تازہ ترینخبریںپاکستان

سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کیس کا فیصلہ آج سنائے گی

 سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کیس کا فیصلہ آج سنائے گی، چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینچ نے 19 جون کوفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجربینچ نے19جون کوفیصلہ محفوظ کیا تھا، دوران سماعت اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا آرٹیکل 188کےتحت عدالت کونظر ثانی کا اختیارہے، آرٹیکل 188کے تحت کوئی لمٹ نہیں، 184(3)کے تحت مقدمات اور اپیل کوایک طرح ٹریٹ نہیں کیا جاسکتا۔

جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قانون سازی کرنے کا اختیار قانون سازوں کے پاس موجود ہے ،نظر ثانی اور اپیل کو ایک جیسا کیسے دیکھا جا سکتاہے ؟عدالت کو حقائق کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا، نظر ثانی کا دائرہ اختیار بڑھا دیا جائے تو کیا یہ تفریق نہیں ہوگی۔

خیال رہے الیکشن کمیشن کی جانب سےپنجاب میں عام انتخابات کے التوا کوپی ٹی آئی نے چیلنج کیا تھا، جس پر حکومت کی جانب سےریویوآف ججمنٹ ایکٹ پیش کرکےکیس سننےوالےبینچ پر اعتراضات اٹھائے گئے تھےاور نئے قانون کےتحت عوامی مفاد کےمقدمات میں نظرثانی اپیلزلارجربینچ میں سننے کا قانون بنایا گیا تھا۔

ایکٹ کے مطابق آرٹیکل 184 کے تحت فیصلوں پر نظرثانی کا دائرہ کار آرٹیکل 185 کےتحت ہوگا اور نظرثانی درخواست کی سماعت فیصلے کرنیوالے بینچ سے بڑا بینچ کرے گا۔

ایکٹ میں کہا گیا تھا کہ نظرثانی کی درخواست کرنیوالے کو سپریم کورٹ کا کوئی بھی وکیل کرنے کاحق ہوگا جبکہ آرٹیکل184کےتحت ماضی کے فیصلوں پربھی نظرثانی درخواست دائر کرنے کاحق ہوگا۔

ایکٹ کے اطلاق کے بعد ماضی کے فیصلوں پر نظرثانی درخواست 60 دن میں دائر ہوسکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button