تازہ ترینخبریںپاکستان

داسو پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والا چینی شہری توہین مذہب کے الزام میں گرفتار

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے ایک چینی شہری کو پولیس نے توہین مذہب کے الزامات کے تحت حراست میں لے لیا ہے۔

اس واقعے کا مقدمہ مقامی تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 سی کے تحت درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق مبینہ توہین مذہب کا واقعہ جمعے (15 اپریل) کے روز اس وقت پیش آیا تھا جب داسو پراجیکٹ میں ہیوی ٹرانسپورٹ کے شعبے کے انچارج کا پراجیکٹ پر کام کرنے والے ڈمپر ڈرائیورز کے ساتھ دورانِ ڈیوٹی نماز کی ادائیگی پر تنازع ہوا۔

ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس تنازع کے دوران چینی شہری نے مبینہ طور پر توہین آمیز الفاظ ادا کیے۔

اس واقعے کا پتا لگتے ہی شہر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور پولیس سے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

تحصیل چیئرمین داسو محمد ادریس نے بتایا کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چینی اہلکار کو پیر کے روز (17 اپریل) اپنی حراست میں لے لیا ہے جس کے بعد لوگ بھی منتشر ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے مقامی افراد کو یقین دلوایا ہے کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور ہر پہلو سے اس معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔

داسو سے تعلق رکھنے والے مولانا محمد طاہر کے مطابق داسو پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی اہلکار نے مبینہ طور پر جمعے کے روز توہین مذہب پر مبنی کلمات ادا کیے تھے۔ جمعے کے دن تو اس واقعے پر کوئی احتجاج نہیں ہوا مگر بعد میں جوں جوں تفصیلات سامنے آئیں تو لوگوں نے اس معاملے پر احتجاج کرنا شروع کیا۔

اُن کے مطابق پراجیکٹ پر کام کرنے والے ڈرائیورز کا مؤقف ہے کہ مقامی مزدور نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے جا رہے تھے تو مبینہ طور پر چینی اہلکار نے اس پر بُرا منایا اور اُن کو کہا کہ وقت ضائع ہو رہا ہے جلدی کام پر واپس آئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button