بھارت میں تاریخی بابری مسجد کی شہادت اور اس کی جگہ رام مندر بنانے کے بعد ایک اور تاریخی مسجد کو اسی انجام سے دوچار کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
نئی دہلی سے ہندوستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق، ہندوستانی سپریم کورٹ نے ریاست اتر پردیش کے شہر بنارس کی گیان واپی مسجد کے کمپلیکس میں سروے روکنے کی درخوست پر فوری ہدایت جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ اس رپورٹ کے مطابق درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی بینچ نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے سے واقف نہیں ہے اس لئے کوئی بھی حکم جاری نہیں کیا جا سکتا۔
رپورٹ کے مطابق بنارس کی تاریخی گیان واپی مسجد میں جمعے سے سروے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ٹرائل کورٹ میں سروے کی درخواست کرنے والے ہندو فریقوں کا کہنا ہے کہ اس مسجد کے اندر ایک مندر ہے ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانچ ہندو عورتوں کو اس مسجد میں روزآنہ پوجا کرنے کی اجازت دی جائے ۔
ٹرائل کورٹ نے اس سلسلے میں سروے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہخانوں اور بند کمروں سمیت پوری گیان واپی مسجد میں مکمل سروے کیا جائے گا۔ مسلمانوں نے اس سروے کی مخالفت کی ہے جس کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے لیکن عدالت عظمی نے کہا ہے کہ متعلقہ دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد ہی اس کیس کو سماعت کے لئے منظور کیا جائے گا۔