سیاسیات

سائفر نہیں تھا تو امریکی سفیر کو بلا کر ڈی مارش کیوں کرایا گیا ؟

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ سائفر نہیں تھا تو امریکی سفیر کو بلا کر ڈی مارش کیوں کرایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ لو نے اس حکومت کی منجھی ٹھونک دی۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ 18 ماہ جھوٹ بولتے رہے کوئی سائفر نہیں ہے، اگر سائفر نہیں تو بانی پی ٹی آئی پرکس چیز کا کیس ہے؟ شہباز شریف اور اس حکومت پر آرٹیکل 63 ،62 لگنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسد مجید مایہ ناز ڈپلومیٹ تھے، ڈونلڈلو کے بیان پر ردعمل دینا چاہیے، اسد مجید پر شہباز حکومت میں بہت دباؤ آیا ہوگا، سائفر نہیں تھا تو امریکی سفیر کو بلا کر ڈی مارش کیوں کرایا گیا؟۔

علی محمد خان نے کہا کہ عدلیہ سے انصاف کی توقع ہے، بہت جلد سائفر کیس پر انصاف کریگی جس کے بعد بانی پی ٹی آئی 25 رمضان سے پہلے جیل سے باہر ہوں گے۔

یاد رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کی کمیٹی میں پاکستان میں انتخابی عمل میں دھاندلی کے الزامات پر سماعت کےدوران جنوبی اور وسط ایشیا کے امور کے لیے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو نے کہا کہ سائفر سے متعلق لگائے گئے الزامات سازشی تھیوری اور جھوٹ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button