تازہ ترینخبریںپاکستان

آمنہ ملک ناقابل یقین عورت، بدنیتی سے معلومات لیں، سپریم جوڈیشل کونسل

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعودکیخلاف شکایت کی کارروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا.

حکمنامہ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے قرار دیاہے کہ شکایت کنندہ آمنہ ملک ایک ناقابل یقین عورت ہے جس نے بدنیتی سے یہ معلومات لی ہیں اور اس نے ہمارے اکثر سوالوں کے جواب میں سچ نہیں بیان کیا جبکہ رول 12 کوڈ آف سول پروسیجر 1908 اور کوڈ اف کریمنل پروسیجر 1898 کی دفعہ 363 کے تحت آمنہ ملک کا بیان قلم بندکیا اورشکایت کنندہ کیخلاف کارروائی پر بعد میں غور کیا جائے گا۔

چیئر مین / جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن جسٹس سید منصور علی شاہ جسٹس محمد امیر بھٹی ،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور جسٹس اختر افغان چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ پر مشتمل سپریم جوڈیشل کونسل نے پیر 20نومبر کو جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف آمنہ ملک کی شکایت کی سماعت تو اس موقع پر جواب گزار جج ،جسٹس سردار طارق مسعود ،اٹارنی جنرل منصور عثمان عوان اور شکایت کنندہ آمنہ ملک بھی موجود تھیں .

46 سالہ آمنہ ملک نے حلف اٹھاکر کہا کہ میں لارنس روڈ لاہور کی رہائشی ہوں، میں نے 16 جون 2023 کوجسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف ایک شکایت جمع کرائی تھی ،جس کا ٹائٹل تھا Greed is the inventer of In justice میں نے اس شکایت کا جائزہ لیا ہے اور تصدیق کرتی ہوں کہ یہ وہی شکایت ہے جس پر مجھے 28 اکتوبر 2023 کو سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے نوٹس موصول ہواتھا ،جس میں مجھے اپنی شکایت کے حوالے سے معاون مواد فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، جس پر میں نے تین نومبر 2023 کو ایک خط لکھا تھا ،جس کیساتھ انکم ٹیکس ارڈیننس 2001 کی دفعہ 122 کے تحت جاری چھ صفحات کی ایک دستاویزلف کی تھی.

حکمنامہ کے مطابق اجلاس میں جسٹس سردار طارق مسعود نے بھی اپنا جواب پیش کیا اور اسے با آواز بلند پڑھا ، اس موقع پر سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے آمنہ ملک سے کچھ سوالات کیے گئے ،(سوال )کیا آپ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کو جانتی ہیں؟ (جواب )جی میں انہیں جانتی ہوں؟ (سوال )کس حوالے سے ؟(جواب )میں انہیں جانتی ہوں کہ ایک مشہور وکیل ہیں، (سوال )کیا عبداللہ ملک آپ کے خاوند ہیں ؟جو کہ اظہر صدیق کے جونیئر ایسوسی ایٹ وکیل ہیں؟(جواب ) جی میرے خاوند ہیں، (سوال )کیا آپ نے یا آپ کے خاوند نے اظہر صدیق کو اس شکایت کی کاپی مہیا کی تھی ،(جواب ) مجھے نہیں معلوم ، (سوال ) یہ شکایت کس نے ڈرافٹ کی ہے ؟(جواب ) یہ میری ٹیم نے کی تھی، (سوال )ٹیم سے آپ کی کیا مراد ہے؟(جواب ) کوئی جواب نہیں دیا گیا ،(سوال ) کیا آپ جسٹس سردار طارق مسعود کے جواب سے مطمئن ہیں ؟(جواب ) جی میں مطمئن ہوں ،(سوال ) آپ نے ایف بی آر کے آرڈر کی کاپی کہاں سے لی تھی جو کہ آپ نے خط کے ساتھ لگایا ہے اور جس کا آپ نے اپنی شکایت میں ذکر کیاہے ؟ (جواب )جواب دینے سے انکار، (سوال )کیا آپ انکم ٹیکس دیتی ہیں؟ (جواب )نہیں،(سوال ) کیا آپ کا خاوند انکم ٹیکس دیتا ہے؟ (جواب )نہیں (سوال )کیا آپ سردار طارق مسعودسے کچھ پوچھنا پسند فرمائیں گی ؟ (جواب )نہیں میں ان کے اس جواب سے مطمئن ہو گئی ہوں اور میں ان سے کچھ بھی نہیں پوچھنا چاہتی ،جسٹس سزا طارق مسعود نے پوچھا کہ(سوال ) آپ کس کے کہنے پر یہ سارا کچھ کر رہی ہیں؟ (جواب )کوئی جواب نہیں دیا،(سوال ) کیا آپ اور آپ کے خاوند کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہے ؟(جواب )میرا نہیں ،خاوند کے بارے میں علم نہیں ،(سوال ) آپ اظہر صدیق کا ٹویٹ دیکھیں جو میرے جواب کے ساتھ لف ہے

اس کو کیسے پتہ چلا کہ آپ نے یہاں پر شکایت درج کرائی ہے؟ (جواب )اس کا جواب آپ اظہر صدیق سے ہی لیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button