سیاسیات

جب سیاست نعرےبازی تک محدودہوتوپرفارمنس کی توقع کیاہوگی، سپیکر پنجاب اسمبلی کی جہان پاکستان سے گفتگو

اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں کا کہنا ہے کہ

عمران خان کی کال کی کوئی اہمیت نہیں-2018 میں پی ٹی آئی کی حکومت اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے بنی – جب سیاست نعرےبازی تک محدودہوتوپرفارمنس کی توقع کیاہوگی۔
میں نے حلف لیاہے میری ذمہ داری حکومت اوراپوزیشن دونوں طرف ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
کورکمانڈر کے گھراورگاڑیوں کوجلانااس کی وضاحت پی ٹی آئی کیسے دے گی؟
میں ڈائیلاگ کاحامی ہوں مگرکوئی کرنے کے لیے تیارتوہو۔
مذاکرات کرنے ہیں توفوج سے پھراسی کویہ گالی دیتے ہیں۔
میراجنرل باجوہ کے ساتھ احترام کارشتہ ہے۔
جنرل باجوہ سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف کھل کرباتیں کیں تھیں۔
قاسم نون سے دوستی تھی ان سےملنے گیاوہاں پی ٹی آئی کے 6سے 7ایم پی اے ایز بھی تھے۔
7لوگ بانی پی ٹی آئی کوکوس رہے تھے توتب میں نے محسوس کیاکہ مجھے کرداراداکرناچاہیے۔
شہبازشریف سے بات کی کہ 7 بندے کسی بھی طرح بانی پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں ہیں۔
ان بندوں کوخوف ہے تومیں نےکہاکہ یہ میرے ذمےمیں نے جنرل فیض سے بات کی۔
جب جنرل فیض نہیں مانے تومیں جنرل باجوہ سے ملاان سے جنرل فیض کی شکایت کی۔
باجوہ سے کہاکہ آپ فیئرکرداراداکریں نیچے سے بندہ دوسری پارٹی کے لوگوں کوڈراتاہے ۔
شہبازشریف میری گاڑی میں بیٹھ کر باجوہ سے ملنے نہیں جاتے تھے یہ سب غلط باتیں ہیں۔
جنرل باجوہ نوازشریف کابہت احترام کرتے تھے ۔
جنرل باجوہ کہتے تھے کہ پانامہ کورٹ کافیصلہ تھامیرااس میں کوئی کردار نہیں تھا۔
نوازشریف کوکسی نے قائل نہیں کیاتھاکہ وہ جنرل باجوہ کوایکسٹینشن دیں۔

جواب دیں

Back to top button