چھ غذائیں جو دل کی بیماری کے خطرے کو کم کر سکتی ہیں

ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کھانے کا وقت دل کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔ امریکہ میں یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن اور برگھم اینڈ میسا چوسٹس جنرل ہسپتال نے اپنی پرانی تحقیق میں رات کی شفٹ کے کام کو دل کے مسائل سے جوڑا تھا۔ ان کی نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ دن میں کھانا کھانے سے دل کی بیماری کے خطرات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
جریدے "نیچر کمیونیکیشنز” میں سرے لائیو کی شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق نئی تحقیق میں 20 صحت مند شرکا شامل تھے جنہوں نے رات کی شفٹوں کی نقل کرتے ہوئے دو ہفتے ایک کنٹرول ماحول میں گزارے۔ یہ لوگ دن میں یا رات میں کھانا کھاتے تھے۔ محققین نے شرکا کے قلبی خطرے کے عوامل پر کھانے کے وقت کے اثر کا جائزہ لیا۔ ان عوامل میں خود مختار اعصابی نظام کے نشانات اور پلازمینوجن ایکٹیویٹر انحیبیٹر-1 (PAI-1) شامل تھے۔ پی اے آئی ون ایک ایسا مادہ ہے جو خون کے جمنے اور بلڈ پریشر کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ محققین کو دن کے وقت میں کھانا کھانے والے افراد کے ان خطرے والے عوامل پر کوئی منفی اثر نہیں ملا۔
بوسٹن میں خواتین کے ہسپتال میں میڈیکل کرونوبیولوجی پروگرام کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ یہ سمجھنے کے لیے کہ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے نئی تحقیق ہمیں بتاتی ہے کہ کھانے کا وقت ہدف بنایا جا سکتا ہے۔ غذائیت کے ماہرین نے کھانے کی مخصوص اقسام کی نشاندہی کی ہے جو دل کی صحت کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہیں۔
1. سالمن
ماہر امراض قلب ڈاکٹر جے شا نے کہا ہے کہ میں سالمن جیسی غذا کھانے کی سفارش کرتا ہوں جو اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے جو سوزش کو کم کرنے اور صحت مند کولیسٹرول کی سطح کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ سالمن کو لیموں کے رس اور جڑی بوٹیوں کے نچوڑ کے ساتھ تندور میں 15 سے 20 منٹ تک 180 سینٹی گریڈ تک گرل کریں۔
2. جئی
غذائی ماہر کیر کا کہنا ہے کہ پورے اناج جیسے جئی، پیچیدہ کاربوہائیڈریٹ خون میں شکر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ پورے اناج سوزش کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کو روکتے ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
3. پتوں والی سبزیاں
کیر کا کہنا ہے کہ یہ غذائیں غذائی نائٹریٹ سے بھرپور ہوتی ہیں جو جسم میں نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتی ہیں اور خون کی نالیوں کو پھیلانے، خون کے بہاؤ کو بہتر بنانے اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ کیر کہتے ہیں کہ ان کا باقاعدہ استعمال ورزش کی بہتر کارکردگی اور قلبی افعال سے منسلک ہے۔ جے شا نے کہا ہے کہ کیلے اور پالک بھی پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں۔ انہیں کھانے سے جسم میں سوڈیم کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
4. ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل
ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل مانوسریٹڈ چکنائیوں اور طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جسے پولیفینول کہتے ہیں۔ یہ آکسیڈیٹیو تناؤ اور سوزش کو کم کرتے ہیں ۔ دائمی اور کم درجے کی سوزش شریانوں کی صحت کو متاثر کر کے دل کی بیماری کا باعث بنتی ہے۔
5. ٹماٹر
ٹماٹر لائکوپین سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہیں جو سوزش کو کم کرتے ہیں اور کولیسٹرول کے آکسیڈیشن کو روکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹماٹر پکانے سے لائکوپین کی حیاتیاتی دستیابی بڑھ جاتی ہے۔
6. خمیر شدہ ڈیری مصنوعات
کیر نے بتایا کہ خمیر شدہ ڈیری مصنوعات میں پروبائیوٹکس ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر اور دائمی سوزش کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ان کھانوں میں موجود وٹامن K2 شریانوں کی دیواروں میں کیلشیم کی تعمیر کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔