Column

وزیراعظم کے حالیہ دورے، عالمی اقتصادی فورم میں شرکت

تحریر : محمود خان
صحت کے میدان میں بین الاقوامی سطح پر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر و کم ترقی یافتہ ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو ختم کرنے کی موجودہ حالات میں ضرورت ہے، اس حوالے سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں میں سرفہرست ہے، تاہم موجودہ حکومت ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے بھی پرعزم ہے ۔دنیا میں صحت کے شعبہ میں عالمی عدم مساوات بڑا مسئلہ ہے، کووڈ 19وبائی مرض نے صحت کی سہولیات کی فراہمی اور ویکسین کی تقسیم کے معاملے میں گلوب سائوتھ اور گلوب نارتھ کے درمیان بڑے پیمانے پر موجود خلا کو بے نقاب کیا ۔ ماحولیاتی تبدیلی نے عالمی منظر نامے کو بدل کر رکھ دیا ہے، پاکستان کا شمار ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں میں سرفہرست ہوتا ہے، تاہم ماحولیاتی آلودگی میں اس کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے اور وہ اس کی ریڈ لسٹ میں ہے۔2022میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں شدید ترین سیلاب آیا جس نے زراعت، انفرا سٹرکچر کو تباہ کیا، 100ارب روپے سے زائد بحالی پر خرچ ہوئے، اس وقت بیرونی امداد کی ضرورت تھی جبکہ مہنگے قرضے ملے، اسی طرح اگر دیکھا جائے تو2011 میں پنجاب میں ڈینگی کا مرض سامنے آیا تو دنیا بھر سے ماہرین جمع کرکے دن رات ایک کرکے اس سے نجات حاصل کی اور لوگوں کی جانیں بچائی گئیں۔ اس حوالے سے مخیر حضرات، سول سوسائٹی، طبی ماہرین اور عام آدمی سمیت سب کو ایک چھت تلے جمع کیا گیا۔ ڈینگی کے سدباب کیلئے باہر سے مشینری منگوائی گئیں، انتہائی کم نرخ پر ڈینگی ٹیسٹ کی سہولت دی گئی، اجتماعی کاوشوں سے چودہ کروڑ آبادی کے حامل صوبہ میں صرف ڈھائی سو کے قریب اموات ہوئیں، کم وسائل کے باوجود کامیابی حاصل کی گئی۔ اسی طرح کنگ سلمان فائونڈیشن صحت کے شعبہ میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ خادم الحرمین شریفین، سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے صحت کے شعبے کے حوالے سے اقدامات لائق تحسین ہیں۔ سعودی فرمانروا اور سعودی ولی عہد اپنے اقدامات سے دکھی انسانیت کی مدد کر رہے ہیں۔ دوسری جانب عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر صحت کے شعبہ میں تفریق کے خاتمہ کے موضوع پر مباحثہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے ریاض میں عالمی اقتصادی فورم میں عالمی صحت کے ایجنڈے پر گفتگو کرتے ہوئے خادم الحرمین شریفین، سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے صحت کے شعبے کے حوالے سے اقدامات کو زبردست انداز میں سراہا جبکہ بل گیٹس فائونڈیشن کے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات پر بل گیٹس کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی فرمانروا اور سعودی ولی عہد اپنے اقدامات سے دکھی انسانیت کی مدد کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم نے بل گیٹس فائونڈیشن کے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات پر شرکاء میں موجود بل گیٹس کو خصوصی خراجِ تحسین پیش کیا۔ ایسے موقع پر اگر میں بل گیٹس کے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کا ذکر نہیں کرتا تو یہ منصفانہ بات نہ ہوگی۔ بِل گیٹس فائونڈیشن کی فراخدلی ہے کہ ہر سال پاکستان میں لاکھوں بچوں کو پولیو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جاتی ہے۔ سال 2022میں، جب پاکستان میں بڑے پیمانے پر سیلاب نے تباہی برپا کی تو بل گیٹس فائونڈیشن اور حکومتِ پاکستان نے اپنی کوششیں جاری رکھیں اور بچوں کو انسداد پولیو ویکسین فراہم کی۔ تاہم امید واثق ہے کہ اگر اسی طرح پولیو کے خاتمے کے لئے کوششیں جاری رہیں تو جلد پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا۔مباحثہ سے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گبرائسس، کنگ سلمان ہیومنٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے سپروائزر جنرل ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کی نمائندہ انیتا زیدی نے بھی خطاب کیا۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گبرائسس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف ( ایس ڈی جیز) کے حصول کیلئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے۔ زچہ و بچہ کی شرح اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 54ممالک اس وقت بھی ایس ڈی جیز اہداف کے حصول میں بہت پیچھے ہیں جبکہ چار ارب90کروڑ افراد کو بنیادی سہولیات میسر نہیں۔ ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم سے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح، سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان اور سعودی وزیر برائے صنعت بندر بن ابراہیم الخیریف نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی، ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا۔ سعودی وزیر سرمایہ کاری نے وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم کو ’’ پرائم منسٹر آف ایکشن‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کی کارکردگی اور کام کرنے کی رفتار سے آگاہ ہیں۔ آپ پاکستان کے ترقی کے مشن کو لے کر چل رہے ہیں جس میں ہم سب آپ کے ساتھ ہیں، آپ کا مشن ہمارا مشن ہے۔ سعودی وزیر خزانہ نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی ترقی سعودی عرب کی ترقی ہے۔ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اشتراک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ تاہم سعودی وزراء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کا ہر مشکل میں ساتھ دینے پر خادم حرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود اور سعودی وزیر وزراء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میرے پچھلے دور حکومت میں سعودی عرب کی حمایت اور مدد کی بدولت ہمارے معاشی حالات بہتر ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button