Ali HassanColumn

سابق سندھ وزراء کے گھروں سے ڈالر بر آمد

علی حسن
قومی احتساب بیورو کے حوالے سے جو خبریں گشت کر رہی ہیں ان کے مطابق نیب سندھ کے مختلف شہروں میں سابق صوبائی وزرا ء اور سرکاری ملازمین کے گھروں پر چھاپے مار کر بھاری باری رقمیں بر آمد کر رہا ہے۔ سابق صوبائی وزیر ایکسائز ٹیکسیشن اور خوراک مکیش چاولہ کے گھر پر چھاپے میں 61ارب روپے کے علاوہ ڈالر اور دیگر مختلف ممالک کی کرنسی بھی بر آمد ہوئے ہیں۔ مکیش کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے اس کے گھر سے برآمد کی جانے والی رقم سے دست برداری کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی اہم ترین شخصیت کو اس پیسے کا مالک قرار دیا ہے۔ یہ شخصیت پاکستان سے دبئی جا کر قیام کر رہی ہے۔ پارٹی کے اہم ترین رہنما نے صوبہ سندھ کے کئی سابق وزراء کو بھی دبئی طلب کر کے ملاقاتیں کیں ہیں۔ مکیش چاولہ گزشتہ پندرہ سالوں سے سندھ میں وزیر ہیں۔ انہوں نے صوبہ کے مختلف شہروں میں شراب خانے کھولنے کے بے حساب اجازت نامے جاری کئے ہیں۔ ایک ایک اجازت نامہ جاری کرنے کی بھاری بھاری رقم وول کی گئی تھیں۔ سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹیں بھی کسی مقصد کے بغیر تبدیل نہیں کی گئی ہیں۔ مکیشں کے والد صوبہ میں اپنے زمانے میں چنگی ناکوں کے سب سے بڑے ٹھیکیدار ہوا کرتے تھے۔ مکیش کی ایک بہن ایوان بالا کی رکن بھی رہی ہیں۔ سابق صوبائی وزیر شازیہ مری کے بارے میں اطلاع ہے کہ ان کے گھر سے 97 ارب روپے بر آمد کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ شازیہ کی بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ دیرینہ وابستگی ہے۔ ان کے والد مرحوم عطا محمد مری اور والدہ مرحومہ پروین مری بھی قومی اور صوبائی اسمبلی کے رکن رہے تھے۔ ماں باپ مسلم لیگی تھے۔ بیٹی نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور صوبہ اور وفاق میں وزارتوں میں شامل رہیں۔ شازیہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انچارج تھیں ۔ ماضی میں فرزانہ اس پروگرام کی انچارج تھیں وہ بھی بہت بڑی رقم لے کر پاکستان سے فرار ہو کر امریکہ جا بسی ہیں۔ نیب سے مکیش اور شازیہ مری اور سرکاری افسران کے گھروں پر چھاپوں اور بھاری بھاری رقوم کی بر آمدگی کی اطلاعات کی تصدیق کے لئے کوشش کی گئیں جو کامیاب نہیں ہو سکی۔ کہا جاتا ہے کہ مکیش کے گھر کے ہر ہر حصے سے رقم بر آمد ہوئی ہیں۔ ان کے ملازمین کے گھروں سے رقمیں ملی ہیں اور حد تو یہ ہے کہ ان کے غسل خانہ اور بیت الخلاء میں سے بھی ڈالر اور غیر ملکی کرنسی بر آمد ہوئی ہے۔ نیب ان خبروں کی بر وقت تصدیق یا تردید کیوں نہیں کر سکتا ہے۔ اسی طرح شازیہ کے گھر کے بارے کی اطلاعات ہیں۔ کراچی میں کورنگی مونسپل کارپوریشن کے ایک افسر کے گھر پر تو راولپنڈی سے آکر نیب کی ٹیم نے چھاپہ مارا ہے اوتر ایک چینل پر خبر تھی کہ چھاپہ میں سونے کی اینٹیں بر آمد ہوئی ہیں۔
کراچی میں ایک با اثر سرکاری افسر کے گھر پر چھاپہ میں 10کروڑ ڈالر، 20 کروڑ پاکستانی، 500 تولہ سونا نکلے۔ اور مہنگی ترین ولائتی شراب اور نائجیرین کوکین کی بڑی مقدار کروڑوں روپے کی برآمد ہوئی ہے۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ گھر سے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور مختلف اداروں کے جعلی سروس کارڈز برآمد ہوئے ہیں۔ چھاپے کے دوران کئی سرکاری افسران اور پیپلز پارٹی سندھ حکومت کے کئی صوبائی وزراء کے فرنٹ مین بھی موجود تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس بنگلے پر سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کے وزراء اور سندھ بیوروکریسی کے سیکرٹریز، ڈائریکٹرز اور سندھ پولیس کے ایس ایچ اوز کی اور اندرون سندھ کے مختلف شہروں اور کراچی کے اضلاع کے ٹائون افسران کی کرپشن کی رقم کی وصولی اور ریکوری ہوتی ہے۔ نیب راولپنڈی نے بھی ایک کارروائی میں کراچی میں کورنگی میونسپل کارپوریشن کے ایک سابق ذمہ دار افسر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر اربوں روپے کی مالیت کے ڈالر اور سونا برآمد کیا ہے۔ سندھ میں پابندی کے باجود قیمتی سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ اور ریگولرائزیشن کے معاملے پر نگراں صوبائی حکومت نے سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ نے ضلع شرقی، ملیر، کورنگی، غربی، کیماڑی میں الاٹمنٹ اور ریگولرائزیشن کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ محکمے نے 28 اگست کو تفصیلات طلب کیں لیکن تمام مختار کار حقائق اور ریکارڈ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ محکمے نے دو روز میں تفصیلات فراہم نہ کرنے پر قانونی کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔ سابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پارٹی کے سابق صوبائی اور وفاقی وزراء کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ ایک بیان میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ انتخابات آنے پر پیپلز پارٹی کے مخالفین اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں، مخالفین جانتے ہیں کہ وہ جتنے اتحاد بنائیں انتخابات میں جیت پی پی کی ہی ہوگی۔ ناصر حسین شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے دبئی میں آصف زرداری سے ملاقات کی ہے۔ سابق صدر نے انتخابات کی تیاری تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے اتوار کی شب کراچی میں تقریباً 50 کاروباری شخصیات کے ساتھ تقریباً پانچ گھنٹہ طویل نشست میں معیشت بچائو انقلابی مشن اور اسکو کامیاب بنانے کے عزائم کا اظہار کیا۔ سوشل میڈیا پر اطلاعات کے مطابق آرمی چیف نے غیر مبہم وعدے کئے کہ ملک سے ٹیکس چوری کلچر نام فائلر نظام اسمگلنگ رشوت ستانی سندھ کے کرپٹ’’ سسٹم‘‘ کا خاتمہ ہوگا ۔ ڈالرائزیشن ایران سے تیل اسمگلنگ افغانستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ اسمگلنگ زیرو ہوگی فوری نجکاری پروگرام کا آغاز ہوگا چھ ماہ میں قومی کارپوریشنز کو سدھارا جائے گا پاکستانی میں غیر قانونی مقیم غیر ملکی شہریوں بشمول افغانوں کو واپس بھیجا جائے گا ۔ آرمی چیف کو یقین محکم ہے کہ پاکستان کے عظیم دوست ممالک چین سمیت بہت بڑی تقریباً 75 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے لئے تیار ہیں۔
صوبہ سندھ میں جس بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی ہے اس کی مثال ہی نہیں ملتی ہے۔ کرپشن کے تالاب میں ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی خربوزوں نے خربوزوں کو دیکھ کر رنگ بدلا ہے۔ اگر مقتدر حلقے کرپشن کی اس بہتی گنگا پر قابو پا سکیں تو صوبہ کے عوام کا ہی بھلا ہو سکتا ہے۔ صوبہ سندھ میں کرپشن کے بہتے سمندر کی وجہ سے عوام الناس جس بڑے طریقے سے ڈوبے ہیں اسے روکنے والا کوئی نہیں تھا۔ لیکن عوام الناس کے ڈوبنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کی لٹیا بھی ڈبو دی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button