سیاسیات

عمران خان نے کیمرے کی طرف ہاتھ ہلایا اور کہا "کرنل صاحب عمران خان بول رہا ہوں "

عمران خان نے کمیرے کی طرف ہاتھ ہلایا اور کہا "کرنل صاحب عمران خان بول رہا ہوں ”

سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم کے خلاف راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ مقدمے کی سماعت ہوئی۔

کمرہ عدالت میں موجود صحافی قاضی رضوان اور جیل حکام کے مطابق سماعت کے اس موقع پر عمران خان بھی روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ فرد جرم میں لکھی قانونی اصطلاحات وکیل ہی سمجھا سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ وکیل کی غیر موجودگی میں چارج قبول ہی نہیں کرتا۔ ان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ویسے بھی یہ مقدمہ جھوٹ ہے۔

قاضی رضوان کے مطابق عمران خان نے جج محمد بشیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اور یہ سب کچھ خلائی مخلوق کرنل صاحب جو دیکھ رہے ہیں وہ کرا رہے ہیں۔‘

جیل اہلکار کے مطابق عمران خان نے عدالت میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کے سامنے ہاتھ ہلا کر اونچی آواز میں کہاکہ کرنل صاحب! عمران بول رہا ہوں۔ ان کے مطابق عمران خان کے بیان پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی پر ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کے مقدمے میں وکیل کی تبدیلی کی وجہ سے فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی۔

اس سماعت میں بشریٰ بی بی عدالت پیش ہوئیں۔

ملزمان کی جانب سے لطیف کھوسہ، شہباز کھوسہ، عثمان گل، سلمان اکرم راجہ،نیب کی جانب سے امجد پرویز، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

اس مقدمے کے مرکزی ملزم عمران خان کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں وکلا تبدیلی کی درخواست دائرکرتے ہوئے بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی نئی وکلا ٹیم میں بیرسٹر علی ظفر، سکندر ذوالقرنین اور عثمان گل شامل ہیں۔

وکلا کی اس نئی ٹیم میں شامل عثمان گل ایڈووکیٹ نے کہا کہ عمران خان کے نئے وکیل علی ظفرموجود نہیں ہیں ان کی عدم موجودگی کے باعث فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔

عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں فرد جرم کی کارروائی 24 جنوری تک مؤخر کردی۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں موجود صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے ماہ ہونے والے عام انتخابات میں سکیورٹی فورسز کی نوے فیصد فیملی ان کی جماعت کے امیدواروں کو ووٹ دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ تمام مسائل کا حل انتخابات ہیں اور بندوقوں سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف انتخابی مہم چلانے کے لیے نکلے ہیں، مگر وہ بتائیں کہ گذشتہ 16 ماہ کس کی حکومت تھی، 16 ماہ میں معیشت کا بیڑا غرق کر دیا گیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اُن کی حکومت نے گروتھ ریٹ 6.7 فیصد پر چھوڑا تھا جبکہ مہنگائی کی شرح 12.4 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 38 فیصد ہو گئی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button