سیاسیات

مریم نواز کے خلاف ثبوت ایف آئی اے میں جمع کرا دیے

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ انھوں نے آج وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف ثبوت ایف آئی اے میں جمع کرا دیے ہیں۔

شیر افضل مروت نے کہا مریم نواز سے متعلق میری پریس کانفرنس پر نہیں بلکہ ایف آئی اے سائبر کرائم نے مریم نواز کے خلاف ٹوئٹ پر طلب کیا تھا، ان کے خلاف ثبوت ایف آئی اے میں جمع کرا دیے۔

انھوں نے کہا کہ مریم نواز نے دبئی میں اجرتی قاتل کو ایک لاکھ ڈالر کی پیمنٹ کی ہے، میرے پاس ثبوت تھے جو آج ایف آئی اے میں دے دیے ہیں۔

شیر افضل مروت نے اپنے انٹرویو سے متعلق کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، انھوں نے شیرانی گروپ یا ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت کی بات کی تھی۔ شیر افضل نے کہا ’’میں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں میں نہ جانے سے 80 نشستوں کا نقصان ہو گیا، یہ درست ہے ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت کرنے پر دھمکیاں مل رہی تھیں۔‘‘

انھوں نے کہا ’’بہت سے دوستوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم میں جانے سے نقصان ہوگا، فیصلہ ہوا کہ نشستیں بچانے کے لیے ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت کریں گے، تاہم ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت نہیں کی جس کو میں نے غلطی قرار دیا، صاحبزادہ حامد رضا اپوزیشن میں ہم سے اچھا کردار ادا کر رہے ہیں۔‘‘

شیر افضل مروت نے کہا میرے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے جس میں اپنے مہربانوں کا کردار بھی ہے، پاکستان تحریک انصاف ایک محب وطن جماعت ہے، 7 مرتبہ گرفتار ہو چکا ہوں اور مجھ پر 37 ایف آئی آرز درج ہیں، یہ کون لوگ ہیں جو مجھ سے وضاحتیں طلب کر رہے ہیں۔

انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ’’بانی پی ٹی آئی کے نام پر بہت سے کام ہوتے رہے ہیں، پارٹی میں 11 ایسے لوگ ہیں جن کے رشتہ داروں کو عہدے دیے گئے، میرٹ پر میرے بھائی کی نامزدگی ہوئی ہے اس میں غلط کیا ہے۔‘‘

شیر افضل مروت نے پارٹی چھوڑنے والوں سے متعلق کہا ’’محمود خان اور اسد عمر کے پارٹی چھوڑنے پر بانی پی ٹی آئی ناراض ہوئے تھے، جب کہ علی زیدی اور عمران اسماعیل کے جانے پر خوش ہوئے تھے، پارٹی چھوڑنے والے کسی بھی ممبر کو واپس نہیں لینا چاہیے۔‘‘

انھوں نے کہا ’’پرویز خٹک نے مجھے فون کر کے کہا 20 دن دیں معاملات ٹھیک کر کے واپس آتا ہوں، پرویز خٹک کا پیغام بانی پی ٹی آئی کو پہنچایا تو انھوں نے کہا یہ واپس نہیں آئیں گے، انھوں نے درست کہا تھا پرویز خٹک نے وہی کردار ادا کیا۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’عارف علوی اب قصہ پارینہ ہے، بانی پی ٹی آئی ان سے ناراض ہیں، ان کو بطور صدر جو ذمہ داری نبھانی چاہیے تھی نہیں نبھائی، کٹھن وقت میں بانی پی ٹی آئی کو چھوڑنے والے وہ مقام اب نہیں پا سکتے، تاہم پارٹی چھوڑنے والے تین چار لوگ ایسے ہیں جن کے لیے بانی پی ٹی آئی ہمدردی رکھتے ہیں

شیریں مزاری کو پارٹی میں اچھے الفاظ میں یاد کیا جاتا ہے، ملیکہ بخاری کو بھی بانی پی ٹی آئی اچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں۔‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button