دنیا

اسرائیل نے حماس کے سامنے نئی شرط رکھ دی

اسرائیل کا کہنا ہے کہ جب تک حماس زندہ قیدیوں کی فہرست نہیں دیتا تب تک جنگ بندی کی مزید بات چیت نہیں ہوگی۔

اسرائیل نے ثالث مصر اور قطر سے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک جنگ بندی کے مذاکرات کو آگے نہیں بڑھائے گا جب تک کہ حماس اسے غزہ میں زندہ رہنے والے اسرائیلی قیدیوں کی فہرست نہیں بھیجتا۔

یہ بات اسرائیل کی واللا نیوز سائٹ نے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کی ہے۔

اہلکار نے کہا کہ اسرائیل حماس سے فلسطینی قیدیوں کی تعداد کے بارے میں "سنجیدہ جواب” بھی مانگ رہا ہے جس کی وہ ممکنہ معاہدے کے حصے کے طور پر رہائی کی درخواست کر رہا ہے۔

حماس نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 7 اسیران ہلاک ہوگئے۔

حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ اس نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کی گئی تحقیقات کے بعد اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ اس کا یرغمال بنائے گئے جنگجوؤں سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ ساتوں کی موت کب ہوئی۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں متعدد اسیران مارے گئے ہیں جن میں تین ایسے ہیں جنہیں اسرائیلی فورسز نے گولی مار دی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button