دنیا

ایران کے صرف آدھے میزائل ہی گرائے جا سکے: امریکہ

ہفتے کی رات سینکڑوں ڈرونز اور میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل پر غیر معمولی ایرانی حملہ دو ہفتوں سے جاری کشیدگی کی انتہا کو ظاہر کرتا ہے۔ اس دوران واشنگٹن نے خطے کی صورتحال کو خراب ہونے سے روکنے کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔

امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام کے اعلان کے مطابق امریکہ اور یورپی ڈسٹرائر کی مدد سے 80 سے زیادہ ڈرونز اور کم از کم چھ بیلسٹک میزائلوں کو ایران اور یمن سے اسرائیل پر داغے جانے کے دوران تباہ کردیا گیا۔

اس سلسلے میں دو امریکی حکام نے پیر کے روز اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ایران نے اسرائیل پر جو بیلسٹک میزائل فائر کیے ان میں سے کم از کم نصف اسرائیل میں اپنے اہداف تک پہنچنے سے پہلے گرے۔

ایک سینیر امریکی اہلکار نے نیوز نیٹ ورک کو بتایا کہ ایران کی جانب سے 300 سے زیادہ ڈرون، کروز میزائل اور بیلسٹک میزائل داغے گئے اور 115 سے 135 بیلسٹک میزائلوں نے اسرائیل کو نشانہ بنایا۔

صرف آدھے میزائل ہی مار گرائے گئے

اس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل اور دیگر ممالک کو ایران نے کل رات داغے گئے بیلسٹک میزائلوں میں سے صرف نصف کو مار گرایا۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا کہ اس نے 80 سے زائد ڈرونز اور 6 بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کر دیا ہے جنہیں ایران اور یمن سے اسرائیل پر داغا گیا تھا۔

انہوں نے "ایکس” پلیٹ فارم پر شائع ہونے والے ایک بیان میں مزید کہا کہ ان کی افواج نے یمن میں حوثی کے زیر کنٹرول علاقوں میں ایک بیلسٹک میزائل اور 7 ڈرونز کو لانچ کرنے سے پہلے تباہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ "ہماری افواج ایران کی طرف سے کیے جانے والے خطرناک اقدامات کے مقابلے میں اسرائیل کے دفاع کے لیے تیار ہیں”۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button