Editorial

ملک دشمن ہمیشہ ناکام رہیں گے

پاکستان ظاہر و پوشیدہ دشمنوں کے نشانے پر ہے اور وہ اس کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے منصوبے بنانے میں مصروف ہیں۔ یہ سال دو سال کی بات نہیں پچھلے 77سال سے وطن عزیز دشمنوں کی آنکھوں میں بُری طرح کھٹک رہا ہے۔ انہوں نے ہر ہتھکنڈا آزما لیا، ہر طرح کے جتن کرلیے، ہر محاذ پر پاک افواج نے ان کے دانت کھٹے کیے اور انہیں منہ کی کھانی پڑی۔ اس لیے دشمنوں نے پاک افواج کے خلاف بے شمار محاذ کھڑے کر دئیے۔ جن پر کئی عشروں سے احسانات کیے، ہر طرح سے سپورٹ کیا، اُن کے مہاجرین کے لیے دیدہ و دل فرش راہ کیے، 43سال تک کھلے دل سے اُن کی میزبانی کی، وہ بھی پاکستان کے احسانات کو فراموش کر چکے اور اس کے خلاف دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کرتے نظر آتے ہیں۔ بیرون ملک پاکستان کے قونصلیٹ پر اس کے شہری حملہ کرتے بھی نہیں چُوکتے۔ پاکستان پر حملوں کے لیے دشمنوں کو اپنی سرزمین پیش کرتے ہیں۔ ایک طرف پچھلے دو ڈھائی سال سے ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے سلسلے ہیں تو دوسری جانب کافی سال سے ملک کے اندر اور باہر موجود دشمنوں کے کاسہ لیس پاکستان اور قومی سلامتی کے ضامن اداروں کے خلاف دھڑلے کے ساتھ پروپیگنڈوں میں مصروف ہیں۔ کبھی اپنی تحریروں میں انہوں نے جھوٹ در جھوٹ کی بھرمار کی تو کبھی ٹی وی پر ہرزہ سرائی کی۔ پچھلے کچھ برسوں کے دوران سوشل میڈیا کو دُنیا بھر میں عروج ملا ہے۔ ملک و قوم دشمن عناصر اس پلیٹ فارم سے بھی تسلسل کے ساتھ جھوٹ گھڑنے میں مصروف دِکھائی دیتے ہیں۔ گزشتہ دو تین سال میں سوشل میڈیا پر ملک مخالف پروپیگنڈوں کی بھرمار نظر آتی ہے۔ پاکستان اور بیرون ملک موجود سوشل میڈیا ہینڈلرز نے پاک افواج کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈوں اور من گھڑت الزامات کی بھرمار کی ہوئی ہے اور یہ سلسلہ تاحال چل رہا ہے۔ اس پلیٹ فارم سے عوام کے ذہنوں میں زہر گھولنے کی مذموم سازش رچی جارہی ہے۔ بہت سے لوگوں کے دلوں اور ذہنوں پر ان پروپیگنڈوں کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے بھی دِکھائی دیے۔ اس گھنائونی سازش میں روز بروز تیزی آرہی ہے۔ یہ دشمن کا ہائبرڈ حملہ ہے، جس میں بعض بیرونی دشمنوں کے زرخرید غلام حقِ نمک ادا کرنے میں سب سے آگے ہیں۔ یہ ملک میں رہتے ہوئے، یہیں کا کھاتے ہوئے، اسی کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔ یہ ایک ایسا ٹولہ ہے، جس نے معاشرے سے اخلاقیات، ادب و احترام کا جنازہ تک نکال ڈالا ہے۔ دوسروں کی پگڑیاں اُچھالنا اس کا وتیرہ ہے۔ سوشل میڈیا پر تو اس نے وہ غل مچایا اور شر پھیلایا ہے کہ الامان الحفیظ۔ ملکی سلامتی کے ضامن اداروں کے خلاف ان عناصر کا کردار انتہائی گھنائونا ہے۔ 9مئی کے سانحے کے یہی ذمے دار ہیں اور کسی طور معافی کے مستحق نہیں، انہیں ان کے کیے کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔ مذکورہ بالا تمام اوامر کا احاطہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز کابینہ سے خطاب میں کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ بہت کاوشوں کے بعد ہوا، بدقسمتی سے پاکستان کے بعض سفارت خانوں پر حملے کیے گئے، جس پر متعلقہ سفیروں کو بلاکر ڈی مارش کرنا چاہیے، سفارت خانوں کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے، وزارت داخلہ کی کاوشوں سے ویزا رجیم میں مثبت تبدیلی لے کر آئے ہیں۔ دہشت گردی کی حالیہ لہر قابل افسوس ہے، اچھائی کے بدلے کالعدم تحریک طالبان پاکستان وہاں سے پاکستان کے معصوم شہریوں کو نشانہ بناکر امن کو غارت کر دے، تجارت کو تباہ کر دے، یہ ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کو حفاظت دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے، چاہتے ہیں معاملہ بات چیت اور امن سے طے ہوجائے کیوں کہ خطے میں امن ہوگا تو ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح مخصوص ٹولے نے 9 مئی کو اس ملک میں غدر مچایا تھا، پاکستان کی جڑیں ہلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، سب کو علم ہے کہ پارلیمنٹ، ٹی وی اسٹیشن، وزیراعظم ہائوس کے اردگرد انہوں نے ہی حملہ کیا تھا، میں 2013۔2014کی بات کر رہا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ یہ نئے ہتھکنڈوں سے پاکستان، اس کے پُرامن شہریوں اور افواج پاکستان کے خلاف نئی وارداتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی آفیشل ویب سائٹ سے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر اور ان کے خاندان کے خلاف جو باتیں کی جارہی ہیں، اس طرح کے دل خراش مناظر پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے، لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اس لمحے کا پوری طرح احساس کرنا ہوگا۔ شہباز شریف نے کہا کہ کسی صورت بھی مادر وطن اور افواج پاکستان کے خلاف کسی طور پر بھی ہم ایسا کوئی اقدام برداشت نہیں کریں گے۔ خبر کے مطابق بھی وزیراعظم نے ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے خلاف ایک منظم سازش ہے، بدقسمتی سے تحریک طالبان پاکستان افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال کر رہی ہے، ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے پوری طرح تیار ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ معاملات امن اور مذاکرات سے طے ہوجائیں، خطے میں امن سے ہی ترقی و خوشحالی آئے گی۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اپنے خطاب میں مدلل گفتگو کی اور بالکل بجا فرمایا۔ محب وطن عوام ملک دشمن ٹولے کے ہر مذموم کردار سے بخوبی واقف ہیں اور وہ ہر جگہ ان کا بھرپور رد کرتے ہیں۔ پاک افواج پر پوری قوم کو فخر ہے۔ ملکی سلامتی میں اس کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ وطن کے چپے چپے کی حفاظت کے لیے ہمارے بہادر جوان اور افسران اپنی جانوں کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرتے۔ ملک پر مر مٹنے والے سیکیورٹی فورسز کے شہدا اور ان کے لواحقین ہر لحاظ سے قابل عزت و احترام ہیں۔ جس طرح ماضی سے لے کر تاحال دشمنوں کی تمام سازشوں کو پاک افواج نے اپنی تدابیر سے بروقت ناکام بنایا ہے، ان شاء اللہ عصر حاضر میں بھی دشمن چاہے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیں، اپنے مذموم مقاصد میں کسی طور کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔ دشمنوں اور اُن کے زرخرید غلاموں کے ہاتھ ناکامی اور نامُرادی کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔ پاکستان تا قیامت قائم و دائم رہے گا۔ وطن عزیز ان شاء اللہ جلد ترقی کی شاہراہ پر تیزی سے گامزن ہوگا اور کچھ ہی سال میں اس کا شمار کامیاب اور خوش حال ممالک میں ہوگا۔
پنجاب: عوامی خدمت کیلئے بڑا قدم
موجودہ دور میں جان بچانے والی ادویہ کی قیمتیں مائونٹ ایورسٹ سر کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ غریب عوام اس گرانی میں علاج کرائیں یا اہل خانہ کا پیٹ پالیں، یہی فکر اُنہیں دامن گیر رہتی ہے اور وہ اپنی بیماری سے بے پروا ہوکر اہل خانہ کی ضروریات پوری کرنے کو فوقیت دیتے ہیں۔ ایسے عالم میں جب مفت ادویہ کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے بڑا قدم اُٹھایا جائے تو اُسے ہر طرف سے پذیرائی ملتی ہے۔ مریم نواز شریف کو پنجاب کی وزیراعلیٰ بنے ہوئے زیادہ عرصہ نہیں ہوا ہے، لیکن اُنہوں نے محض کچھ ماہ میں ہی عوامی خدمت کے حوالے سے کئی سنگ میل عبور کر لیے ہیں۔ اُنہوں نے وہ کر دکھایا ہے، جو لوگ پوری پوری مدت اقتدار گزار لینے کے باوجود نہیں کر پاتے۔ گزشتہ روز انہوں نے مفت ادویہ کے سب سے بڑے ویئر ہائوس کا افتتاح کرکے تاریخ رقم کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں ادویہ کی فراہمی کا سب سے بڑا میڈیسن ویئر ہائوس پراجیکٹ کا آغاز کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مراکہ میں محکمہ صحت کے سینٹرل ویئر ہائوس کا دورہ کیا اور اضلاع کے اسپتالوں میں مفت ادویہ کی فراہمی کے پروجیکٹ کا افتتاح کردیا۔ مریم نواز نے راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں میڈیسن ویئر ہائوس جلد از جلد فنکشنل کرنے کی ہدایت کی۔ صوبے بھر میں ادویہ کی فراہمی کے لیے 9میڈیسن ویئر ہائوس باقاعدہ فعال ہوگئے، جہاں 17ارب روپے سے زائد کی میڈیسن اور ایکیوپمنٹ اسٹور کرنے کی گنجائش ہے۔ مریم نواز نے خود فورک لفٹر چلاکر ادویہ کی فراہمی کے پروجیکٹ کا باقاعدہ آغاز کیا۔ انہوں نے اپنی نگرانی میں اضلاع کے لیے میڈیسن کے خصوصی ٹرک روانہ کیے۔ اسپتالوں کو فراہم کیے جانے والے فرنیچر، طبی آلات اور دیگر سامان کا معائنہ کیا۔ ویئر ہائوس میں اسٹور کردہ ادویہ کی مدت میعاد اور اسٹینڈرڈ ٹمپریچر سسٹم چیک کیا۔ یہ یقینی طور پر وزیراعلیٰ پنجاب کا بڑا قدم ہے، جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ ضروری ہے کہ تمام غریب مریضوں کو بآسانی ادویہ کی دستیابی ممکن بنائی جائے۔ دوسرے صوبوں کی حکومتوں کو بھی پنجاب کی تقلید کرتے ہوئے اسی طرح کے تاریخی اقدامات یقینی بنانے چاہئیں۔ ملک میں صحت کے حوالے سے صورت حال انتہائی ناگفتہ بہ ہے، اس میں بہتری لانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔ تیزی سے پھیلنے والے امراض کا راستہ ہر صورت روکا جائے۔ سرکاری اسپتالوں میں علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اس ضمن میں درست سمت میں اُٹھائے گئے قدم مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔

جواب دیں

Back to top button