تازہ ترینخبریںپاکستان

ریپ کیسز میں شک کی بنیاد پر گرفتار ملزمان نہ صرف رہا بلکہ مقدمات خارج کیے جائیں

لاہور ہائیکورٹ نے خواتین سے ریپ کے کیسز میں  قانونی نکتہ طے کردیا۔

جسٹس طارق ندیم نے خاتون سے ریپ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔عدالت نے خاتون سے ریپ کے مقدمے میں سزائے موت کے2 ملزمان کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔عدالت نے ملزم محمد جیند اور زاہد کریم کو 7 سال بعد رہا کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس طارق ندیم نے فیصلے سناتے ہوئے بتایا کہ خواتین سے ریپ کے ملزمان کو شک کی بنیاد پر سزا نہیں دی جاسکتی اورکیسز میں شک و شہبات  کا فائدہ ملزمان کودینا چاہیے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ خواتین سے ریپ کے کیسز میں شک کی بنیاد پر گرفتار ہونے والےملزمان کو نہ صرف رہا کیا جائے  بلکہ مقدمات ہی خارج کیے جائیں۔

فیصلے میں یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں ملزمان کے خلاف گجرات پولیس نے خاتون سے زیادتی کا مقدمہ درج کیا،دونوں ملزمان کے خلاف 8 روز کی تاخیر کے بعد مقدمہ درج کیا گیا اور دونوں ملزمان کے خلاف کوئی محلے کا گواہ  نامزد نہیں کیا گیا۔

اس کے علاوہ متاثرہ خاتون کی فیملی کی خاتون گواہ بھی چشم دید گواہ نہیں ہیں اورمتاثرہ خاتون نے بتایا کہ وہ ملزمان کو نہیں جانتی مگر جرح میں کہتی ہے کہ دونوں ملزمان ایک دوسرے کو زاہد اور محمد جیند کے نام سے پکار رہے تھے۔

فیصلے میں درج ہے کہ پراسکیوشن نے ملزمان کی شناخت پریڈ بھی نہیں کروائی اورمتاثرہ خاتون کا 9 روز بعد میڈیکل کروایا گیا جب کہ خاتون کا میڈیکل کرنے والی ڈاکٹر نے بتایا کہ زیادتی سے متعلق مواد نہیں ملا، پراسکیوشن بری طرح سے ملزمان کے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی۔

واضح رہے کہ دونوں ملزمان کو مقامی سیشن کورٹ نے سزائے موت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی،دونوں ملزمان نے سزا کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button