سپیشل رپورٹ

30 سال کے راز سینے میں ہیں٬ سب کے بھرم توڑ دوں گا٬ ملک ریاض

بحریہ ٹاؤن کے مالک اور 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستانی عدالت کی جانب سے ’مفررو‘ قرار دی گئی کاروباری شخصیت ملک ریاض کا کہنا ہے کہ نیب کی پریس ریلیز بلیک میلنگ کا نیا مطالبہ ہے مگر وہ نہ تو کسی کے خلاف گواہی دیں گے اور نہ ہی کسی کے خلاف استعمال ہوں گے۔

انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’ گواہی کی ضد‘ کی وجہ سے بیرون ملک منتقل ہوئے ہیں۔

ملک ریاض نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ’میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا آج بھی یہ فیصلہ ہے چاہے جتنا مرضی ظلم کر لو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔‘

یاد رہے کہ منگل کے روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے عوام الناس کو ’تنبیہ‘ کی تھی کہ وہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے دبئی میں شروع ہونے والے نئے پراجیکٹ میں سرمایہ کاری نہ کریں کیونکہ ایسے کسی بھی اقدام کو ’منی لانڈرنگ‘ تصور کیا جائے گا۔

نیب کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ملک ریاض اس وقت ’عدالتی مفرور‘ کی حیثیت سے دبئی میں مقیم ہیں اور انھوں نے وہاں ایک نیا پراجیکٹ شروع کیا ہے۔

اپنے بیان میں ملک ریاض نے الزام عائد کیا کہ ’نیب کے پریس ریلیز دراصل بلیک میلنگ کا نیا مطالبہ ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں ضبط کرہا ہوں لیکن دل میں ایک طوفان لیے بیٹھا ہوں، اگر یہ بند ٹوٹ گیا تو پھر سب کا بھرم ٹوٹ جاے گا۔ یہ مت بھولنا کہ بچھلے 25، 30 سالوں کے سب راز ثبوتوں کے ساتھ محفوظ ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کسی کے خلاف استعمال ہوں گے اور نہ ہی کسی سے بلیک میل ہوں گے۔

خیال رہے کہ عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ملک ریاض کو مفرور قرار دے رکھا ہے

جواب دیں

Back to top button