سپیشل رپورٹ

اسرائیلی اندازوں کے مطابق حزب اللہ کی ’میزائل پاور‘ اور جنگی صلاحیت کتنی ہے؟

اسرائیلی "اسرائیل ہیوم” نے کہا ہے کہ اگرچہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے گذشتہ ہفتے اپنے خطاب میں اعلان کیا تھا کہ ان کی تنظیم کے ارکان کی تعداد تقریباً 1 لاکھ ہے لیکن اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے، جب کہ اسرائیلی الما ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا اندازہ ہے کہ اس تنظیم کے پاس دسیوں ہزار کم فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ اور میزائل ہیں۔

اخبار نے انکشاف کیا کہ کئی سو لبنانیوں نے تنظیم میں شامل ہونے کے لیے نوٹس کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا لیکن اس کے باوجود حزب اللہ کے پاس ایک حقیقی فوج ہے۔

اخبار کے مطابق جب کہ حالیہ ہفتوں میں حزب اللہ کے خلاف کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور ایران نواز تنظیم کے خلاف ایک جامع جنگ چھڑنے یا لبنان میں اسٹریٹجک اہداف کے خلاف ایک بڑا حملہ شروع کرنے کے امکانات کے بارے میں بڑے پیمانے پر بات چیت ہو رہی ہے۔
میزائلوں کی تعداد
جہاں تک تنظیم کے اندر موجود میزائل سسٹم کا تعلق ہے تو اسرائیلی الما ریسرچ انسٹی ٹیوٹ جو شمالی میدان پر نظر رکھتا ہے نے اندازہ لگایا ہے کہ حزب اللہ کے پاس دسیوں ہزار کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور راکٹوں کا ذخیرہ ہے۔

ALMA ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے تصدیق کی کہ "حزب اللہ بہت تیزی سے گراڈ اور بلاک میزائلوں کو گائیڈڈ سسٹم سے لیس کررہی ہے۔ جو چیز خاص طور پر تشویشناک ہے وہ مختصر فاصلے کا مسئلہ ہے، جو تقریباً 65,000 میزائلوں تک کا ذخیرہ ہوسکتا ہے
اس تناظر میں یہ بات قابل غور ہے کہ اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ فوج کی طرف شروع کی جانے والی بہت سی کارروائیاں بالآخر لبنانی حدود میں ہوں گی۔
گائیڈڈ ہتھیاروں کا ذخیرہ
جہاں تک گائیڈڈ ہتھیاروں کا تعلق ہے اگر حزب اللہ کے پاس مجموعی طور پر جب طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ اور میزائل شامل کیے جائیں تو حزب اللہ کے پاس اندازاً 250,000 ہتھیار ہیں۔

گذشتہ مئی میں اخبار "اسرائیل ہیوم” میں پہلی بار شائع رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حزب اللہ نے ماہرین کے اندازوں کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں گائیڈڈ ہتھیار جمع کر لیے ہیں
اسرائیل نے حزب اللہ کے ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔ مگرحزب اللہ کا گائیڈڈ اسلحہ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

اسرائیلی "الما” انسٹی ٹیوٹ نے اندازہ لگایا کہ حزب اللہ کا "فتح 110” میزائل 330 کلومیٹر کی رینج تک مار کرسکتا ہے۔ان کے اثرات کی رینج 10 میٹر تک ہوسکتی ہےاور یہ ایک گائیڈڈ میزائل ہے
ایک اندازے کے مطابق حزب اللہ کی ایلیٹ ’رضوان فورسز‘ کے ارکان کی تعداد 2500 کے لگ بھگ ہے۔ اسرائیل میں اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے بعد ایلیٹ فورسز کے اہلکارآٹھ کلو میٹر سرحد سے پیچے چلے گئے۔

حزب اللہ ملیشیا کی ریزرو فورس کی تعداد کے بارے میں تنظیم کے قریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایاکہ "لبنان میں جنگ چھڑنے کی صورت میں اور نصر اللہ کی منظوری سے عراق میں حزب اللہ بریگیڈ اور نجبا موومنٹ اسرائیل کے خلاف جنگجو بھیجنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں

جواب دیں

Back to top button