کاروبار

غزہ جنگ بائیکاٹ٬ کاروبار میں بڑےنقصان کے بعد میکڈونلڈ کا ایکشن

مشہور فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے ردعمل میں ہونے والے بائیکاٹ کے بعد اپنے تمام اسرائیلی ریسٹورنٹ مقامی کمپنی سے واپس خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بائیکاٹ مہم تب شروع ہوئی تھی جب میکڈونلڈز کی مقامی کمپنی نے غزہ کی جنگ کے دوران اسرائیلی فوجیوں میں مفت کھانا تقسیم کیا تھا۔

کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں میکڈونلڈز کی فرنچائزز رکھنے والی کمپنی الونیال سے 225 ریسٹورنٹ خریدنے کا معاہدہ ہو چکا ہے۔ ان ریسٹورنٹس میں تقریباً پانچ ہزار افراد کام کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ الونیال کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا دیے جانے کے بعد میکڈونلڈز پر تنقید کا آغاز ہوا تھا جس کے بعد اکتوبر سے ہی خطے میں اس کا کاروبار متاثر ہونا شروع ہو گیا تھا۔
جمعرات کو میکڈونلڈز کی جانب سے کہا گیا کہ الونیال کے ساتھ معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں۔ الونیال 30 سال سے اسرائیل میں میکڈونلڈز کے ریسٹورنٹس چلا رہی تھی۔

میکڈونلڈز کی جانب سے اس معاہدے میں طے کی جانے والی رقم کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں تاہم فاسٹ فوڈ چین نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل سے اپنا کاروبار ختم نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ جنوری میں مشہور فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز نے اعتراف کیا تھا کہ اسرائیل-غزہ تنازعے کے تناظر میں مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں صارفین کی جانب سے بائیکاٹ مہم سے ان کے کاروبار پر ’معنی خیز‘ اثر پڑا ہے۔

سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد ابتدا میں میکڈونلڈزکے کارپوریٹ ہیڈکواٹر نے اس معاملے پر خاموش رہنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن اس کے باوجود یہ کمپنی تنازع سے بچ نہیں سکی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button