تازہ ترینتحریکخبریں

پی ٹی آئی اور فوج میں تصادم کی سازش ہو رہی، تصادم ہوا تو خونریزی ہوگی، عمران خان

 سابق وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا انفلوائنسرز سے گفتگو میں حکومت سے بات چیت کی پیشکش مسترد کردی۔

سوشل میڈیا انفلوائنسرز سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر بات نہیں کر سکتا ، ان لوگوں کےساتھ بیٹھنے کا مطلب کرپشن تسلیم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہیے ، آرمی چیف کی تعیناتی پر ڈرامہ شروع ہو جاتا ہے، دنیا میں ایسا نہیں ہوتا کہ آرمی چیف کی تعیناتی ایشو بن جائے۔ ملک میں سیاسی استحکام سے معاشی استحکام آئے گا، فوج اکیلی ملک کو اکٹھا نہیں کرسکتی، فوج ملک کو اکٹھا کرسکتی تو مشرقی  پاکستان نہ ٹوٹتا ، ملک کو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرتی ہیں اور اس وقت واحد قومی جماعت تحریک انصاف ہے۔

عمران خان کا کہنا تھاکہ کوئی ایسا فیصلہ نہیں کروں گا جس سے ملک کو نقصان پہنچے، بھارتی اسرائیلی لابی میرے ہٹنے پر خوش ہوئی، قومی قیادت اسرائیلی بھارتی لابی کےپلان کے خلاف تھی۔ مسئلے کا واحد حل صاف شفاف انتخابات ہیں اور آئندہ انتخابات کی ٹکٹیں خود دوں گا۔

شہباز گل کے حوالے عمران خان کا کہنا تھاکہ فاشزم کی کلاسک مثال شہباز گل کا کیس ہے، پولیس کہہ رہی ہے کہ شہباز گل پر ہم نے تشدد نہیں کیا تو پھر کس نے کیا ؟ آج ریلی سے خطاب میں اہم باتیں کروں گا، شہباز گل نے اصغر خان کیس فیصلے سے ہٹ کر تو کوئی بات نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ سازش ہورہی ہے پی ٹی آئی اور فوج میں تصادم ہو، اگر تصادم ہوا تو ملک میں خونریزی ہوگی، ہم سے نیوٹرلز اس مافیا حکومت کو تسلیم نہیں کرا سکتے۔

شہباز شریف کی پیش کش پر سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چارٹر آف اکانومی ایک فراڈ ہے، چارٹر آف اکانومی چاہتے ہیں تو اپنی باہر والی جائیدادیں واپس لائیں۔بڑی بدقسمتی ہے کہ ایک تعیناتی کی وجہ سے ملک میں یہ سب ہو رہا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی لگانے کا اختیار وزیر اعظم کا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button