جرم کہانی

آپ کو لگتا ہے کہ کارڈ مشین میں اٹک گیا اور ۔ ۔ ۔ ۔! اے ٹی ایم فراڈ کا نیا طریقہ

شہریوں کو بینک کی لمبی لائنوں سے بچانے اور جدید سہولیات کی فراہمی کیلئے ملک بھر میں آٹو ٹیلر مشینوں (اے ٹی ایم) کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے جہاں سے لوگ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے رقوم نکلوا سکتے ہیں لیکن ان کا استعمال خطرے سے خالی نہیں۔

ویسے تو آئے روز آن لائن دھوکہ دہی کی نت نئی وارداتوں کا انکشاف ہوتا رہتا ہے، اے ٹی ایم، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کلوننگ بھی ان طریقوں میں سے ایک ہے۔

دھوکہ دہی سے کارڈ کے ذریعے فراڈ کرنے والے عناصر آپ کا ڈیٹا چوری کرکے منٹوں میں با آسانی آپ کی جمع پونجی پر ہاتھ صاف کردیتے ہیں۔

اگر آپ بھی نقد رقم نکلوانے کے لیے اے ٹی ایم کا استعمال کرتے ہیں تو کچھ اقدامات پر توجہ دے کر اپنی محنت کی کمائی غلط ہاتھوں میں پہنچنے سے بچا سکتے ہیں۔

اس حوالے سے ایک ٹی وی پروگرام میں ماہر بینکاری امور آصف اقبال نے بتایا کہ اس کے جرائم کرنے والے لوگ اے ٹی ایم میں خفیہ کیمرہ لگا کر اس کے کی بورڈ کے نمبروں میں گوند ڈال دیتے ہیں جس سے بٹن جام ہوجاتے ہیں۔

اس کے بعد جب آپ کارڈ ڈالتے ہیں تو کارڈ مشین میں رہ جاتا ہے، توپہلے سے باہر کھڑے وہ لوگ بھی باری باری پیچھے سے آکر یہی کہتے ہیں کہ ہمارا کارڈ بھی اندر رہ گیا ہے اور باتوں باتوں میں وہ آپ کو باہر نکال دیتے ہیں۔

آصف اقبال نے بتایا کہ یاد رکھیں کہ کارڈ اگر مشین میں رہ جائے تو تین منٹ کے بعد ازخود واپس باہر آجاتا ہے جسے جرائم پیشہ عناصر دوسرے اے ٹی ایم جا کر آپ کا پاسورڈ استعمال کرکے رقم نکال لیتے ہیں۔

اگر کبھی آپ کو ایسا لگے کہ آپ ان لوگوں کے جال میں پھنس چکے ہیں اور بینک بھی بند ہیں تو آپ فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں کیونکہ وہاں آپ کو ان کے فنگر پرنٹس مل جائیں گے جس کی مدد اس سے آپ ان ملزمان تک پہنچ سکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button