Column

محفوظ پاکستان، مضبوط پاکستان

 

طارق خان ترین

پاکستان 27ویں رمضان کے لیلتہ القدر کی رات، یعنی 14اگست 1947ء کو نظریہ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا۔ جب سے آزاد ہوا ہے تب سے لیکر آج تک ہمارے ملک میں طرح طرح کے خلفشار پھیلائے گئے ہیں۔ آج بھی ملک کے طول عرض میں اندرونی انتشاری پارٹیاں اور تنظیمیں اس ملک کو کمزور کرنے کی حتی الامکان کوششیں کر رہی ہیں۔ کوئی ذاتی مفادات کی تکمیل تو کوئی پارٹی مفادات کی تکمیل، کوئی انسانی حقوق کے نام پر بیرونی فنڈز لیکر ملک کو کمزور کرنے کی سازشیں کر رہا ہے تو کوئی قوم پرستی، مذہب کے نام پر اس ملک کو کمزور کر رہا ہے۔ اس کی تازہ مثال بنوں جلسے کو لیجئے، جس پر طرح طرح کے پراپیگنڈے کئے گئے، ریاست کے خلاف۔ آپ بلوچستان کی مثال لیجئے اس وقت بلوچستان میں افراتفری کے ماحول کو چند ایک قوم پرست پارٹیاں، انسانی حقوق کے نام پر خود ساختہ تنظیمیں اپنے جتھوں کے توسط سے دوام دے رہی ہیں۔ جس صوبے میں غربت کا راج ہو، بے روزگاری عروج پر ہو، مہنگائی آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہو، 18فیصد نوجوان منشیات کے عادی،52 فیصد عوام سخت ذہنی تنائو کے شکار ہوں تو ایسے میں بیرونی طاقتوں کے لئے بلوچستان ایک سافٹ ٹارگٹ بن چکا ہے۔ جس کے لئے ضروری ہے کہ صوبے کے اکثریتی حصہ جو نوجوان پر مشتمل ہے، کو صحتمندانہ، مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جائے۔ اس سلسلے میں وفاق کی جانب سے پراجیکٹ پاکستان اور صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ کھیل و امور نوجوانان نوجوانوں کو مشغول عمل رکھنے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کر رہا ہے۔ جنہیں صوبے کے عوام انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ یہ ادارے کیا کر رہے ہیں؟ اس وقت کس طرح سے نوجوانوں کو مشغول رکھ رہے ہیں، اس پر بات کرتے ہیں۔ اس وقت پراجیکٹ پاکستان، سپورٹس اور یوتھ افئیرز ڈیپارٹمنٹ اور 41ڈپ پاک آرمی کی جانب سے 77واں جشن آزادی سپورٹس فیسٹیول21جولائی سے لیکر 12اگست تک جاری رہا۔ اس فیسٹیول میں 37مختلف کھیل کھیلے گئے، جس میں کرکٹ، فٹ بال، والی بال، سکوائش، کک باکسنگ وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 13 اگست کو ( آج ) سائیکل ریس کا انعقاد کیا جائیگا اور رات کو ایوب سٹیڈیم میں میگا کلوزنگ سیرمنی کا انعقاد کیا جائیگا جس میں میوزیکل نائٹ کے ساتھ ساتھ فائر ورکس کا اہتمام بھی کیا جائیگا۔ اس فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد نوجوانوں مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا ہے اور مادر وطن کی آزادی جیسی عظیم نعمت کے دن کو بھی بھرپور طریقے سے منانا کر اللہ تعالیٰ کا شکر بھی بجا لانا ہے۔ ایسے وقت میں جہاں اس صوبے میں امن و امان کی فضا کو تخت و تاراج کرنے کے لئے بیرونی طاقتیں سرگرم عمل ہوں وہاں پر ان سرگرمیوں کے انعقاد سے نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول کرنا ایک احسن اقدام ہے۔ سی ایم بلوچستان سرفراز بگٹی، سیکرٹری سپورٹس بلوچستان طارق قمر، ڈی جی سپورٹس یاسر بازئی اور آصف لانگو کے ایسے اقدامات لائق تحسین ہیں۔
پراجیکٹ پاکستان کی جانب سے صوبے کے طول ارض میں تسلسل کے ساتھ مثبت اور سپورٹس کی سرگرمیاں حسب روایت زور و شور سے جاری ہے۔ جن کی جانب سے سے 10جولائی کے دن 13سرگرمیاں خضدار، تربت، نوشکی، پنجگور اور پشین میں منعقد کرائی گئیں۔ اس کے علاوہ کوہلو، چمن اور پشین میں کیرئیر کائونسلنگ، پیغام پاکستان اور دیگر مسائل پر مختلف سیمینارز کا بھی انعقاد کیا گیا۔ ان سیمینار میں تقریبا 250سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ 10 مختلف کھیلوں کے انعقاد میں 1000سے زائد تماشائیوں نے شرکت کرتے ہوئے اپنی اپنی ٹیموں کو بھرپور سپورٹ کیا۔ 11جولائی کے دن پراجیکٹ پاکستان کے تحت خضدار، تربت، پنجگور، نوشکی، پشین اور لورلائی میں کل 10سرگرمیوں کا انعقاد کرایا گیا۔ جس میں کرکٹ اور فٹ بال کے میچ سرفہرست ہیں۔ ان سرگرمیوں کے انعقاد سے 14سو سے زائد لوگ لطف اندوز ہوئے۔ 12جولائی کو پانچ سرگرمیاں کوہلو، خضدار، تربت، اور نوشکی میں منعقد کرائی گئیں ۔ جن میں ایک سیمینار تعمیری معاشرے میں خواتین کا کردار کے عنوان سے کوہلو میں منعقد ہوا۔ دیگر چار سرگرمیاں کھیلوں کے مناسبت سے تھیں۔ ان پانچ سرگرمیوں میں کل 450افراد نے شرکت کی۔ پراجیکٹ پاکستان کی جانب سے 21جولائی کو 9سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا جن میں فٹبال، کرکٹ، ٹیکوانڈو کے کھیل شامل تھے۔ یہ سرگرمیاں کوئٹہ، سوراب، تربت اور نوشکی میں منعقد ہوئیں۔ جن میں 990افراد نے شرکت کرتے ہوئے اپنی ٹیموں کو بھرپور سپورٹ کیا۔23جولائی کو 12سرگرمیاں کھز، تربت، نوشکی، پنجگور، عوب، سوراب، گوادر، خاران اور ضلع پشین میں منعقد کروائی گئیں۔ جن میں 4سیمینار نوجوانوں کے لئے قابل رسائی سوشل انٹرپرینیورشپ، سکالر شپ پروگرام کے ذریعے بلوچستان کے ایجوکیشن کو تبدیل کرنا، مدرسے کے طلباء کے لئے بلا سود قرض، GRASPکے ذریعے میچنگ گرانٹس چیک کی تقسیم کے عنوانات سے مختلف جگہوں پر انعقاد کرائے گئے، جن میں BUITEMS، BRSP،OFFICEسرینا ہوٹل شامل ہے۔ ان سیمینارز میں PMیوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود، منسٹر ایجوکیشن راحیلہ حمید درانی، ایم پی اے کلثوم نیاز، سی ای او ( پی پی اے ایف) نادرگل، سی ای او BRSPطاہر رشید، روشن خورشید، پی ڈی GRASPجہانزیب خان نے شرکت کی۔ سیمینار میں 360سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اس علاوہ 8کھیلوں کی سرگرمیاں شامل تھیں۔ ضلع ژوب میں 77واں یوم آزادی کھیلوں میلہ سجایا گیا جس میں 5فٹ بال کے میچ، 4کرکٹ کے میچ، اور چار بیڈ منٹن کے میچ کھیلے گئے۔ اس کے علاوہ سوراب، تربت، گوادر، نوشکی، اور خاران میں فٹبال، والی بال، اور کرکٹ، ٹھگ آف وار، بیڈ منٹن، ریس کے الگ الگ میچ کھیلے گئے۔ ان تمام کھیلوں کی سرگرمیوں میں 1000 سے زائد تماشائیوں نے شرکت کی۔ مجموعی طور پر1400 کے قریب لوگ ان سرگرمیوں میں شامل رہے۔ 25جولائی کو پراجیکٹ پاکستان اور گورنمنٹ آف بلوچستان کے سپورٹس اینڈ یوتھ افئیرز کی جانب سے 22سرگرمیوں پر مشتمل ایک مشغول دن گزارا گیا۔ اس دن کو ضلع چمن میں 4فری میڈیکل کیمپس کلی حسن ٹھیکیدار، روغانی، یو سی دامن آشیزئی اور گورنمنٹ پرائمری سکول 1میں لگائے گئے۔ جس میں 1388افراد کا مفت معائنہ کرایا گیا۔ 77واں یوم آزادی سپورٹس فیسٹیول کے توسط سے 13مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا جن میں سے چار سرگرمیاں کرکٹ، فٹ بال اور ٹیکوانڈو ضلع خضدار میں منعقد ہوئیں۔ اس علاوہ لورلائی میں کرکٹ اور فٹبال، ضلع بارکھان میں والی بال، زیارت میں کرکٹ، ضلع دکی میں کرکٹ، ضلع ہرنائی میں کرکٹ، ضلع سوراب میں دو کرکٹ، دو فٹبال اور ایک ٹیکوانڈو ٹورنامنٹ کے میلے سجائے گئے۔ پراجیکٹ پاکستان کے تحت ضلع کیچ میں فٹ بال ٹورنامنٹ، ضلع آواران میں فٹ بال ٹورنامنٹ، ضلع نوشکی میں شوٹنگ والی بال ٹورنامنٹ کے ساتھ ساتھ فٹ بال ٹورنامنٹ کی سرگرمیاں شامل ہیں۔ ان سرگرمیوں میں 16سو زائد افراد شرکت کرتے ہوئے کھیلوں سے خوب محظوظ ہوئے۔ جبکہ مجموعی طور پر 3ہزار سے زائد لوگ ان سرگرمیوں سے مستفید ہوئے۔ 27جولائی کے دن کل 12سرگرمیوں کا انعقاد خضدار، نوشکی، سوراب، لورلائی، موسی خیل، دالبندین اور زیارت میں ہوا۔ 77واں یوم آزادی 14اگست ( جشن آزادی) سپورٹس فیسٹیول کے تحت خضدار میں کرکٹ میچ، ضلع سوراب میں دو کرکٹ میچ اور دو فٹ بال میچ، ضلع کوہلو میں بیڈ منٹن میچ، ضلع زیارت میں سپورٹس فیسٹیول، ضلع دکی میں سپورٹس فیسٹیول، دالبندین میں کھیلوں کے میلے کے تحت فٹبال میچ اور کرکٹ میچ کھیلے گئے۔ اس علاوہ خضدار میں پہلا آل رئیس خلیل احمد ( مرحوم) فٹ بال ٹورنامنٹ، والی بال ٹورنامنٹ ٹورنامنٹ فیسٹیول سوراب اور سب سے پہلے خاران میر شعیب نوشیروانی فٹبال ٹورنامنٹ کا بھی انعقاد کیا گیا۔ جس میں مجموعی طور پر 15سو سے زائد تماشائیوں نے شرکت کرتے ہوئے نوجوانوں کی بھرپور داد رسی کی۔ 29 جولائی2024ء کو بلوچستان کھیلوں اور دیگر صحتمندانہ سرگرمیوں سے گونج اٹھا، جب صوبے بھر میں پروجیکٹ پاکستان اور صوبائی حکومت کے تحت 7سرگرمیوں کا انعقاد مختلف ڈویژنز لورلائی، ژوب اور نوشکی میں کیا گیا۔ ضلع لورلائی میں دو کرکٹ میچز، ضلع ہرنائی میں دو کرکٹ میچز، نوشکی میں کرکٹ میچ، جبکہ ژوب میں 2فٹبال میچز کا انعقاد 77ویں یوم آزادی سپورٹس فیسٹیول کے تحت کرایا گیا۔ مجموعی طور پر فیسٹیول کے تحت ان صحتمندانہ سرگرمیوں میں 8سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔ 30جولائی 2024کو کل 4سرگرمیاں منعقد کرائی گئیں۔ پراجیکٹ پاکستان کے تحت خضدار، سوئی اور ڈیرہ مراد جمالی میں پانچواں آل خز باغبانہ فرینڈشپ فٹبال ٹورنامنٹ، دوستانہ کرکٹ میچ، 14اگست ڈویژنل کوالیفائنگ فٹبال میچ، نصیر آباد کے تحت 2فٹبال میچ کھیلے گئے۔ 30جولائی کے تمام سرگرمیوں میں 12سو تماشائیوں نے شرکت کی۔ جولائی کے مہینے سے ہٹ کر 5اگست کی بات اگر نا کی جائے تو بلوچستان کی محبت اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے لئے فراموش کرنے کے مترادف ہوگا۔ 5اگست 2019ء کو جب بھارت نے کشمیر کے خصوصی سٹیٹس کو تبدیل کیا تو تب سے لیکر آج تک پورے ملک کی طرح بلوچستان نے بھی احتجاج کی صورت میں کشمیر کا حق ادا کیا ہے۔ اس سال 5اگست کو بھی بلوچستان کے لوگوں نے یکجہت ہوکر یوم استحصال کشمیر پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ احتجاج میں 5ہزار سے زائد افراد نے شرکت کرتے ہوئے بھارت کے 5اگست 2019کے اقدام کی شدید مخالفت کی اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ ریلی ڈی سی آفس سے نکل کر سرینا ہوٹل پر اختتام پذیر ہوئی۔ اس حوالے سے بی اے مال اور ڈی ایچ کے سامنے سکرینز پر بھارتی مظالم کے خلاف پینا فلیکس بورڈز پر بھی تصاویر آویزاں کی گئیں۔ یہ شاندار ریلی الحمدللہ بغیر کسی نقصان کے پایہ تکمیل تک پہنچی۔ ان تمام تر سرگرمیوں سے معلوم ہوا کہ صوبے کے نوجوان محفوظ پاکستان، مضبوط پاکستان کے لئے برسرپیکار ہیں۔ ان سرگرمیوں سے بلوچستان محفوظ ہورہا ہے، نوجوان قومی دھارے میں شامل ہوکر امن، ترقی، خوشحالی اور مضبوط پاکستان کے ضامن بن رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کی حفاظت کرے، ہمیں مضبوط اہلیت اور صلاحیتوں سے شادباد کرے۔ آمین ۔

جواب دیں

Back to top button