تازہ ترینخبریںپاکستان

سائفر کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن تاحال عدالت میں جمع نہ ہو سکا

اڈیالہ جیل میں قید سربراہ پاکستان تحریک انصاف (PTI) اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن تاحال عدالت میں جمع نہ ہو سکا۔

سربراہ پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف کیس کی سماعت کل جوڈیشل کمپلیکس میں ہوگی۔

ذرائع کے مطابق نوٹیفکیشن صبح عدالت میں جمع ہونے کی صورت میں جیل میں سماعت کا فیصلہ ہوگا، جج ابولحسنات ذوالقرنین صبح 9 بجے جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت کریں گے، جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن عدالت میں جمع نہ ہوا تو سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں ہوگی۔

یاد رہے کہ 21 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم کی انٹراکورٹ اپیل منظور کی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 29 اگست کے جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ جسٹس گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔

عدالت نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت جج کی تعیناتی درست قرار دی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کا اطلاق ماضی کے ٹرائل پر نہیں ہوگا۔

تحریری فیصلہ

3 صفحات پر مشتمل مختصر تحریری فیصلہ جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق 29 اگست سے آج تک کا جیل ٹرائل کالعدم قرار دیا جاتا ہے، 29 اگست کے بعد جیل میں ہونے والی تمام کارروائی کی کوئی حیثیت نہیں، 29 اگست اور اس کے بعد کے وزارت قانون کے تمام نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیے جاتے ہیں۔

جیل ٹرائل سے متعلق 29 اگست، 12 ستمبر، 25 ستمبر، 3 اکتوبر اور 13 اکتوبر کے نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیے گئے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ 27 جون کا جج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن قانون کے مطابق درست ہے، جیل میں ٹرائل تب ہی کیا جا سکتا جب وہ اوپن ٹرائل کے تمام تقاضے پورے کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ان کیمرہ ٹرائل بھی تب ہی کیا جا سکتا ہے جب تمام قانونی عمل مکمل ہو، غیر معمولی حالات میں ٹرائل جیل میں کیا جا سکتا ہے، قانون کے مطابق جیل ٹرائل اوپن یا ان کیمرا ہو سکتا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button