تازہ ترینخبریںپاکستان

حکومت سندھ نے آئی پی پیز کو زیر زمین پانی استعمال کرنے سے روک دیا

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) حکومت سندھ نے تھر پاور کمپنی کو ایل بی او ڈی کے پانی کیلئے اسٹڈی کرانے کے لئے فنڈز دینے سے انکار کرتے ہوئے آئی پی پیز کو زیر زمین پانی استعمال کرنے سے روک دیا ہے یہ فیصلے صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ کی صدارت میں تھر کول واٹر اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے جس کے منٹس جاری کردیئے گئے ہیں اجلاس میں لیفٹ بنک آؤٹ فال ډویزن ( ایل بی او ڈی ) کے پانی کو تھر پاور کمپنی کے استعمال کے لئے اسٹڈی کرانے پر غور کیا گیا سیکریٹری محکمہ آبپاشی نے بتایا کہ ایل بی او ڈی کے پانی کو آئی پی پیز کے زیر استعمال لایا جارہا ہے اس کے ڈھانچہ کی تعمیر پر 40 ارب روپے خرچ کئے جاچکے ہیں ایل بی او ڈی کا پانی آئی پی پیز کے سوا دوسرے مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکا ہے آئی پی پیز کو مکھی فرش کینال سے پانی فراہم کیا جارہا ہے چیف ایگزیکٹو افسر ٹی ای ایل نے بتایا کہ آئی پی پیز نے کنسلٹنٹ کی خدمات لی ہیں جس پر 40 اور 60 کے حساب سے رقم خرچ کی جائے گی اس کا مقصد ایل بی او ڈی کے پانی کو ٹریٹمنٹ کے ذریعہ صاف کرکے آئی پی پیز کو فراہم کرنا ہے ایک اعتراض کے جواب میں چیف ایگزیکٹو ٹی ای ایل نے بتایا کہ اس اسٹڈی پر 6 ارب روپے خرچ ہوں گے صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ حکومت سندھ نے قطعی فیصلہ کیا ہے کہ تھر کول فیلڈ میں کام کرنے والی تمام آئی پی پیز کو مکھی فرش کینال سے بلا تعطل پانی فراہم کیا جائے مگر مالی مشکلات کے باعث یہ ممکن نہیں کہ حکومت سندھ ایل بی او ڈی کے پانی کے پری ٹریٹمنٹ سسٹم کے لئے رقم فراہم کرے انہوں نے واضع طور پر رقم کی فراہمی سے انکار کرتے ہوئے آئی پی پیز کو مشورہ دیا کہ وہ مکھی فرش کینال سے پانی لیتی رہیں انہوں نے آئی پی پیز کو مشورہ دیا کہ اس طرح کے کاموں پر وہ خود رقومات خرچ کریں سیکریٹری محکمہ أبپاشی نے بتایا کہ محکمہ آبپاشی آئی پی پیز کو پانی کی فراہمی کا پابند ہے چیف انجنیئر چوٹیاریوں نے بتایا کہ تھر کول فیلڈ کے بلاک 2 کو چوٹیاریوں کے بلاک 2 سے ہر صورت مین پانی فراہم کیا جارہا ہے صوبائی وزیر توانائی نے آئی پی پیز کو عارضی طور پر زیر زمین پانی استعمال کرنے کی اجازت تو دی گئی تھی مگر آئی پی پیز نے مکمل طور پر زیر زمین پانی پر انحصار کیا اجلاس میں دو فیصلے کئے گئے پہلا یہ کہ کمیٹی تھر پاور کمپنی کی تجویز کو مسترد کرتی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایل بی او ڈی کے پانی کے استعمال پر اسٹڈی کرانے کی تجویز دی گئی تھی دوسرا یہ کہ تمام آئی پی پیز فوری طور پر زیر زمین پانی کا استعمال بند کرکے وینجھار سے پانی لیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button