سپیشل رپورٹ

امریکی خاتون شہید فلسطینی کی والدہ سے متاثر ہوکر دین اسلام میں داخل

فلسطین بالخصوص غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی مظالم اور غزہ کے باسیوں کی ہمت، ایمان اور دین سے محبت نے دکھی انسانیت کا دل جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ کچھ عرصہ قبل اُس وقت پیش آیا جب اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والے ننھے شہید کی والدہ کی بے مثال ثابت قدمی نے ایک امریکی خاتون کا دل موم کرکے اسے دین اسلام میں داخل ہونے پر مجبور کردیا۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ’ابے حافظ‘ نامی خاتون کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ بتا رہی ہیں کہ انہیں کس چیز نے اس قدر متاثر کیا ہے کہ وہ دین اسلام قبول کرنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔

ابے حافظ مذکورہ وائرل ویڈیو میں بتا رہی ہیں کہ میں نے سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو دیکھی جس نے میری زندگی ہمیشہ کے لیے بدل دی ہے، اس ویڈیو میں ایک فلسطینی ماں اپنے شہید لختِ جگر کو باہوں میں تھامے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینی عورت اپنے ننھے بچے کی موت پر صبر کرکے عربی میں کہہ رہی تھی کہ یااللہ تیرا شکر ہے، تو نے ہی اسے دیا تھا، تو نے ہی اسے اپنے پاس بلالیا ہے ایک دن ہم سب تیرے پاس لوٹ آئیں گے۔

ابے حافظ کہتی ہیں کہ اگر میں اپنے آپ کو اس فلسطینی ماں کی جگہ رکھ کر سوچوں تو میں تصور بھی نہیں کرسکتی کہ میری اولاد اس طرح میری گود میں پڑی ہو اور میں اس پر اللہ کا شکر ادا کروں، میرا ایمان اس عورت کی طرح مضبوط نہیں ہے کہ اس صدمے کے موقع پر بھی میں خدا کا شکر ادا کروں۔

امریکی خاتون کہتی ہیں کہ میں نے سوچا آخر اس فلسطینی عورت کا ایمان اس قدر مضبوط کیسے ہوا؟ اسی تجسس کے تحت میں نے قرآن کا مطالعہ شروع کیا تو پہلی ہی آیت نے میرے ہوش اڑا دیے، مجھے ایسا لگا جیسے قرآن مجھے ہی مخاطب کر رہا ہے اور پھر میرے پاس اسلام قبول کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں رہا۔

ویڈیو کے آخر میں نو مسلم خاتون نے فلسطینی مسلمانوں کی جرات، بہادری، استقامت اور ایمان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کا ایمان ناقابل بیان ہے، انہوں نے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button