جرم کہانی

بیوی سے زبردستی مباشرت کے جرم میں پہلی بارپاکستان میں شوہر کو سزا

پاکستان میں پہلی بار بیوی کے ساتھ زبردستی سیکس کے جرم مین جو کہ میریٹل ریپ کے زمرے میں آتا ہے، کراچی کی سیشن عدالت نے شوہر کو تین سال قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جاوید نامی شخص کو میریٹل ریپ کے جرم میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 377 کے تحت سزا سنائی گئی، عدالت نے انہیں 3 سال قید کی سزا اور 30 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔ سیشن کورٹ کا کہنا تھا کہ جرمانہ ادا نہ کرنے پر مزید ایک ماہ قید ہوسکتی ہے۔

بہت سے جنوبی ایشیائی ممالک کی طرح پاکستان جہاں میریٹل ریپ پر کھل کر بات نہیں کی جاتی، وہاں شادی شدہ جوڑے میں جبری جنسی تعلقات کو مجرم قرار دینے کا کوئی واضح قانون موجود نہیں ہے۔ متاثرہ خاتون کے وکیل بہزاد اکبر نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ 2021 میں زنا باالجبر کے قانون میں ترمیم کی گئی تھی، پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 375 کے مطابق کسی بھی عورت کے ساتھ اس کی رضا کے بغیر جنسی تعلق قائم کرنا ریپ ہے۔

وکیل نے نجی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے دوسرے صوبوں کے بارے میں نہیں معلوم لیکن سندھ میں اس قانون میں ترمیم کے بعد زنا باالجبر کے جرم میں کسی شخص کو یہ پہلی سزا ہے۔‘

متاثرہ خاتون نے عدالت میں گواہی دیتے ہوئے کہا کہ جولائی 2022 میں ان کی شادی کے بعد ان کا شوہر ان کے ساتھ مسلسل ’جبری مباشرت‘ کرتا رہا۔

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے اپنی ساس کو شادی کے دو ماہ بعد اس بارے میں آگاہ کیا تھا لیکن جاوید کی والدہ نے ان کی بات نظر انداز کردی۔

متاثرہ خاتون نے بالآخر نومبر 2022 میں اپنے شوہر کے خلاف کراچی کے چاکیواڑہ پولیس اسٹیشن میں پولیس شکایت درج کرائی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button