
لاہور میں سینئر صحافی ایاز امیر پر نامعلوم افراد کی جانب سے مبینہ طور پر حملہ کیا گیا اور ان کا موبائل اور پرس بھی لے گئے۔
نجی ٹی وی ‘دنیا نیوز’ سے منسلک سینئر صحافی ایاز امیر نے حملے کے حوالے سے بتایا کہ آج ہم پروگرام کے بعد نکلے تو ایک گاڑی نے بڑے عجیب طریقے سے میری گاڑی کو روکا، ایک آدمی نے کورونا والا ماسک پہن کر ڈرائیور کو جھپٹ لیا، ہم نے کھڑکی کے شیشے نیچے کیے کہ یہ گاڑی ایسے کیوں چلا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس سے تکرار کر رہا تھا کہ تم کون ہو تو دو آدمی میری طرف آئے اور مجھے مارا اور کھینچ کر زمین پر گرا دیا اور وہاں بھی باقاعدہ حملہ کیا گیا کیونکہ یہ سڑک پر رش ہوتا ہے تو وہاں پر لوگ اکٹھا ہو گئے، میرا پرس اور موبائل جو سامنے پڑے ہوئے تھے وہ بھی لے گئے۔
Ayaz Amir speaks after being attacked by six unidentified persons on Lahore's Abbott Road #AyazAmir #DunyaNews pic.twitter.com/AqabLIPZ4V
— Dunya News (@DunyaNews) July 1, 2022
ٹوئٹر پر تصاویر گردش کر رہی ہیں، جس میں وہ اپنی کار میں بیٹھے ہیں جبکہ ان کی قمیض پھٹی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ایاز امیر کی جانب سے ایک سیمینار میں خطاب کے بعد یہ واقعہ پیش آیا، جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بھی موجود تھے، اس سیمینار کو اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا جس کا موضوع ‘ رجیم چینج اینڈ اٹس فال آؤٹ آن پاکستان’ تھا۔
ان کی تقریر کے جو حصے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے اور سینئر صحافیوں کی جانب سے اس کو شیئر کیا گیا، ان میں ایاز امیر پاکستان میں ملیٹری اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر تنقید کر رہے تھے جبکہ وہ عمران خان کو ان کے دور میں کی گئیں غلطیوں کی بھی نشاہدی کر رہے تھے۔
Senior journalist #AyazAmir attacked in #Lahore.The pattern is clear.People with criminal backgrounds also ordered to register bogus FIRs against many journalists for questioning #RCO
Were criminals tasked to
attack Ayaz Amir after historic speech on #RegimeChangeOperation? pic.twitter.com/UPvVvkqH1v— Arshad Sharif (@arsched) July 1, 2022
ایاز امیر پر حملے کی اطلاعات کے فوراً بعد عمران خان نے سینئر صحافی پر پُرتشدد حملے کی شدید مذمت کی۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا کہ صحافیوں، اپوزیشن اور شہریوں کے خلاف تشدد اور جعلی ایف آئی آرز کے ساتھ پاکستان بدترین فسطائیت کی طرف جا رہا ہے۔
I condemn in strongest terms the violence against senior journalist Ayaz Amir today in Lahore. Pak descending into the worst kind of fascism with violence & fake FIRs against journalists,opp politicians, citizens.When the State loses all moral authority it resorts to violence.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 1, 2022
ان کا کہنا تھا کہ جب ریاست اخلاقی اختیار کھو دیتی ہے تو وہ تشدد کرتی ہے۔







