الخدمت قربانی فی سبیل اللہ

تحریر : شعیب ہاشمی
قربانی ایک مالی عبادت ہے اور شعار اسلام میں سے ہے۔ ہر وہ مسلمان جو صاحب نصاب ہو، اور چاہے دنیا کے کسی بھی حصے سے تعلق رکھتا ہو اُس پر قربانی فرض ہے۔ صدقہ و خیرات کے لئے تو کوئی دن مقرر نہیں ہے لیکن اس کے لئے ایک خاص دن مقرر کیا گیا ہے جسے یوم الاضحیٰ کہا جاتا ہے۔ قربانی جہاں رضائے الٰہی کے حصول کا موجب ہے وہیں اُن مستحقین کیلئے بھی باعثِ مسرت ہوتی ہے جو گوشت خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ۔ قربانی فی سبیل اللہ کا مقصد نمود و نمائش کے بجائے خالصتاً اللہ کی رضا اور مستحقین کی مدد ہونا چاہئے اور یہی اس کی اصل روح ہے۔ اسلام کے نظام عبادت میں ہر لحاظ سے قربانی کا وجود پایا جاتا ہے یعنی نماز اور روزہ انسانی ہمت اور طاقت کی قربانی ہے، زکوٰۃ انسان کے مال و زر کی قربانی ہے اسی طرح حج بیت اللہ بھی انسان کی ہمت اور مال و دولت کی قربانی ہے۔
ایسا ملک جہاں لوگوں کی اکثریت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہو، ننھے ننھے کتنے ہی بچے بھوکے پیٹ سوتے ہوں، پینے کا صاف پانی بھی دسترس سے باہر ہو، الغرض کوئی پرسانِ حال نہ ہو، وہاں اسلام کے اس فلسفہ ء ِقربانی کو بہ آسانی سمجھا جا سکتا ہے۔ اس موقع پردنیا بھر میں بھائی چارے اور غریب نوازی کا فقید المثال مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ وہ افراد جو سال بھر دو وقت کی روٹی کے لئے ترستے ہیں، ان کو بھی اس مذہبی تہوار پر پیٹ بھر کر گوشت کھانا نصیب ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لئے اب بھی ایسے بہت سے رفاہی ادارے موجود ہیں جو کسی بھی ذاتی مفاد کو پسِ پشت ڈالے خالصتاً رضائے الٰہی کے حصول کے لئے میدانِ عمل میں کوشاں ہیں۔ یہ ادارے آج کے دن بڑے پیمانے پر بہت منظم انداز میں قربانی فی سبیل اللہ کا اہتمام کررہے ہیں، انہی میں سے ایک ادارہ الخدمت فائونڈیشن پاکستان ہے۔ الخدمت قربانی فی سبیل للہ پراجیکٹ کی چیدہ چیدہ خصوصیات درج ذیل میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
قربانی فی سبیل اللہ قرآن و حدیث کی روشنی میں:
قرآن و حدیث میں متعدد مقامات پر قربانی کی اہمیت و فضیلت بیان کی گئی ہے: ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’ تم اپنے رب کیلئے نماز پڑھو اور قربانی کرو‘‘ ۔ ( سورہ کوثر)
’’ اور ہم نے ہر امت کے لئے قربانی مقرر کردی ہے تاکہ وہ اللہ کا نام لیں، ان جانوروں پر جو ہم نے ان کو عطا کئے ہیں‘‘۔ ( سورۃ حج)۔
حدیث مبارکہ میں ہے کہ’’ جس شخص نے استطاعت کے باوجود قربانی نہ کی وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ آئے‘‘۔ ( ابن ماجہ جلد 2صفحہ 232)۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان قربانی کے جانوروں کے جھول اور ان کے چمڑے کو صدقہ کرنے کا حکم دیا تھا جن کی قربانی میں نے کردی تھی‘‘۔ ( صحیح بخاری: 1707)۔
شرعی اصولوں کے عین مطابق: قربانی کا یہ عمل گلی محلوں کی مقامی قربان گاہوں سمیت جدید سلاٹر ہائوسز میں، عین شرعی اصولوں کے مطابق سرانجام دیا جاتا ہے۔ ہر سلاٹر ہائوس میں علماء اور صاحب علم احباب کے تعاون سے اہتمام کے ساتھ مانیٹرنگ کے عمل کو یقینی بنایا جاتا ہے تاکہ قربانی کا عمل شرعی اصولوں کے مطابق ہو۔
ملک گیر نیٹ ورک: الخدمت فائونڈیشن ایک ملک گیر تنظیم ہے جس کے رضاکار چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان موجود ہیں۔ یہ رضاکار الخدمت فائونڈیشن کے قربانی پراجیکٹ کے لیے بھی اپنی خدمات پیش کرتے ہیں اور قربانی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مرکزی، ریجنل اور ضلعی سطح پر نگران کمیٹیاں بھی تشکیل دی جاتی ہیں جو قربانی کے جانوروں کی خریداری سے لے کر ان کی دیکھ بھال اور قربانی کے تمام مراحل کو مانیٹر کرتی ہیں۔
قربانی کا گوشت مستحق ترین افراد تک پہنچانے کا اہتمام: قربانی کا گوشت ملک بھر کے مصیبت زدہ اور دور دراز پسماندہ علاقوں کے مستحق ترین افراد میں تقسیم کیا جاتاہے۔ اس مقصد کے لیے الخدمت کی ٹیمیں باقاعدہ سروے کرتی ہیں تاکہ گوشت یقینی طور پر مستحقین تک پہنچایا جا سکے۔ الخدمت کفالتِ یتامیٰ پروگرام کے تحت زیرِ کفالت یتامیٰ اور بیوائوں تک قربانی کا یہ گوشت ترجیحی بنیادوں پر پہنچایا جاتا ہے۔ گزشتہ سال5031بڑے جانور اور2834چھوٹے جانور قربان کئے گئے جس سے مجموعی طور18لاکھ افراد مستفید ہوئے۔ جبکہ الخدمت اس سال 6000بڑے اور 4000 چھوٹے جانور قربان کرنے کا اہتمام کر رہی ہے۔ جس سے ملک بھر میں20لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔قربانی سافٹ ویئر: الخدمت نے قربانی کے عمل کو مزید شفاف اور موثر بنانے کے لیے سافٹ وئیر پر کام شروع کیا ہے۔ جس میں مخیر حضرات یا کسی ڈونر ادارے کی جانب سے بھیجی گئی قربانی کو ریجنز اور اضلا ع میں مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کے پیش نظر قربانی کی بکنگ، خریداری، ذبیح کی تاریخ و مقام اور ڈونر رپورٹنگ کا تمام ریکارڈ سافٹ ویئر کے ذریعے مرتب کیا جاتا ہے۔
غزہ متاثرین کیلئے قربانی کا اہتمام: عام دن تو جیسے تیسے گزر جاتے ہیں لیکن خوشی کے تہوار میں احساس محرومی بڑھ جاتا ہے۔ الخدمت ہر عید الاضحیٰ پر ناگہانی آفت یا بد امنی سے متاثرہ علاقوں میں خاص طور پر قربانی فی سبیل اللہ کا گوشت پہنچانے کا اہتمام کرتا ہے۔ گزشتہ سالوں میں پاکستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں سمیت افغانستان ، میانمار اور شامی مہاجرین کے لیے قربانی کا گوشت پہنچایا گیا۔ الخدمت فائونڈیشن اِسی احساس کے ساتھ خاص طور پراہل فلسطین اپنے بہن بھائیوں کے لیے قربانی فی سبیل اللہ کا اہتمام کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے الخدمت فائونڈیشن کراچی میں اہل فلسطین کے لیے قربانی کے جانور قربان کرنے کا اہتمام کر رہی ہے۔ جو انٹرنیشنل سٹینڈرڈز کے مطابق ہاف کُک کے بعد ٹِن پیک میں اہل غزہ کے لیے بھجوائے جائیں گے۔ یہ ٹِن پیکس 2سال تک قابل استعمال ہوں گے۔بیرون ممالک سے مخیر حضرات کا الخدمت پر اعتماد: پاکستان سے مخیر حضرات کے ساتھ ساتھ الخدمت کو ملنے والی قربانیوں کا ایک بڑا حصہ بیرونِ ممالک مقیم پاکستانیوں اور برادر تنظیموں کی بھیجی گئی قربانیوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ یورپ، امریکہ اور ایسے ممالک جہاں جانور خرید نا، اس کی دیکھ بھال کرنا، قربانی کرنا اور اس کا گوشت تقسیم کرنا قدرے مشکل ہے یا قربانی کی سہولتیں میسر نہیں اور وہاں کے قوانین بھی اس حوالے سے سخت ہیں۔ الخدمت فائونڈیشن چونکہ ملک بھر میں قربانی فی سبیل اللہ کا وسیع تجربہ رکھتی ہے لہذا بیرون ممالک سے مخیر حضرات اپنی قربانی کی رقم الخدمت فائونڈیشن کو بھجواتے ہیں جو قربانی کے تمام مراحل مکمل کرنے کے بعد قربانی کا گوشت مستحقین تک پہنچانے کا اہتمام کرتی ہے۔
تجربانی طور پرکیٹل فارمزکا قیام : گزشتہ سالوں میں قربانی کے جانوروں میں مختلف بیماریوں کے خطرات کے پیش نظر الخدمت فائونڈیشن نے تجرباتی بنیادوں پر کیٹل فارمزکا اہتمام بھی کیا ہے تاکہ بروقت جانور خرید کر ویٹر نری ڈاکٹر کی نگرانی میں صحت مند ماحول میں ان جانوروں کی نگہداشت اور پرورش کی جا سکے۔
جدید سلاٹرہائوس میں قربانی:دور حاضر کے رجحانات کے پیش نظر اب ملک گیر قربانی کرنے اور اس کا گوشت دور دراز پسماندہ علاقوں میں مستحق افراد تک پہنچانے کے لئے جدید طریقہ کار اپنائے جارہے ہیں۔ الخدمت قربانی کا یہ عمل روایتی طریقہ کار کے ساتھ ساتھ جدید سلاٹر ہائوسز میں بھی سرانجام دیتی ہے۔ کراچی، لاہور اور فتح جنگ میں جدید سلاٹر ہاسزکی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ جہاں ذبیح، گوشت کی کٹنگ اور اس کے بعد پیکنگ کا کام ہائی جینک ماحول میں تجربہ کار عملے کی زیر نگرانی جدید ترین مشینوں کے ذریعے سرانجام دیا جاتا ہے۔
چِلرز کے ذریعے گوشت کی ترسیل: گوشت کو موسمی اثرات سے بچانے اور تازگی برقرار رکھنے کے لئے حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے چلر ٹرکوں کے ذریعے دور دراز علاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔
رپورٹنگ: مخیر حضرات کی جانب سے ملک اور بیرون ممالک عطیہ کی گئی قربانی کی باقاعدہ رپورٹنگ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس کے لیے قربانی سافٹ وئیر کے ذریعے آٹو جنریٹڈ کوڈ کے مطابق جانور کی تصاویر، قربانی کے مراحل، جگہ وغیرہ کی اطلاع بذریعہ وٹس ایپ دی جاتی ہے۔ تاکہ مخیر حضرات ناخن اور بال ترشنے کا اہتمام کر سکیں۔
آگاہی مہم: الخدمت ملک بھر میں قربانی فی سبیل اللہ عطیہ کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے قربانی سے متعلق آگاہی مہم کا انعقاد بھی کرتی ہے۔ آگاہی مہم میں قربانی کی فضیلت کے حوالے سے علماء کرام، صحت مند جانوروں اور گوشت کے حوالے سے لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ، سینئر ویٹنری ڈاکٹرز، پنجاب فوڈ اتھارٹی اور سلاٹر ہائوسز سے سپیشلسٹ کو سیمینارز میں دعوت دی جاتی ہے۔ اِس کے علاوہ چرم قربانی کو محفوظ بنانے اور قربانی کے بعد آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے بھی آگاہی مہم کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
وطن عزیز کی ابتر ہوتی معاشی صورتحال نے کاروبارِ زندگی کو شدید متاثر کیا ہے، عام انسان کے لئے دیگر اخراجات کو پورا کرنا تو درکنار دو وقت کی روٹی کا بندوبست بھی دشوار ہوگیا ہے۔ ایسے میں اگر الخدمت جیسے ادارے فلاحِ عامہ کے لئے نیک نیتی کے ساتھ اس کام کو مشن سمجھ کر سر انجام دے رہے ہیں تو اس سے بہتر اور کوئی خدمت ہو ہی نہیں سکتی۔ اس سے ایک طرف تو ابتر ہوتی معاشی صورتحال میں ملک کو زرِ مبادلہ حاصل ہوگا جس کی تاحال اشد ضرورت ہے، تو دوسری جانب الخدمت کے ملک بھر میں موجود مستعد اور دیانتدار رضاکاران کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے ہزاروں یتیموں، بیوائوں اور بے سہارا خاندانوں کو بروقت قربانی کا گوشت بھی میسر آئے گا۔





