’’ چیف منسٹر مینارٹی کارڈ‘‘ شاباش مریم نواز

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے گزشتہ سال25دسمبر کو لاہور کے بڑے چرچ ہائوس آف پریئر میں کرسمس کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ محمد نوازشریف اکثر کہتے ہیں کہ منیارٹی کا لفظ استعمال نہ کیا کرو، اقلیتیں ہم سے بھی زیادہ پاکستانی ہیں۔ میری تمام تر توجہ اقلیتی برادری کیلئے بہتر پاکستان اور بہتر پنجاب بنانے پر ہے، مسیحی برادری کی پاکستان کیلئے بہت بڑی خدمات ہیں، مجھے پتہ ہے کہ آپ دل سے پاکستانی ہیں اور پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں، میں آپ کا حصہ ہوں اور آپ میرا حصہ ہیں، جو اقلیتی بہن بھائیوں کو تکلیف دے گا وہ مجھے تکلیف دے گا۔ اقلیتی برادری کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ، اقلیتی برادری کے محلوں اور مذہبی مقامات کو بھی ڈویلپ کر رہے ہیں، مسیحی برادری کیلئے قبرستان چند ماہ میں تیار ہوجائے گا، اقلیتی برادری کیلئے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 60فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے، مسیحی برادری کیلئے بجٹ 200فیصد تک بڑھا دیا ہے، میرا بس چلے تو مسیحی برادری کے بجٹ کو 5ہزار فیصد تک بڑھا دوںآ پ کا بجٹ بڑھانا کسی قسم کا احسان نہیں بلکہ یہ آپ کا حق ہے، اس موقع پر انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ اقلیتی برادری کی حفاظت اور زندگیوں میں بہتری لانا ہماری ذمہ داری ہے، پنجاب حکومت 2025ء میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منیارٹی کارڈ شروع کر رہی ہے، اس منیارٹی کارڈ سے نادار اقلیتی بہن بھائیوں کی گھر بیٹھے گزر بسر کیلئے ہر تین ماہ بعد مالی معاونت فراہم کی جائے گی، مریم نواز کا یہ وعدہ سیاسی بیان نہیں تھا بلکہ ایک احساس تھا کہ مینارٹی کا بھی وطن عزیز میں اتنا ہی حصہ ہیں جنتا دوسرے پاکستانیوں کا ہے، ان کا یہ وعدہ سالوں اور مہینوں پر محیط نہیں تھا بلکہ انہوں نے محض ایک ماہ کے اندر ہی اپنا یہ وعدہ سچ کر دکھایا، انہوں نے اپنے اس وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے پاکستان کی تاریخ میں پہلا ’’ چیف منسٹر مینارٹی کارڈ ‘‘ لانچ ، کر دیا ، جس کے تحت اب پنجاب بھر میں موجود 50ہزار خاندانوں کو سہ ماہی 10500روپے ملیں گے، اس منیارٹی کارڈ کی لانچنگ تقریب کا اہتمام ایوان اقبال کمپلیکس میں کیا گیا تھا جس میں ہندو، سکھ اور کرسچن سمیت دیگر برادری کے مرد و خواتین نے شرکت کی تھی ، اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ و زیر اعلیٰ مریم نواز نے اپنے تمام پروٹوکول کو پس پشت کرتے ہوئے شرکاء کے درمیان بیٹھ گئیں جس پر وہاں موجود مرد و خواتین نے پاکستان زندہ باد کے نعروں سے ان کا خیر مقدم کیا جبکہ بشپ ندیم کامران اور سردار سرنجیت سنگھ، پنڈت لال نے دعائیں اور پراتھنا کیں، مریم نواز شریف نے اس موقع پر اے ٹی ایم مشین کے ذریعے سونیا بی بی کے مینارٹی کارڈ کی ٹرانزیکشن کا مشاہدہ کرنے کے بعد اقلیتی مرد و خواتین خواتین کو مینارٹی کارڈ تقسیم کئے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بلکہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مینارٹی کارڈ لانچ کیا ہے۔ منیارٹی کارڈ کے اجراء پر صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ، ان کی ٹیم اور بینک آف پنجاب کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ ہماری حکومت نے اقلیتی امور کے ڈیپارٹمنٹ کے بجٹ کو بڑھایا ہے۔ مینارٹی کارڈ سے 50ہزار گھرانوں ساڑھے
10ہزار روپے ہر تین ماہ ملے گا۔ ساڑھے 10ہزار رقم کوئی زیادہ نہیں، آئندہ چند سالوں میں اس رقم کو بڑھائیں گے۔ 50ہزار گھرانوں کو 75ہزار گھرانوں تک لیکر جائیں گے۔ ساڑھے 10ہزار روپے نہیں بلکہ محمد نوازشریف اور پنجاب حکومت کی طرف سے ہدیہ اور تحفہ ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ اقلیتی برادری کے عبادت گاہوں کو سجائیں گے۔ اقلیتی برادری کو احساس دلایا ہے آپ بھی ہمارے دل کے بہت قریب ہیں، انہوں نے اپنے خطاب میں واضح طور پر کہا کہ اقلیتی برادری کی حفاظت اور زندگیوں میں بہتری لانا ہماری ذمہ داری ہے، مینارٹیز کی حفاظت کا فرض پوری ذمہ دار ی سے نبھا رہی ہوں، اقلیتی برادری کے جان و مال کو خطرے میں ڈالنے والوں کا راستہ پوری قوت سے روکیں گے، پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا بھی مساوی کردار ہے، ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کیلئے کوئی بھی خطرناک صورتحال ہو تو خود نگرانی کرتی ہوں، میں نے پہلے دن ہی کہا کہ مینارٹی ہمارے لیے سرکا تاج ہیں، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی قیادت میں ایک ایسے پنجاب کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جہاں پر کسی کو کسی قسم کا کوئی ڈر، خوف یا خطرہ لاحق نہیں، مسیحی برادری کیلئے محفوظ معاشرے کے قیام پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، خوشی ہے ایسا پنجاب بن رہا ہے، جہاں ہم عید بھی مناتے ہیں، کرسمس، ایسٹر، دیوالی سمیت تمام تہوار مناتے ہیں۔ پنجاب میں گورو نانک جنم دن، بیساکھی اور ہولی بھی منائی جاتی ہے، مینارٹی بہن، بھائی، بزرگوں اور بچے بھی پاکستانی اور پنجابی ہیں، مینارٹی بھی وطن عزیز کا اتنا ہی حصہ ہیں جنتا دوسرے پاکستانی ہے۔
یقینا سبز ہلالی پرچم بھی سفید رنگ کے بغیر مکمل نہیں ہوتا، قارئین کرام ! اگر پنجاب حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو بلاشبہ مہنگائی کا طوفان تھمتے ہوئے اب اپنے واپسی کے راستے پر گامزن ہے، مہنگائی کا تناسب 38سے 4فیصد پر آگیا ہے اسی طرح زرمبادلہ اور سٹاک ایکسچینج اوپر کو جارہے ہیں، چین کے سرمایہ کار پاکستان میں انویسٹمنٹ کرنے کیلئے تیار ہیں، اسی پنجاب حکومت نے جنوری میں پاکستان کا سب سے بڑا سکالر شپ پروگرام لانچ کرتے ہوئے 30ہزار طلبہ کو چیک دیئے، پنجاب
میں پورے پاکستان سے لوگ بہتر کاروباری مواقع کیلئے آرہے ہیں، فری مارکیٹ اکانومی ترجیح ہے، ایگریکلچر میکانائزیشن پر کام ہورہا ہے، سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے پہلی جامع پالیسی اور پلان بنایا گیا ، یہی نہیں بلکہ بے ہنگم آبادی کی وجہ سے مسائل کا شکار ہر شہر کا پلان بنایا جارہا ہیں، سیاحت اور انویسٹمنٹ کیلئے امن وا مان کی صورتحال میں بہتری لائی جارہی ہیں۔ عوام کو ذاتی گاڑیوں سے پبلک ٹرانسپورٹ پر منتقل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہیں اسی طرح پنجاب میں جلد ای ٹیکسی سروس شروع کی جارہی ہیں، 28الیکٹرک بسیں پاکستان آچکی ہیں، آئندہ پانچ چھ ماہ میں مزید بسیں لائیں گے۔ فیصل آباد اور گوجرانو الہ میں میٹرو بس جلد شروع ہورہی ہیں۔ لاہور سے اسلام آباد بلٹ ٹرین اور اسلام آباد سے مری تک گلاس ٹرین سروس جلد شروع کی جارہی ہیں، پہلا سرکاری کینسر ہسپتال بن رہا ہے، چین سے لیکویڈ نائٹروجن سے کینسر کا علاج کرنیوالی’’ کرائیو سرجری‘‘ کی مشین لائی جارہی ہے، سرگودھا ڈویژن کا کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ جلد فنکشنل ہوجائے گا،۔ فری لیپ ٹاپ، پی ایچ ڈی سکالر شپ، بچیوں کیلئے ٹرانسپورٹ، ای بائیک دے رہے ہیں، سکولوں میں سپوکن انگلش اور کریکٹر بلڈنگ کلاسز شروع کر رہے ہیں، کسان کارڈ کیلئے تعداد 5لاکھ سے ساڑھے 7لاکھ کر دی گئی ، کاشتکار نے 50ارب روپے سے زرعی مداخل کسان کارڈ کے ذریعے خریدے، لاکھوں ایکڑ بنجر زمین پر شریمپ فارمنگ کو فروغ دیا جارہا ہے گرین ٹریکٹر سکیم کیلئے 15لاکھ درخواستیں آچکی ہیں، ماڈل ایگریکلچر مال زرعی ٹیوب ویل کی سولرائزیشن، لائیو سٹاک کارڈ اور ایگریکلچر انٹرن شپ پروگرام لانچ کر دیا ہے۔ سعودی عرب کو پنجاب سے لائیوسٹاک خریدنے کی پیشکش کی گئی ہے، وہیکل اور خاص طور پر بائیک کے لئے فٹنس سرٹیفکیٹ کا پابند بنایا گیا ہے۔ لاکھوں ایکڑ بنجر زمین پر شریمپ فارمنگ کو فروغ دیا جارہا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے وائلڈ لائف سروے کیا جارہا ہے۔ پولیس کو باڈی کیم، ڈرون اور جدید ترین آلات دیئے جارہے ہیں۔ یہ تمام کارکردگی مریم نواز کے دور اقتدار میں پنجاب حکومت کی ہیں، یہی نہیں مریم نواز شریف کی جانب سے عوامی منصوبوں کیلئے فیڈ بیک سسٹم قائم کیا گیا ہے، جہاں پر روزانہ چار سے پانچ ہزار کالیں کرکے عوام سی فیڈ بیک لیا جاتا ہے، پنجاب کی اسی بیٹی کی خواہش ہے کہ وہ پانچ سال کے بعد ایسا پنجاب چھوڑ کر جائیں، جہاں کوئی سڑک ٹوٹی نہیں ہوگی اور نہ ہی سیوریج خراب ہوگا۔ وہ پنجاب میں انفرا سٹرکچر کا انقلاب لانا چاہتی ہے، بجٹ پر بوجھ بننے والے عوامل دور کرنا چاہتی ہے، پنجاب حکومت کی اس کارکردگی کو دیکھتے ہوئے سوچئے گا ضرور کہ ملک کے ساتھ مخلص کون ہے۔ کس دور میں ملک اوپر جارہا ہے اور کون ملک کیلئے کام کر رہا ہے، سوچنے کی بات ہے، اور اس پر سوچئے گا ضرور۔
ملک فیاض