سیاسیات

جیو گروپ کی صحافتی چلاکی، عمران کی مقبولیت زیادہ مگر نواز مقبول ترین قرار

حالیہ دنوں میں جنگ اور جیو گروپ کی جانب یہ خبر دی گئی ہے کہ گیلپ سروے کے مطابق نواز شریف کی مقبولیت بطور رہنما ملک بھر میں بڑھی ہے جبکہ عمران خان بطور لیڈر غیر مقبول ہوگئے ہیں۔ خاص کر پنجاب کا ذکر کیا گیا ہے کہ وہاں نواز شریف مقبول ترین رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
لیکن جہان پاکستان کی ایڈیٹوریل سکیننگ کے نتاِئج کے مطابق اس خبر کو توڑ مروڑ کر ایک خاص زاویہ دے کر پیش کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ خبر دی نیوز کے رپورٹر جو کہ جیو پر پروگرام بھی کرتے ہیں انکی جانب سے گیلپ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے شائع کی گئی ہے۔
جہان ایڈیٹوریل سیکن کے مطابق در اصل ملکی سطح پر اب بھی عمران خان مقبولیت میں نمبر ون پر ہیں۔ جنگ، دی نیوز اور جیو کی اسی خبر کے مطابق عمران خان کی مقبولیت 57 فیصد ہے جو کہ 60 سے تین درجے کم ہوئی ہے اور نواز شریف اس وقت 52 فیصد پر ہیں۔ لیکن خبر کی سرخی میں نواز شریف کو مقبول ترین رہنما کہا گیا ہے لیکن خبری غلطی کو چھپانے کے لیئے پنجاب کا لفظ شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ پنجاب میں مقبولیت کی سرخی کے بعد پہلے پیرا گراف میں جہاں دونوں رہنماوں کا تقابل قومی سطح پر کیا گیا ہے اسکے آگے دیگر پارٹیوں کی پنجاب میں مقبولیت کا ذکر کردیا گیا۔ درج ذیل پیرا گراف میں یہ امر واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
”تازہ ترین سروے کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ نواز شریف پنجاب میں مقبول ترین لیڈر بن کر ابھرے ہیں، قومی سطح پر دیکھا جائے تو وہ عمران خان کے مدمقابل آتے جا رہے ہیں۔

قومی سطح پر نواز کی مقبولیت 36فیصد سے بڑھ کر 52فیصد ، عمران کی 60 سے کم ہوکر 57فیصد ہوگئی ، سراج الحق پنجاب میں تیسرے مقبول ترین رہنما، بلاول بھٹو چوتھے اور سعد رضوی کا پانچواں نمبر ، قومی سطح پر نواز شریف، فضل الرحمان اور خالد مقبول کے علاوہ سروے میں شامل تمام رہنما مقبولیت کھو چکے ہیں۔ نواز شریف کی مقبولیت کا گراف اوپر جبکہ جیل میں جانے کے بعد سے عمران خان کا گراف نیچے جا رہا ہے۔
تازہ ترین سروے کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ نواز شریف پنجاب میں مقبول ترین لیڈر بن کر ابھرے ہیں، قومی سطح پر دیکھا جائے تو وہ عمران خان کے مدمقابل آتے جا رہے ہیں۔

قومی سطح پر نواز کی مقبولیت 36فیصد سے بڑھ کر 52فیصد ، عمران کی 60 سے کم ہوکر 57فیصد ہوگئی ، سراج الحق پنجاب میں تیسرے مقبول ترین رہنما، بلاول بھٹو چوتھے اور سعد رضوی کا پانچواں نمبر ، قومی سطح پر نواز شریف، فضل الرحمان اور خالد مقبول کے علاوہ سروے میں شامل تمام رہنما مقبولیت کھو چکے ہیں۔ نواز شریف کی مقبولیت کا گراف اوپر جبکہ جیل میں جانے کے بعد سے عمران خان کا گراف نیچے جا رہا ہے۔”
اس خبر میں صحافتی بد دیانتی کا کھلم کھلا ارتکاب کرتے ہوئے جیو نے اصل کہانی نچلے پیرا گرافس میں بیان کی ہے۔ تاہم اسکی غلط سرخی اسکے اخبارات، ٹی وی اور خاص کر ڈیجیٹل چینلز سے دھڑا دھڑ شِیئر ہو رہی ہے اور سیاسی انجینئرنگ میں استعمال ہو رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button