کاروبار

پی آئی اے کون خرید سکتا ہے، حکومت نے شرائط جاری کردیں

نجکاری کمیشن بورڈ نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے اہلیت کے معیار کی منظوری دے دی، بولی دہندہ کی مالیت کم ازکم 30 ارب روپے ہونا قرار دی گئی اور پری کوالیفکیشن کمیٹی بھی قائم کردی گئی جبکہ حکومت رواں سال جون تک پی آئی اے کوفروخت کرنا چاہتی ہے۔

وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم کی زیرصدارت بورڈ اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے اہلیت کے معیارکی منظوری دی گئی۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نیلامی کے لیے بولی دہندہ کی مالیت کم از کم 30 ارب روپے ( 100 ملین ڈالر) ہونا قرار دی گئی جبکہ اس حوالے سے پری کوالیفکیشن کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔

حکومت نے پی آئی اے کے 51 فیصد حصص کی نیلامی کے لیے بولیاں طلب کی ہیں جبکہ کوالیفکیشن اسٹیٹمنٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ 3 مئی مقرر کی گئی ہے۔

کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اہلیت کے معیار کے مطابق بولی دہندہ کے پاس تازہ ترین مالیاتی کھاتوں کی بنیاد پر 30 ارب روپے ( 100 ملین ڈالر) موجود ہونے چاہیے، کنسورشیم ہونے کی صورت میں کنسورشیم کی مجموعی مالیت 30 ارب روپے ( 100 ملین ڈالر) ہونی چاہیے جبکہ لیڈ بولی دہندہ کی مالیت 8 ارب روپے ( 25 ملین ڈالر) ہونا لازم قرار دیا گیا ہے۔

بولی لگانے والے کنسورشیم کو یہ بھی ظاہرکرنا ہوگا کہ ان کی غیر ایئرلائن انٹرپرائز کے طور پر مجموعی سالانہ آمدن 200 ارب روپے ( 700 ملین ڈالر) ہے۔

اس وقت حکومت کے پاس پی آئی اے کے 96 فیصد حصص موجود ہیں تاہم حکومت رواں سال جون تک پی آئی اے کو فروخت کرنا چاہتی ہے۔

پاکستان سول ایوی ایشن ایکٹ کے تحت کوئی بھی غیرملکی ایئرلائن پاکستانی ایئرلائن کے اکثریتی حصص حاصل نہیں کرسکتی، اس مقصد کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مقامی سرمایہ کاروں کے ساتھ شراکت داری کرنا ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button