سپیشل رپورٹ

خراسانی داعش کیا ہے اور اس نے ماسکو کے تھیٹر پر حملہ کیوں کیا؟

امریکی انٹیلیجنس ادارے نے تصدیق کی ہے کہ داعش نے ماسکو میں ایک موسیقی کے پروگرام پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ امریکی انٹیلیجنس نے برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کو یہ بات جمعہ کے روز والے اس خوفناک حملے کے بارے میں بتائی ہے۔

ہم ان سطور میں داعش کی افغانستان میں موجود شاخ کے بارے میں بتا رہے ہیں کہ یہ کیا ہے اور اس کو خراسانی داعش کیوں کہتے ہیں اور ماسکو میں حملے کا مقصد کیا تھا۔

خراسانی داعش کیا ہے؟
داعش خراسان کا نام خطے کی اس قدیمی شناخت سے مستعار لیا گیا ہے جو ایران، ترکمانستان اور افغانستان سے جڑی ہوئی ہے۔ داعش خراسان کا وجود 2014 کے اواخر میں عمل میں آیا اور جلد ہی اس کے بےرحمانہ حملوں کی وجہ سے یہ مشہور ہو گئی۔

داعش خراسان ، داعش کی ایک انتہائی متحرک شاخ کے طور پر کام کرتی ہے۔ تاہم اس کے ارکان کی تعداد میں 2018 سے کمی واقع ہونا دیکھی جا رہی ہے۔ جب طالبان اور امریکی افواج نے اسے لڑائیوں میں بھاری نقصان پہنچایا ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے افغانستان میں داعش اور اس طرح کے دیگر گروپوں کے بارے میں اپنی انٹیلیجنس کے شعبے کو کھڑا کیا لیکن 2021 میں جب افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا ہوا اور طالبان نے کنٹرول سنبھال لیا تو امریکہ نے اپنے اس انٹیلجنس کے شعبے میں کمی کر دی۔

داعش نے کس طرح کے حملے کیے ہیں؟
داعش خراسان نے افغانستان کے اندر اور افغانستان کے باہر مسجدوں پر حملوں کو بھی اپنی تاریخ کا حصہ بنایا ہے۔ رواں سال کے شروع میں امریکہ نے ان کے ایسے مواصلاتی رابطوں کو بریک کر کے ان سے معلومات اخذ کیں جس سے ایران میں کیے گئے دو جڑواں بم دھماکوں کے نتیجے میں لگ بھگ ایک سو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ستمبر 2022 میں داعش خراسان کے جنگجوؤں نے افغان دارالحکومت کابل میں روسی سفارت خانے پر حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ جبکہ اس سے پہلے داعش خراسان کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 2021 میں حملہ کر چکا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت متعدد لوگ مارے گئے تھے۔ یہ واقعہ امریکی فوج کے انخلاء کے دنوں میں پیش آیا تھا۔

اسی ماہ مارچ کے دوران شروع میں امریکہ کے ایک اعلیٰ جنرل نے مشرق وسطیٰ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ داعش خراسان امریکہ اور مغرب کے مفادات پر افغانستان کے باہر بھی نشانہ بنا سکتی ہے۔ یہ نشانہ چھ ماہ کے اندر بھی بنایا جا سکتا ہے اور بغیر کسی پیشگی اطلاع کے بنایا جا سکتا ہے

داعش نے ماسکو میں حملہ کیوں کیا؟
جمعہ کے روز ماسکو کے تھیٹر پر داعش کا حملہ اس کے حملوں میں ایک ڈرامائی اضافے کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ماہرین کے مطابق داعش نے حالیہ برسوں میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو اپنی مخالفت کا نشانہ بنایا ہے۔ واضح رہے روسی صدر یوکرین پر حملے کے بعد امریکہ اور مغرب کے لیے بھی انتہائی ناپسندیدگی کی سطح پر جا چکے ہیں۔

داعش خراسان نے پچھلے دو برسوں سے اپنی توجہ روس پر فوکس کر رکھی ہے اور یہ روس پر تنقیدی پراپیگنڈہ بھی کر رہی ہے۔ یہ بات نیویارک میں قائم تحقیقی مرکز سوفان سینٹر کے کالن کلارک نے کہی ہے

مائیکل کوگل مین ولسن سینٹر واشنگٹن سے وابستہ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ‘روس میں مظلوم مسلمانوں کے ساتھ پیش آنے والے مسلسل واقعات اور کارروائیوں نے روس کے لیے صورتحال کو پچیدہ کر دیا ہے۔ نیز وسط ایشیا سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کی ماسکو مخالفت کی اپنی وجوہات موجود ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button