پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی آج لگے گی، حکومت کو صرف ایک بڈ موصول
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے بولی لگانے کا عمل آج ہوگا جس کے لیے حکومت کو صرف ایک بولی موصول ہوئی ہے۔
مجموعی طور پر نجکاری کمیشن نے ابتدائی طور پر 6 بولی دہندگان کو اہل قرار دیا تھا، 6 کنسورشیم خسارے میں چلنے والے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے لیے بولی لگانے کے اہل تھے، تاہم ان میں سے 5 اس عمل سے دور رہے۔
حکومت نے ایئر بلیو لمیٹڈ، عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، ایئر عربیہ کی فلائی جناح، وائی بی ہولڈنگز پرائیویٹ، پاک ایتھنول پرائیویٹ اور رئیل اسٹیٹ کنسورشیم بلیو ورلڈ سٹی کو قومی ایئرلائن میں اکثریتی حصص کے لیے شارٹ لسٹ کیا تھا۔
تفصیلی جائزے کے بعد نجکاری کمیشن کے بورڈ نے تکنیکی، مالی اور دستاویزی ضروریات کی بنیاد پر ان کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیا اور انہیں بولی کے عمل کے اگلے مرحلے کے لیے اہل قرار دیا۔
کامیاب بولی دہندگان پی آئی اے کے حصص کے سرمائے کا 51 فیصد سے 100 فیصد حصہ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔
یاد رہے کہ قومی فضائی کمپنی پی آئی اے ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جس کے سرمائے کا تقریبا 96 فیصد حصہ حکومت کے پاس ہے۔
سیکریٹری نجکاری عثمان اختر باجوہ اس عمل میں حصہ لینے والے بولی دہندگان کی صحیح تعداد کی تصدیق کرنے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
پی آئی اے مختلف کاروباری شعبوں میں کام کرتی ہے جن میں مسافروں کی خدمات، گراؤنڈ ہینڈلنگ، فلائٹ ٹریننگ، کارگو، انجینئرنگ اور ان فلائٹ کیٹرنگ شامل ہیں۔