تازہ ترینخبریںپاکستان

‏آپ خودکش بھول گئے، آیا تو طبیعت صاف ہو جائے گی، طالبات کی پولیس کو دھمکی

لال مسجد کے طالبات آخر سراپا احتجاج کیوں ہیں ؟ آخر یہ سارا معاملہ کیا ہے ؟

لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری کی کوشش کے خلاف جامعہ حفصہ کی طالبات گزشتہ روز ایک بار پھر سڑکوں پر آگئیں جس نے ماضی کی دردناک یادوں کو ایک بار پھر تازہ کردیا۔

حالیہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب اسلام آباد پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے کے مطابق سیکٹر جی 7 میں میلوڈی اشارے کی جانب آتی گاڑی کو ’مشکوک مسلح اشخاص‘ کی موجودگی کی اطلاع پر روکا گیا جس میں لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز بھی موجود تھے۔

اس معاملے نے اس وقت طول پکڑا جب لال مسجد کے خطیب و امام مولانا عبدالعزیز کو پولیس کی طرف سے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی ۔

پولیس کے مطابق مولانا عبدالعزیز نہ صرف انسدادِ دہشتگردی کے مختلف مقدمات میں اشتہاری ہیں بلکہ ان کا نام فورتھ شیڈول میں بھی درج ہے۔

‎تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے کے مطابق گاڑی روکنے پر مولانا عبدالعزیز سمیت مسلح افراد نے پولیس پر فائرنگ کر دی ۔
مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ ‎امِ حسان کی جانب سے جاری ویڈیو میں بھی یہ دعوی کیا گیا ہے کہ مولانا عبدالعزیز نے اپنے محافظوں کی کلاشنکوف لے کر پولیس پر فائرنگ کی تھی۔

ملزمان کے خلاف انسدادِ دہشتگردی کی دفعات سمیت دیگر دفعات پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button