صحت

جم جانے والوں کیلئے یہ سبزی ’فوڈ سپلیمنٹ‘ کا بہترین متبادل ہے

اس حقیقت میں کوئی دو رائے نہیں کہ سبزیوں کا استعمال انسانی صحت کیلئے ہر طرح سے مفید ہے اور کچھ سبزیاں ایسی ہیں جو حیرت انگیز فوائد کی حامل ہوتی ہیں۔

ان میں سرفہرست چقندر بھی ہے، آج ہم آپ کو اس کی افادیت اور اہمیت سے متعلق اہم معلومات فراہم کریں گے۔ جسے جان کر آپ کو خوشگوار حیرت ہوگی۔

جسم کو توانا اور دماغ کو تیز رکھنے والی سبزی چقندر کے پانچ ایسے انمول فوائد ہیں جو مندرجہ ذیل سطور میں بیان کیے جارہے ہیں۔

جسمانی صلاحیت میں حیران کن اضافہ :

سنہ 2009 کی ایک تحقیق میں پتا چلا ہے کہ چقندر کا جوس پینے والے کھلاڑی ورزش کے دوران اپنی جسمانی قوت برداشت کو 16 فیصد تک بڑھاسکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق نائٹرک آکسائیڈ ورزش کے دوران آکسیجن کی کھپت کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے، جس سے تھکن کی شرح کم ہوتی ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ نائٹرک آکسائیڈ کے اثر کی وجہ سے پٹھوں کو زیادہ آکسیجن ملتی ہے اور اس سے آپ کا جسم بہتر طریقے سے کام کرنے لگتا ہے۔

سنہ 2012 میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جو کھلاڑی چقندر کھاتے تھے وہ 5ہزار میٹر کی دوڑ کے آخری 1.8 کلومیٹر کے دوران چقندر نہ کھانے والوں کے مقابلے میں پانچ فیصد زیادہ تیزی سے دوڑے تھے۔

نائٹریٹ سے بھرپور سبزی :

اٹلی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق چقندر کی خاصیت یہ ہے کہ یہ سبزی نائٹریٹ سے بھرپور ہوتی ہے۔ جب ہم چقندر کھاتے ہیں تو ہمارے منہ میں رہنے والے بیکٹیریا نائٹریٹ کو نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل کرنا شروع کر دیتے ہیں، یہ ایک طاقتور عنصر ہے جو ہمارے جسم پر بہت سے مفید اثرات مرتب کرتا ہے۔

خون کی روانی کیلئے نہایت موزوں :

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف ایکزیٹر میں اپلائیڈ فزیالوجی کے پروفیسر اینڈی جونز نے 10 سال تک مختلف کھلاڑیوں کی کارکردگی پر تحقیق کی، وہ بتاتے ہیں کہ نائٹرک آکسائیڈ ایک ویسوڈیلیٹر ہے۔

یہ خون کی نالیوں کو چوڑا کرتا ہے جو خون کو آسانی سے بہنے میں مدد کرتا ہے اور یہ جسم کے خلیوں کو مناسب آکسیجن پہنچانے کا کام بھی کرتا ہے۔

امراض قلب سے بچاؤ اور بلڈ پریشر پر کنٹرول :

پروفیسر اینڈی جونز کا کہنا ہے کہ چقندر کھانے سے بلڈ پریشر یقینی طور پر کم ہو جاتا ہے،
اگر روزانہ چقندر کا جوس پیا جائے تو بلڈ پریشر پر اس کا اثر دیکھا جاسکتا ہے، چند ہفتوں تک روزانہ دو چقندر کھائے جائیں تو بلڈ پریشر اوسطاً پانچ ملی میٹر تک گرسکتا ہے۔

سسٹولک بلڈ پریشر (بلڈ پریشر کے اوپری حصے میں نظر آنے والی ریڈنگ) کی صورت میں یہ تین سے نو ملی میٹر تک نیچے جا سکتا ہے، اگر یہ کمی جاری رہے تو یہ فالج اور ہارٹ اٹیک کے خطرات کو 10 فیصد تک کم کرنے کے لیے کافی ہے۔

توانائی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ :

جسم کو چاق و چوبند رکھنے اور صحت کو برقرار رکھنے کیلئے چقندر سے بنائے گئے نسخے سے بہتر کوئی نسخہ نہیں ہوسکتا۔ یہ نہ صرف طاقت میں اضافے کا باعث ہے بلکہ انسان کو جسمانی ورزش اور پھرتی فراہم کرنے میں بھی مددگار ہے۔

ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر ورزش کے ساتھ ساتھ چقندر کے جوس کا استعمال کیا جائے تو دماغ کے اس حصے میں رابطہ بڑھ سکتا ہے جو ہمارے جسم کی حرکت کو کنٹرول کرتا ہے ایسا کرنے سے دماغ کا وہ حصہ نوجوان بالغوں جیسا بن سکتا ہے یعنی دوسرے الفاظ میں چقندر کا رس آپ کے دماغ کو جوان رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ بڑھاپے میں بلڈ پریشر کو کنٹرول کرکے دماغ کو صحت مند رکھنے میں بھی مؤثر ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمیں اسے اپنی معمول کی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button