پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ

دو روز قبل وفاق نے متوازن اور عوام دوست بجٹ پیش کرکے قوم کے دل جیت لیے ہیں۔ خوش کُن امر یہ ہے کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی سربراہی میں حکومت نے غریب عوام کے لیے خصوصی بجٹ تیار کرکے پیش کیا ہے، جس میں اُن کا خصوصی خیال رکھا گیا ہے اور اُن پر مزید کسی بوجھ کو لادنے سے گریز کیا گیا ہے۔ عوام کا درد اپنے دلوں میں محسوس کرنے والے حکمرانوں کا یہی وتیرہ ہوتا ہے۔ وہ غریبوں کی مشکلات اور مصائب میں کمی لانے کے لیے شب و روز مصروف رہتے اور اُن کے مسائل کو حل کرکے ہی دم لیتے ہیں۔ میاں شہباز شریف کئی سال تک پنجاب کے وزیراعلیٰ رہے ہیں۔ اُنہوں نے اس حیثیت میں صوبے اور اُس کے عوام کی ترقی اور خوش حالی کے لاتعداد بڑے اقدامات یقینی بنائے، جن سے آج تک پنجاب کے شہری مستفید ہورہے ہیں۔ عام انتخابات کے نتیجے میں اس بار پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج پہلی مرتبہ مریم نواز کے سر سجا ہے۔ اُنہوں نے انتہائی قلیل مدت میں صوبے کے عوام کی خدمت کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں کے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ وہ صوبے اور اُس کے عوام کی بہتری کے لیے مسلسل اقدامات میں مصروف ہیں۔ گرانی میں کمی کے حوالے سے ان کے اقدامات ناقابل فراموش ہیں۔ عوام کی خدمت اُن کی اوّلین ترجیح ہے۔ کسانوں کے لیے اُن کی کاوشیں قابلِ تعریف ہیں۔ تعلیم و صحت کے شعبوں کی بہتری کے لیے وہ مصروفِ عمل نظر آتی ہیں۔ غرض صوبے کی انتظامی سربراہ کی حیثیت سے مریم نواز کا کردار مثالی رہا ہے۔ اُن کی قیادت میں پہلی بار کل ( جمعرات) پنجاب کا 5ہزار 446 ارب روپے حجم کا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا گیا ہے، جسے ہر سطح پر سراہا جارہا ہے، عوام اس بجٹ کی وجہ سے خوشی سے نہال دِکھائی دیتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے نئے مالی سال 25۔2024 کیلئے صوبے کا 5 ہزار 446ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا، تنخواہوں میں 20 سے 25 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافہ ہوگا۔ اسپیکر ملک احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ مریم نواز بھی اسمبلی میں موجود رہیں۔ وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ پہلا باضابطہ ٹیکس فری بجٹ پیش کیا گیا ہے جب کہ حکومتی اخراجات میں خاطر خواہ کمی بھی لارہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ مہنگائی سے بری طرح متاثر ہوتا ہے، گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کی تنخواہ میں 25 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے، کم سے کم اجرت کو 32 ہزار سے بڑھاکر 37ہزار کرنے کی تجویز ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب کی ترقی کا آغاز ہوچکا، مریم نواز نے 100دن کے مختصر عرصہ میں انقلابی اقدامات کیے، ڈیجیٹل پنجاب کا خواب تیزی سے شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے، پنجاب میں کئی مقامات پر مفت وائی فائی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ پاکستان کے پہلے نوازشریف آئی ٹی سٹی کی بنیاد لاہور میں رکھ دی گئی ہے، جرائم کی روک تھام کے لیے اسمارٹ سیف سٹی پروگرام کے لیے 3ارب 80کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ 100یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو مفت سولر فراہم کریں گے، پانچ مرلے تک گھر بنانے والوں کو آسان قرضے فراہم کریں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے زرعی شعبے میں پرانے طریقوں کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہماری حکومت نے گندم کی خریداری میں بدعنوانیوں کا راستہ بند کردیا ہے۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ زراعت کے لیے 64ارب 60کروڑ روپے جب کہ پنجاب کسان کارڈ کے لیے 75 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ 2 ارب 50 کروڑ کی لاگت سے انڈر گریجویٹ پروگرام دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 3 ارب کی لاگت سے صوبہ پنجاب کے پہلے گارمنٹس سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ 7 ارب کی لاگت سے کھیلتا پنجاب پروگرام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 30 ارب کی لاگت سے چیف منسٹر ٹریکٹر پروگرام کا آغاز کرنے کی تجویز ہے، 9 ارب 50 کروڑ کی لاگت سے وزیراعلیٰ روشن گھرانہ پروگرام کا اجرا بھی کیا جائے گا۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ 10ارب روپے اپنی چھت اپنا گھر کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ بچوں کی ذہنی جسمانی نشوونما کے لیے 1ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، 296ارب روپے کی لاگت سے 2380کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و بحالی کی جائے گی۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر جنوبی پنجاب کے لیے ہر شعبہ میں خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ 842ارب روپے ڈیولپمنٹ اخراجات تجویز کیے گئے ہیں جب کہ سالانہ ڈیولپمنٹ پلان میں 77 نئے میگا پروجیکٹ شامل ہوں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ ریونیو ہدف 960ارب روپے مقرر کیا ہے، 960ارب ریونیو صوبہ اپنے ذرائع سے اکٹھا کرے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک ارب 25کروڑ کی لاگت سے پنجاب بھر میں ماڈل ایگری کلچرل مالز کا قیام، 2ارب کی لاگت سے لائیواسٹاک کارڈ کا اجرا کیا جارہا ہے جبکہ دیہی علاقوں میں کسانوں کو ڈیری فارمنگ کے لیے آسان اقساط پر قرضے دیے جارہے ہیں۔ بجٹ میں موجودہ ٹیکسز کی شرح میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا۔ شعبہ صحت کیلئے 539ارب 55کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، 45 کروڑ روپے کی لاگت سے ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز بھی ہوگا۔ 49ارب کی لاگت سے پنجاب کے 5بڑے شہروں میں ماحول دوست بس سروس کا آغاز، 2ارب کی لاگت سے معذور لوگوں کے لیے چیف منسٹر ہمت کارڈ پروگرام کا اجرا شامل ہے۔ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے1ارب کی لاگت سے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کا آغاز کیا جائے گا۔ پنجاب کے موجودہ بجٹ میں سوشل پروٹیکشن کیلئے 130ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ مریم نواز کے زیر صدارت پنجاب کابینہ کا 9واں اجلاس منعقد ہوا، کابینہ نے اگلے مالی سال 2024-25 کے لیے 5446ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی، وزیر اعلیٰ نے بجٹ دستاویز 2024۔25 پر دستخط کردیے۔ پنجاب کا بجٹ متوازن اور عوام دوست ہے۔ ٹیکس فری ہونے کے ناتے یہ صوبے میں بسنے والے تمام باشندوں کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔ اس پر مریم نواز اور اُن کی ٹیم کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ اُمید کی جاسکتی ہے کہ اس بجٹ کے صوبے میں بسنے والے تمام شہریوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ عوام خوش حالی اور ترقی کے ثمرات سے مستفید ہوں گے۔
مناسکِ حج کا آغاز، لبیک اللّٰھم لبیک
حج اور عیدالاضحیٰ کی آمد آمد ہے۔ پانچ ارکان اسلام میں حج آخری رکن ہے، لیکن من جملہ نماز، روزہ اور زکوٰۃ کی معراج کا نام حج ہے، کیونکہ جسمانی، روحانی اور مالی عبادات کا حج مجموعہ ہے، جس میں نماز کی حرکات و سکنات، زکوٰۃ کی شکل میں انفاق فی سبیل اللہ اور صوم کی صورت میں تلذذ نفسانی کی بیخ کنی کی گئی ہے۔ انہی تمام صورتوں کا مجموعہ اللہ تعالیٰ نے حج کی شکل میں عطا فرمایا۔ شعائر اللہ کی صورت میں انبیاء کی مختلف یادگاروں کو مناسک حج میں قائم فرما دیا۔ اللہ تعالیٰ نے حج کے اعمال کو اسلام کے فرائض میں سے ایک فرض کے طور پر شامل کیا ہے اور اس محبوب عمل کو ہر صاحب حیثیت مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض فرما دیا ہے۔ حج کا ارادہ باندھ کر فرمان ربی کے محبوب کے طریقوں کے مطابق ایک مسلمان جب مکہ منی عرفات مزدلفہ میں فرائض واجبات اور سنن کو زندہ کرے گا تو اس کا بدلہ یہ ہوگا کہ حاجی گھر اس حال میں لوٹے گا جیسے اس کی ماں نے اسے ابھی جنم دیا ہو، یعنی جس طرح بچہ گناہوں سے پاک ہوتا ہے اور حاجی بھی اسی طرح لوٹتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس کے سارے گناہوں کو معاف فرما دیتے ہیں۔ حج بہت بڑی سعادت ہے۔ رب کریم اپنے پسندیدہ بندوں کو ہی اس سے نوازتا ہے۔ اس وقت دُنیا بھر سے ڈیڑھ کروڑ خوش نصیب حجاز مقدس میں موجود ہیں اور جلد ہی حج کی سعادت کو حاصل کرلیں گے۔ حجاز مقدس میں مناسک حج کا آغاز ہوچکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مناسک حج کا آغاز ہوگیا اور حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ہفتے کو ادا کیا جائے گا۔ حج 2024کے لیے مناسک کا آغاز ہوگیا۔ گزشتہ شام سے ہی عازمین کو منیٰ پہنچایا جارہا ہے، جہاں وہ دُنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی میں قیام کریں گے۔ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ہفتے کو ادا کیا جائے گا۔ سال میں چند دن کے لیے بسائی جانے والی خیمہ بستی میں صفائی اور مرمت کے مختلف کام مکمل ہیں۔ منیٰ کی خیمہ بستی مسجد الحرام سے 7کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے، شمالی اور جنوبی سمت پہاڑ ہیں۔ منیٰ کی وادی سال میں صرف ایامِ حج میں ہی آباد ہوتی ہے اور اسے دُنیا کی واحد عارضی خیمہ بستی کہا جاتا ہے، جو 8ذوالحجہ سے 13ذوالحجہ تک آباد رہتی ہے۔ سعودی حکام کے مطابق دُنیا بھر سے ڈیڑھ کروڑ عازمین سعودی عرب پہنچے ہیں، جہاں سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، مکہ میں تمام مقدس مقامات اور مساجد میں ہائی ریزرولوشن کیمرے لگائے گئے ہیں۔ سعودی میڈیا کے مطابق اس سال خطبہ حج اُردو سمیت 20بین الاقوامی زبانوں میں نشر کیا جائے گا اور یہ خطبہ دُنیا کے ایک ارب سے زائد لوگ سن اور دیکھ سکیں گے۔ خطبہ حج اسمارٹ موبائل فون، حرمین شریفین کی ویب سائٹ اور منار الحرمین پلیٹ فارم کے ذریعے بھی پیش ہوگا۔ روح پرور مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں۔ عازمین حج کے لیے ایک ایک لمحہ سعادت کا باعث ہے۔ وہ زندگی بھر ان لمحات کو فراموش نہیں کر سکیں گے۔ رب تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہر صاحب استطاعت مسلمان کو حج بیت اللہ کی سعادت نصیب فرمائے۔ (آمین)