عہدوں کی پیشکش مسترد، مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کے قائد نوازشریف سے ملاقات میں حکومت میں شمولیت کی حامی نہیں بھری۔
نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ اس دوران دونوں رہنماؤں میں ملک کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کی مولانا فضل الرحمان کو وزیر اعظم کیلیے ووٹ دینے کی درخواست کی۔ سابق وزیر اعظم نے سربراہ جے یو ؤئی (ف) کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
(ن) لیگ کی جانب سے ملاقات میں اسحاق ڈار، احسن اقبال، راناثنااللہ اور سعد رفیق جبکہ جے یو آئی (ف) کی طرف سے عبدالغفور حیدری، گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی اور نور عالم خان موجود رہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں (ن) لیگ نے فضل الرحمان کو حکومت میں شمولیت پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سربراہ جے یو آئی (ف) کی جانب سے نواز شریف کے ساتھ گلے شکوے کیے گئے۔ سابق وزیر اعظم نے ان کو حکومت سازی میں مدد کی درخواست کی تو انہوں نے ان کے سامنے شکایات کے ڈھیر لگا دیے۔
مولانا فضل الرحمان نے آئینی عہدوں پر ووٹ دینے کے بدلے اہم عہدوں کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے حکومتی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا پیغام دیا۔
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر حکومت میں شمولیت سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتا بعد میں پارٹی سے مشاورت کر کے فیصلہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کیجانب سے جےیو آئی کو وفاق کےاہم عہدوں کی پیشکش کی گئی جسے انہوں نے ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی اس کا ازالہ کون کرے گا؟ فی الحال ہم اپوزیشن میں ہی بیٹھیں گے بعدمیں دیکھا جائے گا۔