Column

وفاقی محتسب: غریبوں کی عدالت

وفاقی محتسب: غریبوں کی عدالت
ضیاء الحق سرحدی
وفاقی محتسب کا ادارہ چار دہائیوں سے زائد اپنے طویل سفر کے دوران ایک مثالی جذبے اور لگن کے ساتھ عوام النا س با لخصو ص پسماندہ لوگوں کی خدمت کرنے والی غریب آدمی کی عدالت کے طور پر سا منے آ یا ہے۔ مر کز ی دفتر، اسلام آ باد کے علا وہ اس وقت ملک بھر کے25 شہروں میں وفاقی محتسب کے ذیلی دفا تر مو جود ہیں جو بدانتظامی کے شکار افراد کو مفت اور جلد انتظامی انصاف فراہم کر ر ہے ہیں۔ یہ ادارہ، محتسب کی بنیادی اقدار کو برقرار ر کھتے ہو ئے شفافیت اور جوابدہی پر یقین رکھتا ہے، کم مراعات یافتہ افراد کی خدمت کرنا اس کی پہچان اور رہنما اصول رہا ہے۔ وفاقی محتسب کے ادارے نے گزشتہ برسوں میں اپنی کارکردگی اور افادیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ شکایات سے نمٹنے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، جن کے مطابق تحقیق، تفتیش، تشخیص، جائزہ اور فیصلوں پر عمل درآمد وغیرہ پر خصوصی تو جہ دی جا تی ہے۔
سال 2024ء کے دوران، شکایات کی تعداد17 فیصد اضا فے کے ساتھ 194106سے بڑھ کر 226372 ہو گئی جب کہ فیصلوں کی تعداد 223198کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جس کے مطا بق سال 2023ء میں 193030شکا یات کے مقابلے میں سال2024ء میں 16فیصد کا اضافہ ہوا۔ فیصلوں پر عمل درآمد کی شرح میں بھی متاثر کن اضافہ ہوا جو کہ سال 2023ء کے 85.70فیصد کے مقابلے میں سال 2024ء میں 93.21فیصد تک پہنچ گئی۔ سال 2024ء کے دوران شکایت کنندگان کو 8.22بلین روپے کے برابر ریلیف فراہم کیا گیا جو کہ سال 2023ء میں 4.9بلین تھا۔
شکایات کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد، درحقیقت ملک بھر میں نئے علاقائی دفاتر کھولنے، کھلی کچہریوں کے انعقاد، تنازعات کے غیر رسمی حل کے پروگرام (IRD)کے آغاز اور محتسب کی معائنہ ٹیموں کے مختلف سر کا ری اداروں کے دوروں اور جد ید ٹیکنالوجی کے استعمال سمیت مختلف اقدامات کا نتیجہ ہے۔ وفاقی محتسب میں شکایت کر نے کے لئے وکیل کی ضرورت نہیں ہو تی، نہ ہی شکایت کنندگان کو طویل قانونی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ مقدمات60دن کی مقررہ مد ت میں نمٹا دئیے جاتے ہیں۔ یہاں شکایت درج کرانے کا طریقہ کار بھی بہت آسان ہے۔ دفتر میں ذاتی طور پر آئے بغیر، ڈاک، ای میل یا موبائل ایپ کے ذریعے بھی آن لائن شکایت کی جا سکتی ہے۔ مقدمات کی سماعت آن لائن بھی کی جا تی ہے، جس سے بزرگ یا غریب شکایت کنندگان کو سفر کی صعوبت اور سفر خرچ سے بچایا جا تا ہے۔
وفاقی اداروں کی بدانتظامی سے متعلق انفرادی شکایات کو نمٹا نے کے سا تھ سا تھ اس دفتر نے سر کا ری اداروں کے نظا م کار کے مسائل کو حل کرنے کے لیے طویل مدتی اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت کو بھی نظر انداز نہیں کیا۔ اس مقصد کے لئے اب تک 80اسٹڈیز/رپورٹس تیار کی جاچکی ہیں، جن میں پنشن اصلاحات، جیل اصلاحات، قومی بچت، اسٹریٹ چلڈرن کے مسائل وغیرہ جیسے اہم شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔ وفاقی محتسب کے نظا م کار میں بہتر ی لا نے کے لئے دیر پا اصلاحات بھی متعارف کرا ئی جا تی ہیں جن کے نتیجے میں یہ ادارہ نظا م کار میں بہتر تبد یلیوں کو متعا رف کرا نے کی ایک طاقتور علا مت بن چکا ہے اور اب محض شکا یا ت کا ازالہ کرنے والا دفتر نہیں رہا بلکہ ملک میں گڈ گورننس کا معمار ہے۔ اس ادارے نے دنیا بھر میں محتسب اور ثالثی اداروں کے لیے UNGAکی قرارداد 79/177میں دئیے گئے رہنما خطوط پر عمل پیرا ہو نے کے علاوہ پیرس اور وینس اصولوں کی روشنی میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ معیارات کے ساتھ اپنی کارروائیوں کو ہم آہنگ کر رکھا ہے۔
بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے وفاقی محتسب کے عزم کا اظہار بچوں کے لئے کمشنر برا ئے اطفال کی تقرری سے ہوتا ہے جو ملک کے دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر بچوں کے حقو ق کے لئے مسلسل کو ششیں کرتا رہتا ہے۔ شکا یات کمشنر برا ئے اطفال نے زینب الرٹ ریسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ 2 کے نفاذ میں اہم کردار ادا کیا جوقانونی فریم ورک کو جدید چیلنجوں سے ہم آ ہنگ کر کے بچوں کی حفاظت اور بہبود کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک مضبوط طریقہ کار فراہم کر تا ہے۔
وفاقی محتسب سیکر ٹیر یٹ میں سمندر پار پا کستا نیوں کے مسا ئل کے حل کے لئے’’ شکایات کمشنر برا ئے اوورسیز پا کستا نیز‘‘ کا دفتر اہم خد مات سرانجام دے رہا ہے۔ یہ بیرون ملک مقیم پا کستا نیوں کو در پیش انفرادی شکایات اور نظامی مسائل کو حل کرنے کے لئے ادارہ جاتی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے اہل خانہ کی سہولت کے لئے وفاقی محتسب کی ہدایت پر ملک کے تمام بین الا قوا می ہوا ئی اڈوں پر قائم کئے گئے’’ یکجاسہولیاتی مرا کز‘‘ کے علا وہ تمام پاکستانی مشنز میں فو کل پرسن مقرر کئے گئے ہیں تا کہ وہ سمندر پار پا کستانیوں کو درپیش مسا ئل ذاتی طو ر پر سن کر حل کر یں۔
وفاقی محتسب کا ادارہ ریاست کی آئینی ذمہ داریوں کی تکمیل میں بھر پو ر طر یقے سے اپنے قانونی فرائض سرانجام دے رہا ہے۔ اب تک 23لا کھ سے زیادہ گھرانے اس کی خدمات سے مستفید ہوچکے ہیں، جو اسے اعتماد کی فضا فراہم کرتے ہیں۔ الغر ض یہ ادارہ محتسب کے تصور کے بنیا دی اور حتمی مقصد یعنی گڈ گو رننس کے قیام کو مد نظر رکھتے ہو ئے حکومتی اداروں یا اس کے ملا زمین کے ہاتھوں انتظامی زیادتیوں، امتیا زی سلوک، استحصال، غفلت اور نااہلی کا سامنا کرنے والوں کو انتہا ئی شفا ف طر یقے سے مفت اور جلد ر یلیف فراہم کر رہا ہے۔

جواب دیں

Back to top button