عیدالفطر، رب العزت کا عظیم تحفہ

’’ جہان پاکستان فیملی‘‘ کی جانب سے اہلِ وطن کو عیدالفطر بہت بہت مبارک ہو۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ تمام مسلمانوں کے لیے یہ عید خوشیوں، رحمتوں اور برکتوں کا باعث بنے۔ عیدالفطر اللہ تعالیٰ کی جانب سے تمام مسلمانوں کے لیے عظیم تحفہ ہے۔ ملک و قوم کو اس وقت دشمنوں سے سنگین خطرات لاحق ہیں۔ رمضان المبارک میں ملک میں خوارج نے بڑی بڑی مذموم کارروائیاں کی ہیں۔ جعفر ایکسپریس حملے سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں آنے والی تیزی تاحال جاری ہے۔ گزشتہ روز اورکزئی اور گوادر میں دھماکوں میں ایف سی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا ۔بنوں میں دہشت گردی کے بڑے منصوبے کو ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنایا۔ قلات میں 6دہشت گرد مارے گئے۔ ماہ صیام میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے کئی بے گناہ مسافروں کو شہید کیا گیاتھا، جسے ہماری بہادر افواج نے ناکام بناتے ہوئے تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور مسافروں کو بحفاظت بازیاب کروایاتھا۔ اس کے علاوہ اور بھی متعدد کارروائیوں میں خیبر پختون خوا اور بلوچستان میں بے گناہوں کو زندگیوں سے محروم کیا گیا۔ رب العزت سے دعا ہے کہ ان سب بے گناہ مرحومین کی مغفرت اور شہدا کے درجات بلند فرمائے، ملک و قوم کو دشمنوں اور دہشت گردوں سے محفوظ فرمائے اور امن کا گہوارہ بنائے۔ عیدالفطر کی خوشیاں ہم سب کو پھر سے میسر آئی ہیں۔ عید منانے کے حوالے سے عوام میں خاصا جوش و خروش نظر آتا ہے۔ دعا ہے کہ خوشیوں کا یہ سلسلہ قائم و دائم رہے اور وطن عزیز اور اس میں بسنے والے عوام پر رب کریم کی رحمتیں یوں ہی تاقیامت برستی رہیں۔ ملک و قوم دشمنوں کے شر سے محفوظ رہیں۔ عید کو رمضان المبارک میں کی گئی عبادتوں اور نیک کاموں کا انعام قرار دیا جاتا ہے۔ تاریخِ اسلام کے مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ مسلمانوں کو عیدالفطر کی خوشیاں منانے کا بنیادی درس ایک آفاقی قرآنی پیغام میں ملتا ہے۔ نبی آخر الزماںؐ نے قرآنی تعلیمات کے ذریعے مسلمانوں کو بتایا کہ پہلی امتوں پر بھی روزے فرض کیے گئے، اس کی اساس تقویٰ پر رکھی، روزوں کی فضیلت انسانی معاشرے میں ایک وحدتِ انسانی سے مشروط وہ کامل ترین عبادت ہے جس میں بندہ پورے مہینے کے روزے اس نیت سے رکھتا ہے کہ اس کی بدنی طہارت، روح کی پاکیزگی اللہ اور اس کے رسولؐ کی خوشنودی حاصل کرے اور اپنے تزکیہ نفس کے لیے اللہ تعالیٰ کے احکامات اور اسلام کی حقانیت سے مربوط دینی و مذہبی ہدایات کی ہر حکمت کو جو مظاہرِ فطرت کی تمام چیزوں میں نمایاں کرے۔ روزہ بدن کی زکوٰۃ بھی ہے اور عید کا ایک تحفہ بھی۔ رمضان المبارک میں مسلمان اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے بھوک، پیاس، خواہشاتِ نفسی پر ضبط کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ رحمتوں، برکتوں، مغفرت اور انعامات کے اس مہینے کا ایک حُسن عیدالفطر بھی ہے، جو رمضان کے اختتام پر اہلِ ایمان کو نصیب ہوتا ہے۔ عیدالفطر جہاں اللہ رب العزت کی جانب سے رمضان کی محنتوں کا ایک صلہ ہے، وہیں اہلِ اسلام کے درمیان محبت، خلوص، پیار اور اخوت کے اشتراک کا مظاہرہ بھی ہے۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد کسی تفریق کے بغیر ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہونا اور خوشیوں کو معاشرے کے ہر طبقے تک پھیلانا بھی ہے۔ اسی طرح عیدالفطر کے وسیع تر مقاصد میں ایک باہمی اتحاد و یگانگت سے خوشیوں، رحمتوں اور نعمتوں کے حصول کا متفقہ اظہار بھی ہے۔ عید کی خوشیاں لامتناہی ہیں۔ اس میں غریب اور امیر کی کوئی قید نہیں، ایک مزدور پیشہ بندہ بھی اپنے اہل خانہ کو عید کی خوشیوں کے قابل بناسکتا ہے، وہ بھوک اور غربت کے باوجود اپنے بچوں کے لیے نئے کپڑے خریدنے کے جتن کرتا ہے، وہ احساس کم تری کا شکار نہیں رہتا، کسی سے گلہ نہیں کرتا کہ اس کے غربت زدہ بچے محروم جب کہ امیروں کے بچے تعیشات اور ہر قسم کی سہولتوں سے مستفید ہوتے ہیں، یہ قناعت ایک سماج کے ارتقائی سفر کی ان کہی کہانیوں کا ابتدائیہ ہوتی ہے۔ یہاں ہم قارئین کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہیں گے کہ موجودہ مہنگائی کے تناظر میں بعض ایسے بھی ہیں کہ جو عید کی خوشیوں سے محروم رہ گئے ہیں۔ آپ میں سے جو صاحبِ استطاعت ہیں، وہ اپنے آس پاس ایسے لوگوں پر نظر رکھیں اور اُن کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اس موقع پر یہ خیال ضرور رکھا جائے، اُن کی مدد ایسے کریں کہ دل آزادی کا شائبہ تک نہ ہو۔ بلاشبہ معیشت استحکام اور مضبوطی کی جانب قدم بڑھارہی ہے، موجودہ حکومت کے کیے گئے اقدامات کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں، گرانی میں زیادہ نہ سہی کمی ضرور آئی ہے۔ ابھی بھی بہت کچھ کرنے کے کام ہیں، جن سے ملک و قوم کے حالات کو سنوارا جاسکتا ہے۔ موجودہ حکومت وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں کوشاں ہے اور اُسے ضرور کامیابی ملے گی۔ بلاشبہ اب بھی حالات مشکل ضرور ہیں لیکن ان سے احسن انداز سے نمٹا جائے تو اس کٹھن صورت حال سے جلد نجات مل سکتی ہے۔ پاکستان کو نوجوان افرادی قوت وافر تعداد میں میسر ہے، جس کا مطمع نظر پاکستان کی سلامتی اور وطن کی قومی یکجہتی ہے۔ یہ نوجوان اپنی شبانہ روز محنتوں سے ملکی معیشت میں بہتری کے لیے اپنا حصّہ ڈال رہے ہیں، جن کو بلاامتیاز مواقع فراہم کرنے کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس سے حالات میں مزید بہتری نظر آئے گی۔ ملکی وسائل پر انحصار کی پالیسی پر گامزن رہا جائے۔ پاکستان قدرت کی عطا کردہ عظیم نعمتوں سے مالا مال ہے۔ ان وسائل کو درست خطوط پر بروئے کار لایا گیا تو صورت حال موافق بنائی جاسکتی ہے۔ عیدالفطر کے اس پُرمسرت موقع پر دعا ہے کہ رب العزت ملک کو دہشت گردوں سے پاک فرمائے، دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے، ملک کے غریب عوام کی مشکلات کا خاتمہ فرمائے، اُن کی زندگیوں کو سہل اور اُن کے تمام دلدر دُور فرمائے۔ پاکستان کو استحکام اور مضبوطی عطا فرمائے۔ معاشرے میں پائی جانے والی خرابیوں کا خاتمہ بالخیر فرمائے۔ ملک میں انصاف کا بول بالا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ تمام اہل وطن اور اہلیان اسلام کو عید کی خوشیوں سے مالا مال فرمائے۔ فلسطین کے مسلمانوں پر اسرائیلی ظلم و درندگی کا خاتمہ فرمائے۔ کشمیری مسلمانوں پر بھارتی مظالم کا خاتمہ فرمائے اور ان دونوں خطوں میں بسنے والے مسلمانوں کو حقیقی آزادی اور خودمختاری سے سرفراز فرمائے۔ ( آمین)
میانمار اور تھائی لینڈ میں
زلزلے سے 1644 اموات
ماحولیاتی آلودگی کے باعث دُنیا بھر میں بڑے پیمانے پر موسمیاتی تغیر رونما ہورہے ہیں۔ اس کی وجہ سے قدرتی آفات کی شرح میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ہر کچھ عرصے بعد زلزلے، سیلاب، سمندری طوفانوں اور دیگر آفات کا دُنیا کے مختلف ممالک کو سامنا رہتا ہے۔ پاکستان میں 2022ء میں بدترین سیلاب آیا تھا، جس سے بڑی تباہ کاریاں مچی تھیں، اربوں ڈالر کا ملک عزیز کو نقصان ہوا تھا۔ دو ہزار کے قریب لوگ زندگی سے محروم ہوگئے تھے۔ لاکھوں گھر تباہ ہوگئے تھے۔ بے شمار لوگ بے گھر ہوگءے تھے۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں تباہ و برباد ہوگئی تھیں۔ گزشتہ روز میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے سے بڑی تباہ کاری پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ زلزلے کے باعث اب تک 16 سو سے زائد لوگ اپنی زندگیوں سے محروم ہوچکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے کے باعث ہلاک افراد کی تعداد 1644 سے تجاوز کرگئی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سرکاری اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ میانمار میں زلزلے سے 1644 سے زائد افراد ہلاک اور 2400 افراد زخمی ہوئے۔ خبر ایجنسی کا بتانا ہے کہ ریسکیو ٹیمیں ملبے میں دبے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں جب کہ امریکی ایجنسی نے زلزلے میں 10 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈالے میں آنے والا زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے جھٹکے 900 کلومیٹر دور تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں بھی محسوس کیے گئے، جہاں متعدد تعمیراتی اسٹرکچر اور عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ اس کے علاوہ زلزلے کے جھٹکے بھارتی ریاستوں میگھالیہ اور منی پور، بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا اور چین میں بھی محسوس کیے گئے۔ دوسری جانب بنکاک کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں تعمیراتی اسٹرکچر میں کریکس پڑنے کی 2000 رپورٹس موصول ہوئیں، ایک زیر تعمیر بلند عمارت گرنے سے 10 افراد ہلاک اور 100 مزدور لاپتا ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق بنکاک میں 33 منزلہ عمارت کا ٹاور گرنے سے47 افراد ملبے تلے دبے ہیں۔ میانمار میں زلزلے سے 2900 عمارتوں، 30 شاہراہوں اور 7 پُلوں کونقصان پہنچا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز میانمار اور تھائی لینڈ میں طاقتور شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7 اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی، زلزلے کا مرکز میانمار کے شہر منڈالے سے 17.2 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ خدا کرے کہ زلزلے سے بڑی تباہ کاریاں نہ پھیلیں۔ کم سے کم نقصانات ہوں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے تھائی لینڈ اور میانمار میں زلزلے میں قیمتی جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔دُنیا کو اس موقع پر میانمار اور تھائی لینڈ کی امداد اور بحالی سرگرمیوں کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔