سپورٹس

پاک بھارت یدھ : 2017 کا بدلہ انڈیا کے کندھوں پر بوجھ

فروری بروز اتوارچیمپئینز ٹرافی میں پاک بھارت یدھ ہونے جا رہا ہے چند روز قبل نیٹ فلیکس پر پاک بھارت کرکٹ میچز کے حوالے سے ایک ڈکومنٹری ریلیز کی گئی تھی جس میں سابق بھارتی کپتان بائیں ہاتھ کے کلاسیک بیٹر سارو گنگولی جو بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں ان سے جب سوال پوچھا گیا کہ کیا پاک بھارت کرکت میچز دوستانہ ہوتے ہیں تو انہوں نے بڑا دلچسپ جواب دیا گنگولی نے کہا جب سامنے سے شعیب اختر 150 میل سے زیادہ بال کر رہا ہو تب کہاں کا دوستانہ رہ جاتا ہے ۔

اب تو نہ ساروگنگولی جیسا ذہین ترین کپتان ہے نہ شعیب اختر جیسا سپیڈ سٹار لیکن اسکے باوجود پاک بھارت کرکت میچ کی گونچ ویسی ہی ہے جسی 72 سالوں سے رہی ہے اگر ان دونوں ملکوں نے اپنے باہمی تضادات حل کر لئے ہوتے تو آج برطانیہ اور آسٹریلیا کی طرح الشیز جیسے بڑے کرکٹ مقابلے دیکھنے کو مل رہے ہوتے پچھلے 15 سالوں کے دگرگوں سیاسی حالات نے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی کرکٹ سیریز کو بھی ختم کر دیا ہے ،اب تو یہ دونوں ٹیمیں آئی سی سی کے ایونٹ یا پھر الیشین کرکٹ کونسل کے مقابلے میں ہی مدماقبل ہوتے ہیں ۔

مجموعی طور پر تو ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کا ریکاوڈ بہتر ہےپاکستان کی جیت کی اوسط بھارت سے زیادہ ہے مگر جو آئی سی سی اور الشین کرکٹ کونسل کے میچز ہیں اس میں بھارت کی جیت کی شرح پاکستان سے بہت بہتر ہے ، ون ڈے کرکٹ میچز کے ورلڈ کپ میں تو 1975 سے لے کر 2023 تک پاکستان بھارت سے ایک بھی کرکٹ میچ نہیں جیت سکا ،تاہم ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ اور ون ڈے چیمپئینز ٹرافی دوبار بھارت کو ہرانے میں کامیاب رہے ۔

2017 کی آخری چیمپئینز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو ہرایا تھا فتح کپتان سرفراز احمد کے حصے آئی تھی ، اب اتوار کے میچ میں کپتان محمد رضوان اور بھارتی کپتان روہت شرما دونوں پر دباؤتو ہو گا مگر نفسیاتی طور پر روہت شرما بہتر ہیں کیونکہ چیمپئینز ٹرافی کا پہلا میچ بنگلہ دیش کے خلاف جیت چکے ہیں اور برطانیہ کے خلاف ون ڈے سیریز جیتے تھے، جبکہ پاکستان چیمپئینز ٹرافی کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے ہار چکا ہے اس سے پہلے اپنے سہ فریقی سیریز میں بھی ہار گیا تھا ۔ پاکستان کے بیٹرز بابر ،رضوان، سعود ،سلمان کو بھارت کے شامی کلددہپ ، اکشیر پٹیل جیسے بہترین بالروں کا سامنا ہے ، جبکہ بھارت کے ورلڈ کلاس بلے باز ویرات کوہلی ،رویت شرما ،شبمن گل کے راہول کو پاکستان کی اوسط درجے کی باؤلنگ شاہین ،نسیم ،حارث اور ابرار کے مدمقابل ہو گی ، حرف ِآخر پاک بھارت کرکٹ میچ دباؤ کا کھیل ہوتا ہے جو دباؤ برداشت کر گیا وہ جیت جائے گا۔

جواب دیں

Back to top button