انتخابات

ن لیگ قومی اسمبلی کی دو نشستوں سے محروم

لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ارکان کی قومی اسمبلی کی رکنیت کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیے ہیں۔ یہ دونوں اراکین گجرانوالہ اور لودھراں سے منتخب ہوئے تھے۔

تحریک انصاف کے ایک کارکن کے ایک امیدوار کی درخواست پر عدالت نے ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے ن لیگ کے رکن کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جیل میں قید سینیئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 130 سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی کامبیابی کے نوٹیفکیشن کو بھی لاہور ہائیکورٹ میں چینلج کر دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے منگل کو این اے 81 گجرانوالہ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے اظہر قیوم ناہرا کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے خلاف تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار چوہدری بلال اعجاز کی درخواست منظور کی ہے۔ خیال رہے کہ اظہر قیوم ناہرا نے صدارتی انتخابات میں رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے ووٹ بھی کاسٹ کیا تھا۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ انھیں ابتدائی نتائج میں 7791 ووٹوں سے کامیاب قرار دیا گیا تھا مگر پھر الیکشن کمیشن کی طرف سے دوبارہ گنتی کے بعد انھیں 3100 ووٹوں سے ناکام قرار دیا گیا۔

ان کے مطابق اس گنتی کے دوران ان کے 1000 ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔

لاہور ہائیکورٹ کے بہاولپور بینچ نے لودھراں سے ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی عبدالرحمان کانجو کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے این اے 154 سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ رانا فراز نون کو کامیاب قرار دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button