ColumnTajamul Hussain Hashmi

آصف زرداری کی مفاہمت .. تجمل حسین ہاشمی

تجمل حسین ہاشمی

پیپلز پارٹی کا جمہوریت کی بحالی میں بڑا کردار ہے، اس نقط پر کئی لوگ خفا نظر آئیں گے لیکن کیا کریں تاریخ میں یہی کچھ نظر آ رہا ہے اور مسلسل نظر آتا رہے گا، پچھتر سال نہیں صرف گزرے 14سالوں پر بات کر لیتے ہیں، 2007ء میں بی بی شہید ہوئی، اس وقت افراتفری میں آصف علی زرداری کا کردار اہم تھا۔ آصف علی زرداری نے پاکستان کی سلامتی کا نعرہ لگایا، الیکشن میں پیپلز پارٹی جیت گئی، چیف جسٹس ثاقب نثار کی طرف سے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو خط نہ لکھنے پر نا اہل کر دیا، آصف علی زرداری نے صدر کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دئیے، پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران ملک دہشتگردی کا شکار تھا، بجلی کا سنگین بحران تھا لیکن جیسے تیسے پیپلز پارٹی نے اپنے پانچ سال پورے کئے، اپنے وزیر اعظم کی نااہلی پر کوئی احتجاج ریکارڈ نہیں کیا، پہلی دفعہ کسی جمہوری حکومت نے اپنے پانچ سال پورے کئے۔ میاں نواز شریف اس وقت بھی کالا کورٹ پہن عدالت پہنچ گئے تھے لیکن آصف علی زرداری کی مفاہمتی سیاست جاری رہی، 2013ء میں مسلم لیگ ن نے دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائی، اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف اور سابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے اپنی حکومت کو نیشنل ایکشن پلان پر راضی کیا اور ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا، اس دوران بھی پیپلز پارٹی نے اپنے کردار کو مثبت رکھا، نواز حکومت میں پاکستان کے ملکی حالات میں بہتری آنے لگی کیوں ملک میں خوف کی فضا ختم ہو رہی تھی، کاروبار بہتر ہونے لگے، سی پیک کا معاہدہ ، بجلی کے پراجیکٹ پر کام ہوا، تمام مراحل میں پیپلز پارٹی نے وفاق حکومت پر لفظی وار کئے لیکن حکومت کو ڈی ریل کرنے کے لیے کوئی خاص جوڑ توڑ نہیں کیا، پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران بھی پیپلز پارٹی جمہوریت کے لیے مسلم لیگ ن کی حکومت کے ساتھ کھڑی رہی، تحریک انصاف کی طرف سے مضبوط سوشل میڈیا، میڈیا کمپین چلائی گئی، عمران خان کے نئے نعروں نے عوام کو چارج کیا۔ نواز حکومت کے لیے مشکلات ہی مشکلات تھیں، عمران خان نے مضبوط بیانیہ کے ساتھ مسلم لیگ ن کے ووٹ بینک کو پنجاب میں کمزور کیا، اس دوران پاناما سامنے آیا پوری دنیا میں ہلچل مچ گئی، پاناما پر جے آئی ٹی بنی، 540صفحات پر مشتمل جے آئی ٹی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، سابق وزیر اعظم نواز شریف نے خود اسمبلی میں اقرار کیا کہ ان کی کوئی جائیداد ملک سے باہر نہیں ہے، عمران خان نے مسلم لیگ ن پر دبائو برقرار رکھنے کے لیے عدالتوں کا رخ کیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کے فیصلے سے 2017 ء میں میاں نواز شریف کو نا اہلی کا سامنا کرنا پڑا، نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا اور سڑکوں پر نکلے پڑے، اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ایک بیانیہ کھڑا کیا۔ اس وقت ان کے بھائی پنجاب حکومت کے وزیر اعلیٰ تھے اور وفاق میں بھی ان کی اپنی حکومت تھی، اس بیانیہ کے چکر میں ان کے قریبی ساتھیوں نے اپنے راستے الگ کر لیے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ ، اداروں کے خلاف بیانات میں احتیاط رکھی، خان حکومت میں خان کے وعدے وفا نہ ہوئے، دو سال ملک میں کرونا رہا، خان حکومت سے عوام کو بڑی تبدیلی کی توقعات تھیں، جس میں عدل و انصاف کی فراہمی سے لے کر قرضوں سے نجات شامل تھی لیکن ایسا ممکن نہیں ہوا، عمران خان بھی ماضی کی حکومتوں کی طرح کمزور وکٹ پر کھڑے نظر آئے اور آخر کار سیاسی جماعتوں کی تحریک عدم اعتماد سے گھر چلے گئے، خان کا بیانیہ وقت کے ساتھ تبدیل ہو رہا ہے لیکن اس کے باوجود بھی خان کی شہرت میں کمی نہیں آئی، پہلے سے مزید ہوتی گئی ، اتحادی حکومت ایک سال گزار چکی ہے لیکن مہنگائی کے طوفان سے ملک کی معاشی حالت تشویشناک حد تک کمزور ہو چکی ہے، عمران خان الیکشن جلد کروانے کے لئے با ضد ہیں اور حکومت کسی صورت جلد الیکشن کے حق میں نہیں ہے، پچھلے 9سال سے سیاسی اختلافات اسمبلی سے زیادہ عدالتوں میں ہو رہے ہیں، بظاہر تو یہ تاثر ملتا ہے کہ سیاسی پارٹیوں میں مفاہمت کا عمل ختم ہو چکا ہے، الیکشن کے حوالے سے جاری عدالتی فیصلے اور اسمبلی آمنے سامنے کھڑے ہیں۔ حالات بہت کشیدہ ہو چکے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ادارے ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہیں، الیکشن کروانا میرے خیال میں پاکستان کے عوام کے ساتھ بھی درست نہیں ہو گا، ’’ عوام کے ساتھ جو کچھ بغیر الیکشن کے ہو رہا ہے اس کا جواب دہ کون ہے‘‘، مہنگائی سے نجات اور ملک بچانے کیلئے اتحادی اکٹھے ہوئے تھے لیکن آج جو صورت حال ملک کو درپیش ہے اس کا جواب کسی سیاسی جماعت کے پاس موجود نہیں ہے، آپ تو پنڈی سے ٹھنڈی ہوائوں کے آنے کی باتیں کر رہے تھے لیکن سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے بعد حکومتی حلقوں میں اضطراب نظر آیا، اب پھر آصف علی زرداری کی مفاہمت کام کرے گی، میں نے لکھا تھا کہ سیاست میں آصف زرداری کا کردار بہت اہم ہے، آصف علی زرداری کی مفاہمت ہی الیکشن کی متفقہ تاریخ دے گی، میں نے ان کیمرہ اجلاس کے بعد تجزیہ دیا تھا کہ عید کی بعد پاکستان کے سیاسی حالات بہتر ہو جائیں گے، اور وہ دن زیادہ دور نہیں ہیں۔ ہمارے پاکستان میں عوام ہی مقدم ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button