تازہ ترینحالات حاضرہخبریںدنیاروس یوکرین تنازع

پیوٹن نے یوکرین کے 2 علاقوں میں امن دستے بھیجنے کا حکم جاری کر دیا

روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے یوکرین کے ماسکو نواز دو علاقوں کی آزاد حیثیت تسلیم کرلی ہے اور یوکرین کے ان دونوں مشرقی علاقوں ڈونئیسک اور لوہانسک میں امن دستے بھیجنےکا حکم دیدیا ہے جبکہ امریکا آج روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کرے گا۔

یوکرین کےمشرقی علاقوں ڈونئیسک اور لوہانسک نے خود کو جمہوریہ قرار دیا تھا، روس کا کہنا ہے کہ یوکرین ڈونئیسک اور لوہانسک میں نسل کشی کی تیاری کر رہا تھا اور ’منسک‘ معاہدے پر عمل نہیں کیا جارہا تھا۔

برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن کاکہنا ہے کہ صدر پیوٹن نے یوکرین کو کالونی سے تشبیہ دی، روسی صدر کے اقدام کو بورس جانسن نے سیاہ علامت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ یہ اس بات کااظہار ہے کہ معاملات درست سمت میں نہیں جارہے، روس منسک معاہدے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے بھی روسی اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی استحکام پامال کر دیا گیا ہے اور یہ منسک معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

امریکا نے ڈونئیسک اور لوہانسک پر پابندیوں کااعلان کردیا ہے جبکہ امریکا اوراتحادیوں نے یوکرین پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہی بلانےکی درخواست دیدی ہے۔

فرانس کےصدر نے روس پر یورپی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور یوکرین معاملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے مشرقی یوکرین میں روسی فوجیوں کی تعیناتی کے حکم کی مذمت کی ہے۔

یو این انڈر سیکریٹری نے مشرقی یوکرین میں روسی فوج کی بطورامن مشن تعیناتی کاحکم افسوسناک قرار دیا ہے، جبکہ امریکا آج منگل کو روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button