چین نے دنیا کا سب بڑا بیل تیار کرلیا
چینی انجینئروں نے دنیا کا سب سے بڑا چوپایہ روبوٹ تیار کرلیا جس کو ’مکینیکل یاک‘ (روبوٹ بیل) کا نام دیا گیا ہے ۔
یہ روبوٹ فوجی مقاصد کےلیے تیار کیا گیا ہے جو ایسے دشوار گزار اور خطرناک علاقوں میں دشمن کی نگرانی کرسکے گا جہاں پہنچنا اور پہرہ دینا فوجیوں کےلیے جان جوکھم میں ڈالنے کے مترادف ہوتا ہے۔ اس کی اونچائی ایک عام انسان کے مقابلے میں نصف ہے جبکہ لمبائی تقریباً انسان جتنی ہے۔
یہ چار پیروں پر آگے اور پیچھے چلنے کے علاوہ دائیں بائیں بھی گھوم سکتا ہے اور اپنا رُخ بدل سکتا ہے۔
یہ خود پر 160 کلوگرام وزنی سامان لاد کر 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے؛ یعنی اس کا ایک مقصد دشوار گزار علاقوں میں فوجی سامانِ رسد پہنچانا بھی ہوگا۔
ویڈیو میں یہ امریکی کمپنی ’بوسٹن ڈائنامکس‘ کے تیار کردہ روبوٹ کتے ’بِگ ڈاگ‘ جیسا دکھائی دے رہا ہے تاہم چین نے وضاحت کی ہے کہ ’مکینیکل یاک‘ مقامی مہارت استعمال کرتے ہوئے ’آزادانہ طور پر‘ بنایا گیا ہے۔
A “mechanical yak”, bionic robot developed China, can carry up to 160 kg and run at up to 10 km/hour. The robot is a very good choice for missions in remote border regions where constant monitoring is needed, for example, in high altitude plateaus, icy regions and dense forests. pic.twitter.com/okelvTevEV
— Hu Xijin 胡锡进 (@HuXijin_GT) January 18, 2022
یہ مصنوعی ذہانت والے سافٹ ویئر کے علاوہ کئی طرح کے حساسیوں (سینسرز) سے بھی لیس ہے جبکہ بدلتے ماحول اور حالات میں لڑکھڑائے بغیر چلتے رہنے کےلیے اس میں جوڑوں کے 12 ماڈیول بھی نصب ہیں جو اس کی حرکت کو ہموار رکھتے ہیں۔
اپنی انہی صلاحیتوں کی بدولت یہ روبوٹ ناہموار چٹانوں، سیڑھیوں، کیچڑ سے بھرے راستوں، ریگستانوں اور برف سے لدے میدانوں تک میں آسانی سے دوڑ سکتا ہے جبکہ فوجیوں کےلیے غذا اور اسلحہ لے جانے کے علاوہ، انسانوں کےلیے ناقابلِ برداشت ماحول میں نگرانی جیسے کام بھی کرسکتا ہے۔