انتخاباتتازہ ترینخبریں

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 157ملتان کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ سکیم تیار

لاہور(رپورٹ ،فیصل اکبر ) صوبائی الیکشن کمیشن پنجاب نے سولہ اکتوبر کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 157ملتان کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ سکیم تیار کرلی ہے۔

رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔ عام انتخابات 2018میں 3لاکھ 90ہزار725ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ 16اکتوبر کو 4لاکھ 62ہزار205ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔ این اے 157میں 2018سے ابتک 71ہزار480ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے۔

الیکشن کمیشن نے سولہ اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے 275پریذائیڈنگ اور 890اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران اور ان کے ساتھ 890پولنگ افسران تعینات کرنے کی پولنگ سکیم تیار کی ہے۔ 2لاکھ 47ہزار920مرد اور 2لاکھ 14ہزار285خواتین ووٹرز کے لیے مجموعی طور پر 264پولنگ سٹیشن بنائے جائیں گے جن میں سے مردووٹرز کے لیے 52اور خواتین ووٹرز کے 49پولنگ سٹیشن ہوں گے جبکہ 163پولنگ سٹیشن ایسے ہوں گے جہاں مردو خواتین بیک وقت ووٹ ڈال سکیں گے۔

حساس اداروں سے حاصل معلومات کی روشنی میں این اے 157ملتان کے 92پولنگ سٹیشنوں کو انتہائی حساس، 129کو حساس جبکہ صرف 43کو نارمل پولنگ سٹیشن قرار دیاگیا ہے۔ عام انتخابات 2018میں پاکستان تحریک انصاف کے مخدوم ذین قریشی 77ہزار371ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے تھے،

ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے سید علی موسیٰ گیلانی 70ہزار830ووٹ لیکر دوسرے جبکہ مسلم لیگ نون کے ملک عبدالغفار ڈوگر 62ہزار 37ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔

زین قریشی کے مستعفی ہونے کے بعد وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو قریشی بھائی کی خالی نشست پر بطور امیدوار سامنے آئی ہیں ان کے مدمقابل ایک بار پھر سید علی موسیٰ گیلانی ہیں تاہم اس بار انہیں پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ نون اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتوںکی بھی حمایت حاصل ہے جبکہ مہربانو قریشی کو مسلم لیگ قاف اور خصوصاً سابق رکنِ صوبائی اسمبلی رائے منصب علی کی حمایت حاصل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button