز کی نقل و حرکت بھی مکمل روک دی گئی، شہریوں کے لیے ہسپتالوں تک رسائی منقطع ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر سے کارکنوں کو اسلام آباد کے سیکٹر جی-13 میں سرینگر ہائی وے پر جمع ہونے کی کال دے رکھی ہے۔

ساتھ ہی بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد عمران خان اس مقام پر عوام سے خطاب کریں گے۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، چنانچہ کسی بھی ریلی، اجتماع یا خطاب کی اجازت نہیں ہوگی۔

ساتھ ہی پولیس نے شہریوں سے درخواست کی تھی کہ دارالحکومت کے سیکٹر جی-10 میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار

خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہاتھوں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ گرفتاری کو وہیں سے ریورس کرنا ہوگا جہاں سے ہوئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button