تازہ ترینخبریںپاکستان

ملک بھر میں انتخابات ایک ساتھ کرانے کی درخواست پر سماعت جاری

اسلام آباد: ملک بھر میں انتخابات ایک ساتھ کرانےکی درخواستوں پر سماعت جاری ہے۔

الیکشن کی تاریخ پر سیاسی اتفاق رائے کے لیے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے وزیراعظم اور عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو آج طلب کیا ہے۔

آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان، سراج الحق، خالد مقبول صدیقی، اسفندیار ولی، چوہدری شجاعت حسین اور دیگر رہنماؤں کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت کررہا ہے، بنچ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔

چیف جسٹس نے گزشتہ روز کی سماعت میں کہا کہ اگر سیاسی جماعتیں انتخابات کی تاریخ بدلنا چاہتی ہیں تو عدالت ان کے ساتھ ہے، سیاسی جماعتیں ایک موقف پر آجائیں تو گنجائش نکال سکتے ہیں، سیاسی مذاکرات میں اتفاق ہوا تو ٹھیک ورنہ ہم 14مئی کا حکم دے چکے ہیں۔

19 اپریل کی سماعت کا حکم نامہ جاری

گزشتہ روز کی سماعت کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ 4 اپریل کا عدالت کا حکم نامہ آئین کے احکامات کے مطابق ہے، سیاسی مذاکرات کا مطلب یہ نہیں کہ آئینی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کی جائے، شہری نے ایک ہی وقت میں انتخابات کرانےکی درخواست دے رکھی ہے، بادی النظر میں درخواست گزار کے موقف میں جان ہے، انتخابات سیاسی میدان میں سیاسی قوتوں کےدرمیان لڑے جاتے ہیں۔

حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ انتخابات تمام سیاسی قوتوں کی تجاویز کے ساتھ بہترین انداز میں منعقد کیے جاسکتے ہیں تاہم یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ سیاسی مکالمے کا عمل سپریم کورٹ کے 4 اپریل کو دئیے گئے حکم کے مطابق پنجاب میں انتخابات کی تاریخ سے پہلو تہی کرنے کا باعث نہیں ہو گا، آئین کے مطابق صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 دن میں انتخابات کرانا لازم ہے۔

تین رکنی بنچ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے لیے فنڈز کے حوالے سےکہا ہے کہ حکومت 21 ارب روپے 27 اپریل تک الیکشن کمیشن کو فراہم کرے، حکومتی گرانٹ کے بل مسترد ہونے کا مطلب ہے کہ وزیر اعظم اور کابینہ ایوان میں اکثریت کھو بیٹھی ہے جب کہ اٹارنی جنرل کا موقف ہے کہ ایسا نہیں اٹارنی جنرل سے فی الحال اتفاق کرتے ہوئے حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ دوسری صورت بھی حکومت کو سنگین آئینی مسائل کی طرف لے جا سکتی ہے، عدالتی حکم کی نا فرمانی کے بھی سنگیں نتائج برآمد ہو سکتے ہیں لہٰذا ضروری ہےکہ حکومت 27 اپریل تک 21 ارب روپے فراہم کرے۔

عدالت نے سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر انتخابات 8 اکتوبر تک ملتوی کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور وزارت دفاع کی متفرق درخواستیں نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے نمٹانےکا حکم بھی دے دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button