تازہ ترینخبریںصحتصحت و سائنس

ٹھنڈے پانی سے تھراپی کرنا جلد کیلئے کیسا ہے؟

خواتین اپنی جلد کو خوبصورت بنانے پر بہت توجہ دیتی ہیں اور اس کے لئے وہ مختلف کریموں کا استعمال اور گھریلو ٹوٹکے بھی کرتی ہیں جو کبھی کبھار فائدہ یا نقصان پہچاتی ہیں۔

چہرے کی نرم و ملائم جلد سب کو پسند ہوتی ہے، جلد پر توجہ دینے کے بہت سے طریقے ہیں جن میں ایک آئس کیوب تھراپی بھی ہے جو تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔

لیکن کیا یہ تھراپی واقعی فائدہ مند ہے؟ اس کا جواب جاننے کیلئے آپ کو اس مضمون کا مطالعہ کرنا ضروری ہے جس میں آئس کیوب تھراپی کا طریقہ اور اس کے فوائد کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔

جین گالنٹس نامی خاتون نے ’آئس کیوبز تھراپی‘ کا اپنا تجربہ انسائڈر سےشیئر کرتے ہوئے بتایا کہ میرے چہرے پر کیل مہاسوں کا آنا معمول تھا ان کیل مہاسوں سے نجات پانے کے لیے میں نے بہت علاج کیے، فیشل کروایا، سیرم لگایا اور ڈرمیٹالوجسٹ کے مشورے سے کئی مصنوعات کا استعمال اپنے چہرے پر کیا، لیکن کچھ زیادہ تبدیلی محسوس نہیں ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ آخر کار میں نے خود گھر کے ٹوٹکے آزمانے شروع کیے، ٹک ٹاک پر میں نے ایک وڈیو دیکھی جس میں ایک لڑکی اپنا چہرہ آئس کیوب سے بھرے پانی میں ڈال رہی ہے جسے آئس واٹر فیشل کہتے ہیں۔

دیکھنے میں یہ کافی آسان لگ رہا تھا تو میں نے اس طریقے کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔ اس فیشل کو آزمانے کے لیے صرف ایک بڑے پیالے میں ٹھنڈا پانی اور کچھ آئس کیوبز ڈالنے ہوتے ہیں، کچھ لوگ اس میں کھیرے بھی شامل کرتے ہیں اور پھر ٹھنڈے پانی میں اپنا منہ کچھ منٹ کے لیے ڈالتے ہیں۔‘

جین کہتی ہیں کہ ’یہ تجربہ کرنے سے پہلے میں نے اپنے کاسمیٹک ڈرماٹولوجسٹ سے رجوع کیا تھا تاکہ آئس فیشل کے ممکنہ خطرات اور فوائد کے بارے میں معلومات حاصل کرسکوں۔

کاسمیٹک ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر مشیل گرین کہتی ہیں کہ آئس واٹر فیشل کا طریقہ نیا نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ جلد پر برف لگانے کا طریقہ نیا نہیں ہے، درحقیقت برفیلے پانی میں چہرہ ڈالنےکی تھراپی صدیوں سے چلی آرہی ہے، اس کے کئی فائدے ہیں، مثال کے طور پر یہ چہرے کی سوزش کو کم کرتی ہے، جلد کی رنگت نکھارنے میں مدد اور جھڑیوں سے نجات پانے کے علاوہ کیل مہاسے بھی کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

ڈاکٹر مشیل گرین نے مزید بتایا کہ آئس فیشل چہرے پر موجود زہریلے مادوں سے بھی نجات کا ذریعہ ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ چہرے میں خون کی روانی میں تیزی کے ساتھ ساتھ جلد کی رنگت کو نکھارتی ہے۔

جین نے انسائڈر کو بتایا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں نے اس تھراپی کا تجربہ کیا اور منثبت تبدیلی کو محسوس کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button