Editorial

ملکی ترقی کیلئے وزیراعظم کا وژن

وطن عزیز پاکستان قدرت کا عظیم تحفہ ہے۔ اسے ہم سب کو مل کر سنوارنا اور اس کے لیے کوششیں کرنا ہے۔ سب مل کر ملک و قوم کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں تو چند ہی سال میں تمام مشکلات کا خاتمہ ہوجائے گا اور ملک ترقی و خوش حالی کے ثمرات سے بہرہ مند ہوتا بھی دِکھائی دے گا۔ گو پچھلے 6سال میں مشکلات بے پناہ بڑھ چکی ہیں۔ مہنگائی آسمانوں کو چھو رہی ہے۔ ہر شے کی قیمت مائونٹ ایورسٹ سر کر چکی ہے۔ آمدن وہی پُرانی ہے۔ مسائل بے پناہ بڑھ چکے ہیں۔ معیشت کی صورت حال 2018کے وسط کے بعد سے بے پناہ خراب کی گئی۔ پہیہ جام کردیا گیا۔ ترقی کے سفر کو روک دیا گیا۔ کاروبار دشمن اقدامات کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے۔ لاکھوں لوگوں کو بے روزگاری کا عذاب جھیلنا پڑا۔ المختصر یہ کہ مسائل بے پناہ ہیں اور ان سے نبردآزما چنداں آسان نہیں، لیکن اگر ملت کا ہر فرد اپنے تئیں راست کوششیں کرے تو یقیناً کچھ ہی سال میں اس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ شکر خدا کا کہ امسال عام انتخابات کے نتیجے میں ملک کو ایسی قیادت میسر آئی ہے جو پاکستان کو ترقی کی معراج پر پہنچانے کے لیے ناصرف پُرعزم ہے، بلکہ شہباز شریف کی قیادت میں اس حوالے سے راست اقدامات یقینی بنارہی ہے۔ دوست ممالک کی جانب سے وطن عزیز میں عظیم سرمایہ کاریاں اس کی بڑی کامیابیاں ہیں۔ آئی ٹی کے شعبے کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے۔ اس شعبے میں مہارتوں کی بلندی پر پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں۔ نوجوانوں کو اس حوالے سے ناصرف ترغیب دی جارہی، بلکہ اسلام آباد میں سب سے بڑے آئی ٹی پارک کی تعمیر بھی جاری ہے۔ وزیراعظم ملک کے ہر شہری کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کی ترقی و ترویج کے لیے کوشاں ہے، دوردراز علاقوں میں تیز تر موبائل انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم سے ممبر بورڈ آف ڈائریکٹرز وی آن گروپ سر برینڈن لیوس کی قیادت میں وی آن گروپ/ جیز کے وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ڈیجیٹل نیشنل سمٹ میں شرکت کرنے پر وی آن گروپ کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وی آن/ جیز گروپ نے پاکستانی معیشت میں مثبت کردار ادا کیا ہے، پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے اور روابط بڑھانے میں وی آن/ جیز گروپ کا کردار انتہائی اہم رہا ہے۔ وفد نے ڈیجیٹل پاکستان انیشیٹو میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ مزید برآں شہباز شریف نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن کیلئے لائحہ عمل پر عمل درآمد کیا جارہا ہے، ہمارا وژن ہے کہ ہر شخص کے پاس اسمارٹ فون، ہر گھر میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور ہر کاروبار میں کیو آر کوڈ کی سہولت ہو۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہارجی ایس ایم ایسوسی ایشن ایشیا پیسفک کے سربراہ جولئین گورمین کی قیادت میں جی ایس ایم اے کے چار رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد نے وزیراعظم کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں ٹیلی کام سروسز کے فروغ کے حوالے سے جی ایس ایم اے کے کردار کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ مزید برآں وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، بلوچستان کے معدنی ذخائر سے بھرپور استفادہ کرنے کے حوالے سے چاغی منرل راہداری کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ شہباز شریف سے سابق چیئرمین سینیٹ اور رکن بلوچستان اسمبلی صادق سنجرانی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر صوبہ بلوچستان سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مزید برآں شہباز شریف نے کہا ہے کہ مون سون سیزن کے دوران ملک بھر میں دس کروڑ سے زیادہ پودے لگائے جائیں گے، درختوں سے آب و ہوا صاف، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات میں کمی اور قدرتی حسن میں اضافہ ہوگا، قدرت نے پاکستان کو بے پناہ نعمتوں سے نوازا ہے، ہمیں دن رات محنت سے قدرت کی عطا کردہ نعمتوں سے استفادہ کرنا ہے۔ وزیراعظم نے یہاں وزیراعظم ہائوس کے سبزہ زار میں پودا لگاکر شجرکاری مہم کا آغاز کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو شجرکاری مہم کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ جون 2024میں دو ارب 20کروڑ پودے لگائے جاچکے ہیں۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم مون سون شجرکاری مہم کا آغاز کررہے ہیں، شجرکاری سے فضائی آلودگی میں کمی واقع اور قدرتی حسن میں اضافہ ہوگا۔ امید کرتا ہوں کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر پورے پاکستان میں وفاقی حکومت اور ذمے داران اس عظیم کام میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور پاکستان کو آلودگی سے بچانے کے لیے اور اس ملک کو خوبصورت بنانے کی خاطر اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاں ہمارے بچے بھی موجود ہیں جو پاکستان کے تابناک مستقبل کی ضمانت ہیں، یہ بڑے ہوکر زیور تعلیم سے آراستہ ہوکر پاکستان کے عظیم معمار بنیں گے، بچوں کو تعلیم کے ساتھ ہنرمند بنائیں گے تاکہ وہ ملک کی بہتر انداز میں خدمت کرسکیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی نیت پر کسی قسم کا شبہ نہیں کیا جاسکتا۔ ملک و قوم کے لیے اُن کے عزائم انتہائی نیک ہیں۔ آج کل انٹرنیٹ کا دور ہے اور دُنیا ای کامرس کے شعبے میں بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ پاکستانی عوام کو بھی اس شعبے میں آگے بڑھانے کے لیے وزیراعظم کا وژن ہر لحاظ سے قابل تعریف ہے اور وہ جیسا چاہتے ہیں، ان شاء اللہ ایسا کرکے بھی دِکھائیں گے۔ شجرکاری مہم کے حوالے سے وزیراعظم کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ سرسبز و شاداب ملک ہی ماحولیاتی آلودگی کے عفریت کا بہتر مقابلہ کرسکتا ہے۔ ماحول کو انسان دوست بنانے میں ہر شہری اپنی ذمے داری احسن انداز میں نبھائے۔ پاکستان 60فیصد سے زائد نوجوان آبادی پر مشتمل ملک ہے، ہمارے نوجوان ملک کی قسمت بدل دینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ ان شاء اللہ ان کی کاوشیں ملک و قوم کی ترقی و خوش حالی کا باعث ثابت ہوں گی۔
اسرائیلی جارحیت، مزید40فلسطینی شہید
اسرائیل درندہ صفت اور سفّاک ریاست ہے، جس نے پچھلے 10ماہ میں فلسطین کی اینٹ سے اینٹ بجاڈالی ہے۔ تاریخ کے بدترین انسانی المیے کو جنم دینے کی وجہ بنا ہے۔ فلسطین میں ہر سُو سسکتی انسانیت کے نوحے بکھرے نظر آتے ہیں۔ غزہ کا پورا انفرا سٹرکچر تباہ کیا جاچکا ہے۔ تمام عمارتیں اسرائیلی بم باری سے ملبوں کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکی ہیں اور ان ملبوں تلے کتنے زندہ ہیں اور کتنے جان سے گزر چکے، کوئی شمار نہیں۔ کہیں والدین اپنی اولادوں کے غم میں ڈوبے نظر آتے ہیں تو کہیں اولادیں اپنے ماں، باپ کی میت پر بین کرتے دِکھائی دیتے ہیں۔ امراض تیزی سے پنپ رہے ہیں۔ بچے خاص طور پر متاثر ہورہے ہیں۔ پوری دُنیا اسرائیل سے حملے بند کرنے کے مطالبات کرتے تھک گئی، عالمی عدالت انصاف نے اُسے حملے بند کرنے کے احکامات دیے، اقوام متحدہ نے بارہا اُس سے جنگ بندی کی لیے منت ترلے کیے، لیکن ڈھیٹ اسرائیل پر کسی بات کا اثر نہ ہوا۔ چند مہذب ممالک کا کردار اس وقت انتہائی سفّاک دِکھائی دیا جو ظالم اسرائیل کو درست اور مظلوم فلسطینیوں کو غلط ٹھہراتے نہیں تھک رہے۔ وہ اسرائیل کی خوب پشت پناہی کررہے ہیں۔ تاریخ میں ان کا شمار ظالموں میں کیا جائے گا۔ 10ماہ میں 40ہزار سے زائد فلسطینی مسلمانوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ ان میں بہت بڑی تعداد معصوم اطفال کی بھی شامل ہے۔ خواتین کو بھی بڑی تعداد میں موت کے گھاٹ اُتارا جا چکا ہے۔ ابھی بھی درندہ صفت اسرائیل کی خون کی پیاس نہیں بجھی ہے۔ گزشتہ روز بھی اُس نے 40فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے رہائشی علاقوں پر اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، جس میں تازہ حملوں میں مزید 40فلسطینی شہید ہوگئے۔ دوسری طرف اسرائیل نے 89ناقابلِ شناخت فلسطینیوں کی لاشیں غزہ بھیج دیں، خان یونس شہر میں اجتماعی قبر میں تدفین کردی گئی، لاشوں کو کرم ابو سالم بارڈر کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔ اس موقع پر لاپتا افراد کے اہل خانہ کی بڑی تعداد بھی وہاں موجود تھی، جو اپنے پیاروں کے بارے میں جاننے کے لیے بے تاب تھی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یہ لاشیں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے افراد کی تھیں، یا پھر ماضی میں اسرائیلی فورسز نے قبروں کی جو بے حرمتی کی تھی، یہ ان افراد کی باقیات تھیں۔ یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ ان لاشوں کو کہاں رکھا گیا تھا۔ اسرائیل کے پاپ کا گھڑا بھر چکا ہے۔ ظالم کا جب خاتمہ قریب ہو تو اُس کے مظالم میں ہولناک شدّت آجاتی ہے۔ یہی معاملہ اسرائیل کا بھی ہونے والا ہے۔ یہ ناجائز ریاست جلد صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی۔ ظالم کبھی بھی برقرار یا قائم نہیں رہتا۔ وہ جلد مٹ جاتا ہے۔ جلد فلسطین آزاد اور خودمختار ریاست کے روپ میں اُبھرے گا۔ فلسطینیوں کو اُن کا حقِ آزادی ضرور ملے گا۔ اُن کی جدوجہد لازمی رنگ لائے گی۔

جواب دیں

Back to top button