وزیراعظم کا بجلی صارفین کو بڑا ریلیف!

ماضی کے غلط فیصلوں کا خمیازہ قوم کو بُری طرح بھگتنا پڑرہا ہے۔ آئی پی پیز کے عذاب اور بجلی کی پیداوار کے مہنگے ذرائع غریب صارفین کے لیے سوہانِ روح سے کم نہیں۔ پہلے ہی بجلی کے نرخ ملک عزیز میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت خاصے زیادہ ہیں، گزشتہ دنوں بجلی ٹیرف میں بڑا اضافہ کیا گیا تھا، اس پر پچھلے مہینے کے بجلی بل بھی عوام النّاس کو ڈبل موصول ہوئے، جس پر غریب عوام ہر سُو دُہائیاں دیتے نظر آئے، اوور بلنگ کی شکایات کی بھرمار دِکھائی دی، اس پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے نوٹس بھی لیا اور ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کرنے اور ذمے داران کا تعین کرنے کے احکامات صادر فرمائے۔ اس میں شبہ نہیں کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف غریب عوام کا درد اپنے دل میں محسوس کرتے ہیں اور اُن کے مصائب اور مشکلات میں کمی لانے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ وہ نیک نیتی کے ساتھ ملک اور قوم کو لاحق مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ معیشت کی بہتری کے لیے مستقل اقدامات یقینی بنارہے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ ملک و قوم کی ترقی اور خوش حالی کے لیے مشکل اور تلخ فیصلے کرنے پڑیں گے۔ وہ ماضی میں کئی سال تک پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت میں عظیم خدمات انجام دے چکے ہیں۔ صوبے اور اُس کے عوام کو ترقی اور خوش حالی سے ہمکنار کرنے کے لیے وہ شب و روز کوشاں رہے اور اُن کی خدمات کا اعتراف اُن کے مخالفین بھی کرتے ہیں۔ بجلی ٹیرف میں ہوش رُبا اضافے پر عوام صدائے احتجاج بلند کرتے دِکھائی دیتی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس پر عظیم قدم اُٹھایا ہے اور 200یونٹس تک ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو تین ماہ کے لیے بڑا ریلیف فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹس تک ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے 50 ارب روپے کے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے سے ڈھائی کروڑ گھریلو صارفین کو جولائی، اگست اور ستمبر میں 4روپے سے 7روپے فی یونٹ فائدہ ہو گا۔ بجٹ میں یقیناً ٹیکس لگے ہیں مگر امراء اور اشرافیہ کو بھی ٹیکس کے دائرہ میں لایا گیا ہے، رئیل اسٹیٹ کے شعبہ پر ٹیکس سے 100ارب روپے کی آمدن متوقع ہے، ڈائون سائزنگ اور سرکاری اخراجات میں کمی کے اقدامات کی خود نگرانی کررہا ہوں، آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام ہماری ضرورت اور مجبوری تھی، وقت آگیا ہے کہ اشرافیہ اور صاحب حیثیت افراد بھی ملک کیلئے قربانی دیں، ان شاء اللہ حالات بدلیں گے، بہتری آئے گی اور پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں بھرپور شرکت پر ارکان پارلیمنٹ کا شکر گزار ہوں، پچھلے دور 23۔2022 میں میاں نواز شریف کی قیادت میں اور اتحادی جماعتوں کے تمام سربراہوں کے ساتھ مل کر ہم نے ریاست کو بچایا اور سیاست کو دائو پر لگایا، اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے سی بچ گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ نے دیکھا کہ ماضی میں سیاست کو چمکانے کے لیے کس طرح بڑے بڑے بول بولے گئے اور وعدے کیے گئے، پی ٹی آئی نے 90روز میں بدعنوانی کے خاتمہ کا اعلان کیا لیکن اس کے برعکس کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کیے، چینی اور گندم کو پہلے برآمد کیا گیا اور بعد میں مہنگے داموں درآمد کی گئی اور قریبی ساتھیوں کی جیبیں بھری گئیں، وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے نواز شریف کی قیادت میں عوامی خدمت کا بیڑا اٹھایا ہے اور کسی حوالے سے غلط بیانی سے کام نہیں لیا اور نہ ہی کوئی دروغ گوئی کی ہے، ملک کو بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے، مخلوط حکومت ان مشکلات اور چیلنجوں کا مقابلہ کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں کی بھی ری بیسنگ ہوئی ہے، پروٹیکٹڈ صارفین کے بھی نرخ بڑھے ہیں، پروٹیکٹڈ صارفین کے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کا ادراک ہے، ڈھائی کروڑ گھریلو صارفین جو 94فیصد بنتے ہیں، میرے اعلان سے مستفید ہوں گے، 200یونٹس تک ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو تین مہینے جولائی، اگست اور ستمبر کے لیے رعایت دی جارہی ہے، اکتوبر میں موسم بہتر ہو جاتا ہے اور بجلی کا استعمال بھی کم ہوجاتا ہے، ان تین مہینوں میں ڈھائی کروڑ صارفین کو 50ارب روپے کا ریلیف دیا جائے گا اور ان میں کے الیکٹرک کے صارفین بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 50ارب روپے ہم ترقیاتی فنڈز سے نکال کر دیں گے، ماضی کی طرح وعدہ کرکے کسی کو دھوکا نہیں دیا، عام آدمی کا بھی خیال رکھا ہے اور جن کے ساتھ ہم نے معاہدہ کرکے آگے بڑھنا ہے ان کو بھی پوری طرح اعتماد میں لیا گیا ہے، ڈھائی کروڑ صارفین کو چار روپے سے سات روپے فییونٹ فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام ہماری ضرورت اور مجبوری تھی، مجھے یقین ہے کہ اگر ایمانداری ،خلوص دل ،قربانی اور ایثار سے شبانہ روز محنت کی ،اشرافیہ اور صاحب حیثیت لوگ جنہوں نے پاکستان سے بے پناہ فائدے حاصل کیے ہیں وہ پاکستان کے 25کروڑ عوام کو وہ فائدہ لوٹائیں، وقت آ گیا ہے کہ اشرافیہ ملک کیلئے قربانی دے۔ وزیراعظم کا 200 یونٹ کے حامل بجلی صارفین کو یہ ریلیف موجودہ حالات کے تناظر میں خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ اس پر اُن کی جتنی تعریف و توصیف کی جائے، کم ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ ملک میں بجلی خطے کے دیگر ممالک سے خاصی گراں ہے۔ اس مسئلے کے مستقل حل کی جانب وزیراعظم شہباز شریف کو سنجیدگی کے ساتھ توجہ دینی چاہیے۔ بجلی کی پیداوار کے مہنگے ذرائع سے بتدریج نجات کے لیے ناصرف قدم بڑھائے جائیں بلکہ آئی پی پیز کے عذاب سے چھٹکارے کی بھی سبیل کی جائے۔ اس ضمن میں تاخیر کی چنداں گنجائش نہیں۔ بجلی کی پیداوار کے سستے ذرائع پر تمام تر توجہ مرکوز کی جائے اور اس حوالے سے زیادہ سے زیادہ منصوبے بناتے ہوئے اُنہیں ہنگامی بنیادوں پر پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ آبی ذخائر چھوٹے ہوں یا بڑے زیادہ سے زیادہ تعداد میں تعمیر کیے جائیں۔ اس میں شبہ نہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف بجلی کی سستی پیداوار پر انحصار کرتے ہوئے آئی پی پیز کے عذاب سے چھٹکارا دلانے میں کامیاب ہوگئے تو ملک میں بجلی انتہائی سستے داموں وافر دستیاب ہوگی اور عوام کو اس کے استعمال کے لیے اپنی آمدن کا انتہائی معمولی حصّہ صَرف کرنا پڑے گا۔
دہشت گردوں سے مقابلے
کیپٹن سمیت 4جوان شہید
ملک میں دہشت گردی کی لعنت پھر اپنی جڑیں مضبوط کرتی دِکھائی دیتی ہیں۔ پچھلے دو ڈھائی سال سے سیکیورٹی فورسز پر مسلسل دہشت گرد حملے جاری ہیں۔ کبھی اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا ہے کبھی چیک پوسٹوں کو، کبھی سیکیورٹی فورسز کے قافلوں پر حملے کیے جاتے ہیں۔ ہمارے متعدد جوان اور افسران ان مذموم کارروائیوں میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ پاک افواج کی جانب سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے مختلف آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں، سال کے دوران قریباً ہزار دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جاچکا، متعدد کی گرفتاریاں عمل میں لائی جاچکی ہیں، کئی علاقوں کو دہشت گردوں سے کلیئر کرایا جاچکا ہے۔ اب بھی دہشت گردوں کے خلاف اقدامات متواتر ہورہے ہیں، آپریشن عزم استحکام کے آغاز کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے، ان شاء اللہ جلد ہی اس حوالے سے قوم کو خوش خبری سننے کو ملے گی۔ گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران 2 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا، اس کارروائی میں پاک فوج کے بہادر کیپٹن شہید ہوگئے جب کہ جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے مقابلے میں تین جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 2دہشت گرد ہلاک ہوگئے جب کہ پاک فوج کے کیپٹن جام شہادت نوش کرگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے کامیابی سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں 2دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا جب کہ دہشت گردوں کے خلاف جواں مردی سے مقابلہ کرتے ہوئے کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد جام شہادت نوش کرگئے۔ علاقے میں دیگر دہشت گردوں کا پتا چلانے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اُکھاڑنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ ادھر جنوبی وزیرستان میں بھی سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں تین جوان شہید ہوگئے۔ شہدا کی نام اسد اللہ، محمد سفیان اور زین علی ہیں۔ دریں اثناء شمالی وزیرستان میں شہید کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن میں ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، شہید کے لواحقین اور دیگر نے شرکت کی۔ کیپٹن سمیت چار جوانوں کی شہادت پر پوری قوم ان کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ ان بہادر بیٹوں نے اپنی جان وطن پر وار دی۔ ان کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔ دہشت گردوں کے جڑ سے خاتمے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹ چکا، اس بار بھی جلد اُسے کامیابی ملے گی اور امن و امان کی فضا مکمل طور پر بحال ہوجائے گی۔