تازہ ترینحالات حاضرہخبریںروس یوکرین تنازع

روس کی پورے یوکرین پر شدید بمباریٜ

 یوکرین پر روسی فوج کے حملے3ہفتے بعد بھی جاری، ماریوپول نوے فیصد تک تباہ ہو گیا، روس کے میزائلوں نے یوکرین کے انتہائی مغرب میں واقع لیویو کے ہوائی اڈے کے قریب میزائلوں سے حملہ کیا جبکہ ماسکو نے ملک بھر میں فضائی بمباری کو مزید بڑھایا دیا
 لویو میں طیاروں کی مرمت کرنے والے پلانٹ پر کروز میزائل فائر کئے جس کے نتیجے میں پلانٹ کی عمارت مکمل تباہ ہو گئی۔
 اے ایف پی کے ایک رپورٹر نے ہوائی اڈے پر دھویں کے گہرے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے جبکہ ایمبولینس اور پولیس کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور موٹر سائیکل سواروں کو چوکیوں سے ہٹا دیا گیا۔
ادھر امریکہ نے روس سے سستے داموں تیل خریدنے پر بھارت سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ وائٹ ہائوس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے بھارت کو مشورہ دیا ہے کہ یوکرین کے معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کرے کہ وہ کہاں اور کس کے ساتھ کھڑا ہے۔
جین ساکی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر بھارت روس سے رعایتی نرخوں پر تیل خریدتا ہے تو یہ بھارت کو تاریخ کے غلط رخ پر ڈال دے گا کیوں کہ تاریخ میں روس کی حمایت ایک فوجی حملے کی حمایت کرنے کے مترادف ہوگی۔ ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی صدر کو ایک قاتل، ڈکٹیٹر اور ٹھگ قرار دے دیا۔
بائیڈن نے چین کو بھی دھمکی دی کہ روس کی فوجی مدد پر چین کو بھی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ قبل ازیں چین کے وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ ان کا ملک روس کے ساتھ اپنی تجارت جاری رکھے گا۔ چینی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سستا تیل خریدنے کیلئے بھارت کی بھی روس کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان ساڑھے تین بلین بیرل خام تیل کی خریدار کا معاہدہ جلد ہو سکتا ہے۔  علاوہ ازیں امریکی ایوان نمائندگان نے روس اور بیلا روس سے تجارتی تعلقات معطل کرنے کا بل منظور کر لیا۔ بل کے حق میں424جبکہ مخالفت میں صرف8ووٹ پڑے۔ آسٹریلیا نے11روسی بینکوں اور سرکاری اداروں پر یوکرین پر حملے کے بعد پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آسٹریلوی وزیر خارجہ ماریس پینے نے کہا کہ روس کے مرکزی بینک پر پابندیوں کے ساتھ آسٹریلیا نے اب روس کے خودمختار قرضوں کو جاری کرنے اور اس کا انتظام کرنے والے ذمہ دار تمام حکومتی اداروں پر پابندی لگا رہی ہے۔
ادھر برطانیہ نے پولینڈ میں جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی وزیر دفاع بین ویلیس نے کہا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے پیش نظر نیٹو اپنے مشرقی حصے کی حفاظت کو بہتر بنانا چاہتا ہے۔ دوسری طرف روسی صدر ولادی میر پوتن نے اعتراف کیا ہے کہ پابندیوں سے روسی معیشت کو نقصان پہنچا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب ڈرنے کا وقت چلا گیا، پابندیوں کے بعد نئے تجارتی مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
ترک صدر نے روس اور یوکرین کے درمیان ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کر دی۔ پوتن سے ٹیلیفونک گفتگو میں رجب طیب اردگان نے کہا کہ کہ وہ ترکی میں روسی اور یوکرینی صدور کی ملاقات کرانے کیلئے تیار ہیں۔  اقوام متحدہ کے مطابق اب تک30لاکھ سے زائد افراد یوکرین سے نقل مکانی کر چکے ہیں،
گزشتہ24گھنٹے کے دوران مزید ایک لاکھ افراد نے ملک چھوڑا۔ نیٹو کے رکن ملک چیک ری پبلک نے مزید یوکرینی مہاجرین کو لینے سے انکار کر دیا۔ دریں اثنا پاکستان کی جانب سے یوکرین کے لوگوں کیلئے بھیجی گئی انسانی امداد پولینڈ پہنچ گئی۔ 9ٹن سے زائد ایمرجنسی ادویات، الیکٹرو میڈیکل آلات، راشن اور موسم سرما کے بستر پولش سرکاری ایجنسی کے حوالے کئے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button